روپے کی قدر میں غیر معمولی کمی کے بعد کمرشل بینکوں نے ڈالرز روک لیے ہیں جس کے باعث امپورٹرز ایل سی کلیئر کروانے کیلئے ذلیل و خوار ہونے لگے ہیں۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امپورٹرز مختلف کمرشل بینکوں سے ایل سی کلیئر کروانے کیلئے چکر لگانے پر مجبور ہوگئے ہیں،کیونکہ کمرشل بینکوں کے پاس ڈالرز کے ذخائر نا ہونے کے برابر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چندبینکوں نے آج232 روپے کے حساب سے کچھ ایل سیز کلیئر کروائی ہیں تاہم زیادہ تر بینکوں نے ڈالر نہ ہونے کی وجہ سے امپورٹرز سے معذرت کرلی ہے، ڈالر کی قلت کو دیکھتے ہوئے کمرشل بینکوں نے اسٹیٹ بینک کو 2اعشاریہ 8 ارب ڈالر کی ڈیمانڈ بھیجی ہے۔
ڈالرز کی عدم دستیابی اور مارکیٹ میں پیدا ہونے کی بے یقینی کی اس کیفیت کے باعث امپورٹرز شدید مشکلات کا شکار ہیں، بروقت ایل سی کلیئر نا ہونے کی وجہ سے ملک میں جلد خام مال کی قلت کا خدشہ پیدا ہوجائے گا جس سے ایکسپورٹرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور ملکی ایکسپورٹس متاثر ہوں گی۔
اس ساری صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے رہنما تحریک انصاف ڈاکٹرشہباز گل نے کہا ہے کہ کمرشل بینک لیٹر آف کریڈٹ کیلئے242 روپے فی ڈالر ڈیمانڈ کررہے ہیں، دستیاب ڈالر انتہائی محدود ہیں ،خام مال کی قلت کے باعث ایکسپورٹس مزید تباہ ہوجائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں مہنگائی کی شرح 45 فیصد ہے جبکہ پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے میں دنیا کا چوتھا ملک بن گیا ہے مگر ملک کے کرتا دھرتا اس وقت ایم پی ایز کی خرید وفروخت میں مشغول ہیں۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار کامران خان نے بھی اس معاملے پراپنا تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے باوثوق ذرائع سے پتا چلا ہے کہ پی ایس او اور دیگر او ایم سیز نے 242 روپے فی ڈالر کے حساب سے اپنی ایل سی کلیئر کروائی ہے، اب صرف اللہ سبحان وتعالی کی ذات ہی مدد کرسکتی ہے۔