کچھ سیاسی لوگ عمران خان کے بیان کی مرضی کی تشریح کرنا چاہتےہیں، اطہر کاظمی

13atahekhanstatnemntmarzikkamtlb.jpg

سینئر تجزیہ کاراطہر کاظمی نے کہا ہے کہ عمران خان جب بھی کوئی بیان دیتے ہیں کچھ لوگ ان کے بیانات کی مرضی کی تشریح کرنا چاہتے ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اطہر کاظمی نے کہا کہ ماضی میں جو سزائیں ہوئی ہیں وہ مختلف کیسز تھے، عمران خان کا معاملہ ایک مختلف کیس ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے آج ایک کیس کی سماعت کے دوران شہباز گل پر تشدد سے متعلق ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کا نظام بالکل تباہ ہوچکا ہے، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے اتنی سخت بات کی۔

https://twitter.com/x/status/1567550721582587906
اطہر من اللہ نے کہا کہ شہباز گل پر تشدد کے الزامات اور ان کی ویڈیوز جب عمران خان تک پہنچی ہوں گی تو ان کی طرف سےسخت ردعمل آنا ہی تھا، اس پر عمران خان نے وضاحت بھی دی اور کہا کہ میرا قطعیٰ ایسا مطب نہیں تھا، یہاں ایک لیڈر نے کہا کہ ملک کی اعلی عدالت بینچ فکسنگ کرتی ہے اس پرتو کسی اعتراض نہیں ہوا۔

تجزیہ کار نے کہا کہ عدالیہ کے حوالے سے بیانات کی ایک پوری تفصیل ہے، ماضی میں بھی بیانات آتے رہےاور آج بھی آرہے ہیں، اصل مسئلہ یہ ہے کہ جب عمران خان کوئی بیان دیتا ہے تو اس کامطلب وہ نکلتا ہو یا نا ہو کچھ سیاسی لوگوں کی خواہش ہوتی ہےکہ اس کی اپنی مرضی سے تشریح کی جائے، چاہےعمران خان کہے کہ فوج کے بغیر یہ ملک نہیں چل سکتا مگر حکومت بار بار یہ کہتی ہے کہ عمران خان اداروں پر حملہ آور ہورہے ہیں یا فوج مخالف بیانیہ لے کر چل رہے ہیں۔