کوک اسٹوڈیو ملک بھر سے ٹیلنٹ کو عوام کے سامنے پیش کرتا ہے، اس بار کوک اسٹوڈیو سیزن فورٹین میں پاکستان کی پہلی حجابی ریپر کو موقع دیا، سیزن کا دوسرا گانا کنا یاری آتے ہی چھاگیا، بلوچی زبان میں ریکارڈ کئے گئے اس گانے میں ایوا نے شاندار گلوکاری سے سب کے دل جیت لئے۔
ایوا بی نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا، ان کا کہنا تھا کہ وہ ایمینیم کا ایک گانا سننے کے بعد فوری طور پر ریپ گانوں کی طرف راغب ہونے لگیں، انہوں نے اپنے دوستوں سے پوچھا کہ اسے کیا کہتے ہیں یہ تو باتیں ہیں جس پر ان کے دوستوں نے بتایا کہ اسے ریپ کہتے ہیں جس کے بعد ایوا نے گلوکاری کا آغاز کیا۔
ایوا نے بتایا کہ انہوں موسیقی کے سفر میں مشکلات کا سامنا رہا، لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور کوشش کرتی رہیں، والدہ نے کہا کہ ایک دن تم بہت کامیاب ہوگی، انہوں نے کہا کہ جب کوک اسٹوڈیو سے ذوالفقار بھائی کی کال آئی تو بہت خوش ہوئی۔
گلوکارہ نے اپنے نام کا مطلب بھی بتایا، انہوں نے کہا کہ اُن کےنام کا پہلا حصہ ایوا، زمین کی پہلی خاتون حوا کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور وہ خود بھی ملک کی خواتین کی ریپنگ کمیونٹی (female rapping community) میں پہلی خاتون ہیں،جبکہ ان کے نام کا شامل کردہ خط بی اُن کی بلوچ شناخت کو ظاہر کرتا ہے۔
ایوا کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ موسیقی اس انداز میں بھی ہو سکتی ہے،وہ اپنی شناخت کو حجاب کے نیچے پوشیدہ رکھتی ہے کیونکہ اس طرح وہ گمنام ہونے کے باوجود بااختیار محسوس کرتی ہیں،ایوا کا کہنا ہے کہ بغیر حجاب ان سے گلوکاری نہیں ہوتی، وہ حجاب میں اچھا محسوس کرتی ہیں۔