کوئی مانے یا نہ مانے سندھ میں بہترین کام ہوئے ہیں، بلاول بھٹو

HimSar

Minister (2k+ posts)
His symptoms are worsening. Hallucunations, delusions and flight of speech. D/D anyone? He needs to be urgently admitted to Fountain House Lhr (address below).
Or the whole of Sindh will have to find a hospital big enough.

stock-vector-set-of-icons-of-schizophrenia-symptoms-fears-hallucinations-delusion-1171593931.jpg


Referred to:
Fountain House
Psycho Social rehabilitation center
37 Lower Mall, Islampura, Lahore, Punjab 54000, Pakistan.
9am-3pm
Tel: (92) 42-37110798-9
 

MMushtaq

Minister (2k+ posts)
353466_9860061_updates.jpg


کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوئی مانے یہ نہ مانے سندھ میں بہترین کام ہو رہے ہیں۔

سندھ اسمبلی میں بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کا کیک کاٹنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بے نظیر بھٹو ہماری یادوں اور دلوں میں آج بھی زندہ ہیں اور ہم بے نظیر بھٹو کے مشن کو آگے لے کر چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خود کو عوام کے ساتھ جڑنا اور بے نظیر کا پیغام پہنچانا ہے اور ہمیں جمہوری پاکستان میں محنت کرنے والے کو پھل دینا ہے۔ ملک میں غریب سے روٹی، کپڑا اور مکان چھینا جا رہا ہے۔ بے نظیر بھٹو دور اقتدار میں غریب کی آواز تھیں۔


بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں 1973 کے آئین کا دفاع کرنا ہے اور ہم بے نظیر بھٹو کے نظریے پر حملہ کرنے والوں کے اقدام کو ناکام بنائیں گے۔ ہم نے اپنے انسانی، جمہوری اور معاشی حقوق کا دفاع کرنا ہے۔ حال ہی میں ارسا کے خلاف پانی کے معاملے پر پیپلز پارٹی نے آواز اٹھائی اور پیپلز پارٹی کے احتجاج کی وجہ سے وفاق کو اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ پر معاشی حملے ہو رہے ہیں اور وسائل نہیں دیے جا رہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنا کیس عوام کے سامنے رکھا۔ وعدہ کیا گیا تھا کہ کراچی کے لیے وفاق اور صوبہ مل کر کام کرے گا اور کراچی کے لیے پیکج کی بات ہوئی مگر ملا کچھ بھی نہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 60 سال بعد پانی کی سب سے بڑی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ باقی صوبوں کی نسبت سندھ میں زیادہ معاشی ترقی ہوئی مگر ہم واویلا نہیں کرتے۔ کوئی مانے یا نہ مانے سندھ میں بہترین کام ہوئے ہیں لیکن وفاقی حکومت ایک صوبے کو نشانہ بنا کر اس کی ہر اسکیم کو ختم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں سب سے زیادہ کام پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کیا گیا اور ہمارے دور میں کوئی سرکاری ملازم بےروزگار نہیں ہوا ہو گا لیکن اسٹیل مل سے 10 ہزار لوگوں کو بے روزگار کیا گیا اور مزید کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تھرکول کا منصوبہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کا ہے اور تھر میں انقلابی منصوبے لائے ہیں۔ جو ملک گندم درآمد کرتا تھا آج برآمد کر رہا ہے۔ ہماری جدوجہد این ایف سی ایوارڈ پر جاری رہے گی اورہم وفاق سے حقوق چھین کر لیں گے۔ ہم گورننس مسئلے کا طعنہ برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں متحدہ کے بانی کی سیاست کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم سندھ میں بھائی کو بھائی سے لڑنے نہیں دیں گے۔ سندھ میں لوگ محرومیوں کا شکار ہیں لیکن ہم ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ جس علاقے میں جو بھی کام ہو وہاں کی مقامی آبادی کو اس کا فائدہ اور روزگار ملنا چاہیے اور اگر کوئی شہری سمجھتا ہے کہ اس کی زمین پر قبضہ ہوا ہے تو اسے مفت قانونی مدد اور وکیل ملنا چاہیے۔


Source

Go and answer this in court. SC is questioning your government credibility.
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
353466_9860061_updates.jpg


کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوئی مانے یہ نہ مانے سندھ میں بہترین کام ہو رہے ہیں۔

سندھ اسمبلی میں بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کا کیک کاٹنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بے نظیر بھٹو ہماری یادوں اور دلوں میں آج بھی زندہ ہیں اور ہم بے نظیر بھٹو کے مشن کو آگے لے کر چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خود کو عوام کے ساتھ جڑنا اور بے نظیر کا پیغام پہنچانا ہے اور ہمیں جمہوری پاکستان میں محنت کرنے والے کو پھل دینا ہے۔ ملک میں غریب سے روٹی، کپڑا اور مکان چھینا جا رہا ہے۔ بے نظیر بھٹو دور اقتدار میں غریب کی آواز تھیں۔


بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں 1973 کے آئین کا دفاع کرنا ہے اور ہم بے نظیر بھٹو کے نظریے پر حملہ کرنے والوں کے اقدام کو ناکام بنائیں گے۔ ہم نے اپنے انسانی، جمہوری اور معاشی حقوق کا دفاع کرنا ہے۔ حال ہی میں ارسا کے خلاف پانی کے معاملے پر پیپلز پارٹی نے آواز اٹھائی اور پیپلز پارٹی کے احتجاج کی وجہ سے وفاق کو اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ پر معاشی حملے ہو رہے ہیں اور وسائل نہیں دیے جا رہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنا کیس عوام کے سامنے رکھا۔ وعدہ کیا گیا تھا کہ کراچی کے لیے وفاق اور صوبہ مل کر کام کرے گا اور کراچی کے لیے پیکج کی بات ہوئی مگر ملا کچھ بھی نہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 60 سال بعد پانی کی سب سے بڑی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ باقی صوبوں کی نسبت سندھ میں زیادہ معاشی ترقی ہوئی مگر ہم واویلا نہیں کرتے۔ کوئی مانے یا نہ مانے سندھ میں بہترین کام ہوئے ہیں لیکن وفاقی حکومت ایک صوبے کو نشانہ بنا کر اس کی ہر اسکیم کو ختم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں سب سے زیادہ کام پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کیا گیا اور ہمارے دور میں کوئی سرکاری ملازم بےروزگار نہیں ہوا ہو گا لیکن اسٹیل مل سے 10 ہزار لوگوں کو بے روزگار کیا گیا اور مزید کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تھرکول کا منصوبہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کا ہے اور تھر میں انقلابی منصوبے لائے ہیں۔ جو ملک گندم درآمد کرتا تھا آج برآمد کر رہا ہے۔ ہماری جدوجہد این ایف سی ایوارڈ پر جاری رہے گی اورہم وفاق سے حقوق چھین کر لیں گے۔ ہم گورننس مسئلے کا طعنہ برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں متحدہ کے بانی کی سیاست کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم سندھ میں بھائی کو بھائی سے لڑنے نہیں دیں گے۔ سندھ میں لوگ محرومیوں کا شکار ہیں لیکن ہم ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ جس علاقے میں جو بھی کام ہو وہاں کی مقامی آبادی کو اس کا فائدہ اور روزگار ملنا چاہیے اور اگر کوئی شہری سمجھتا ہے کہ اس کی زمین پر قبضہ ہوا ہے تو اسے مفت قانونی مدد اور وکیل ملنا چاہیے۔


Source
Sindh nahi maan raha, Sindhi nahi maan raha.
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
353466_9860061_updates.jpg


کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوئی مانے یہ نہ مانے سندھ میں بہترین کام ہو رہے ہیں۔

سندھ اسمبلی میں بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کا کیک کاٹنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بے نظیر بھٹو ہماری یادوں اور دلوں میں آج بھی زندہ ہیں اور ہم بے نظیر بھٹو کے مشن کو آگے لے کر چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خود کو عوام کے ساتھ جڑنا اور بے نظیر کا پیغام پہنچانا ہے اور ہمیں جمہوری پاکستان میں محنت کرنے والے کو پھل دینا ہے۔ ملک میں غریب سے روٹی، کپڑا اور مکان چھینا جا رہا ہے۔ بے نظیر بھٹو دور اقتدار میں غریب کی آواز تھیں۔


بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں 1973 کے آئین کا دفاع کرنا ہے اور ہم بے نظیر بھٹو کے نظریے پر حملہ کرنے والوں کے اقدام کو ناکام بنائیں گے۔ ہم نے اپنے انسانی، جمہوری اور معاشی حقوق کا دفاع کرنا ہے۔ حال ہی میں ارسا کے خلاف پانی کے معاملے پر پیپلز پارٹی نے آواز اٹھائی اور پیپلز پارٹی کے احتجاج کی وجہ سے وفاق کو اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ پر معاشی حملے ہو رہے ہیں اور وسائل نہیں دیے جا رہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنا کیس عوام کے سامنے رکھا۔ وعدہ کیا گیا تھا کہ کراچی کے لیے وفاق اور صوبہ مل کر کام کرے گا اور کراچی کے لیے پیکج کی بات ہوئی مگر ملا کچھ بھی نہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 60 سال بعد پانی کی سب سے بڑی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ باقی صوبوں کی نسبت سندھ میں زیادہ معاشی ترقی ہوئی مگر ہم واویلا نہیں کرتے۔ کوئی مانے یا نہ مانے سندھ میں بہترین کام ہوئے ہیں لیکن وفاقی حکومت ایک صوبے کو نشانہ بنا کر اس کی ہر اسکیم کو ختم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں سب سے زیادہ کام پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کیا گیا اور ہمارے دور میں کوئی سرکاری ملازم بےروزگار نہیں ہوا ہو گا لیکن اسٹیل مل سے 10 ہزار لوگوں کو بے روزگار کیا گیا اور مزید کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تھرکول کا منصوبہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کا ہے اور تھر میں انقلابی منصوبے لائے ہیں۔ جو ملک گندم درآمد کرتا تھا آج برآمد کر رہا ہے۔ ہماری جدوجہد این ایف سی ایوارڈ پر جاری رہے گی اورہم وفاق سے حقوق چھین کر لیں گے۔ ہم گورننس مسئلے کا طعنہ برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں متحدہ کے بانی کی سیاست کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم سندھ میں بھائی کو بھائی سے لڑنے نہیں دیں گے۔ سندھ میں لوگ محرومیوں کا شکار ہیں لیکن ہم ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ جس علاقے میں جو بھی کام ہو وہاں کی مقامی آبادی کو اس کا فائدہ اور روزگار ملنا چاہیے اور اگر کوئی شہری سمجھتا ہے کہ اس کی زمین پر قبضہ ہوا ہے تو اسے مفت قانونی مدد اور وکیل ملنا چاہیے۔


Source
Mc hijrae kithae humein bhee butta kistraa kaa new generation hijra hae yae budzaat
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
Imran is just hanging on to Bajwa,s stick,he is past,old guy,has a thick head like donkey,he has no match to young brave Bilawal.
Young brave hijra orr keeya boloe

you want to dubaoe him khoob hein i know like gulkhan