کہیں ہم نادانی میں دوسروں کے ہاتھوں کھلونا تو نہیں بن رہے ہیں؟

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
نیچے ایک واقعہ بیان کیا جا رہا ہے تاکہ ہمیں یہ بات سمجھ آ جاۓ کہ ہمارے دینی حلقے، دنیا میں کہیں توہین رسالت پر، جس طرح رد عمل ظاہر کرتے ہیں وہ کہیں غیر مسلموں کے گھناؤنے فعل کی تشہیر کرنے میں جانے یا انجانے میں حصہ تو نہیں بن رہے ہیں؟۔ نیچے بیان کئے گۓ واقعہ میں تو پیسہ دے کر اس طرح کا کام مولوی صاحب سے لیا گیا تھا - ہمارے نادان مولوی نہ صرف مفت میں یہ کام کرتے ہیں بلکہ جو نقصان ہمارے دشمن اس ملک کی املاک اور اکانومی کو نہیں پہنچا سکتے وہ ان نقصانات کو پہنچانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں:۔

یہ ان دنوں کی بات ہے جب نیا نیا پاکستان بنا تھا،ریڈیو بھی کسی کسی کے پاس تھا۔

‎اس لیئے کاروبار کی تشہیر کے لیئے مسجد کا لاؤڈ اسپکیر ہی استعمال ہوتا تھا

‎فلمساز اسلم ایرانی نے کچھ پیسہ اکٹھا کیا اور فلم ڈاچی بنا دی جسے بمبینو سینما لاھور میں ریلیز کرنا تھا

‎اس سلسلے میں وہ مولوی صاحب کے پاس گیا کہ جنابِ والا آپ اعلان کر دیں کی بمبینو سینما میں اتوار والے دن "ڈاچی" فلم ریلیز ھو رھی ھے جس کے3 شو ھوں گے ۔ ۔ ۔

‎مولوی صاحب نے جب یہ سنا تو آگ بگولہ ہوگئے اور بولے کہ "کمبخت تو ہم سے یہ کیا کروانا چاہتا ہے" ؟

‎اب مساجد سے بھی فلموں اور بے حیائی کی تشہیر کی جائے گی؟

‎اسلم ایرانی نے جب یہ سنا تو جیب سے ایک پیکٹ نکال کر مولوی صاحب کو تھما دیا ۔ ۔ ۔کہ کچھ عنایت کریں میرا اس فلم پر بہت پیسہ لگا ہے اگر فلم نہ چلی تو میں تباہ و برباد ہو جاؤں گا

‎مولوی صاحب نے پیکٹ کھولا جس میں نوٹ بھرے ہوئے تھے

‎تھوڑی دیر سوچا اور پوچھا ۔
‎پہلا شو کب ہے؟
‎اسلم ایرانی نے ساری تفصیل بتا دی

‎مولوی صاحب نے کہا اچھا تم جاؤ میں جمعہ والے دن کچھ کرتا ھوں" ۔

‎جب جمعہ کا دن آیا تو مولوی صاحب نے واعظ شروع کیا جس میں بڑھتی ہوئی بے حیائی پر گفتگو کی کہ کس طرح مغربی کلچر ہمیں تباہ کررہا ہے اور نوجوان نسل تباہ ہورہی ھے ؛

۔ ۔ ۔‎ہم سب صرف نام کے مسلمان ہیں اور عمل کوئی نہی کرتا

‎اب یہی دیکھ لو تم لوگ یہاں تو سر ہلا رہے ہو اور اچھی اچھی باتیں سن رہے ہو مگر میں جانتا ہوں کہ تم لوگوں نے ان پر عمل نہیں کرنا

‎ابھی نماز پڑھ کے باہر جاؤ گے -- اگر کسی نے بتا دیا کہ بمبینو سینما میں اتوار والے دن نئی فلم ڈاچی لگے گی جس میں سدھیر، نیلو، نغمہ اور زینت ھے تو تم لوگوں نے وہاں بھاگ جانا ہے کہ مولوی کا واعظ تو سن لیا اب گلوکارہ مالا، احمد رشدی اور مسعود رانا کی بہترین آواز میں گانے بھی سن لیں۔

‎دین کا کسی کو نہیں معلوم -- مگر یہ ضرور جانتے ہیں کہ حازن قادری نے سٹوری لکھی ھے تو ایکشن اور بےحیائی سے بھرپور فلم ہوگی کیونکہ ہیرو سدھیر اور ولن مظہر شاہ ھے

‎مسجد میں داخلہ مفت ھے مگر نمازیوں کی تعداد دیکھو -- وہاں ایک روپے کی ٹکٹ بھی خریدو گے مگر جاؤ گے ضرور ۔ ۔ ۔!!

وضاحت: اوپر بیان کیا گیا قصہ صرف سمجھانے کے لئے بیان کیا گیا ہے، یہ بات اہم نہیں کہ یہ واقعہ حقیقت میں اسی طرح ظہور پذیر ہوا، اصل بات اس واقعہ سے لطیف انداز میں سبق حاصل کرنا ہے​
 
Last edited:

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
دیکھتے ہیں کہ قرآن کی کیا تعلیمات ہیں :۔

وَإِذَا سَمِعُوا اللَّغْوَ أَعْرَضُوا عَنْهُ وَقَالُوا لَنَا أَعْمَالُنَا وَلَكُمْ أَعْمَالُكُمْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ لَا نَبْتَغِي الْجَاهِلِينَ
اور جب بیہودہ بات سنتے ہیں تو اس سے منہ پھیر لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم کو ہمارے اعمال اور تم کو تمہارے اعمال۔ تم کو سلام ۔ ہم جاہلوں کے خواستگار نہیں ہیں
(سورة القصص, Al-Qasas, Chapter #28, Verse #55)

وَعِبَادُ الرَّحْمَـٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا
اور خدا کے بندے تو وہ ہیں جو زمین پر آہستگی سے چلتے ہیں
اور جب جاہل لوگ ان سے (جاہلانہ) گفتگو کرتے ہیں تو سلام کہتے ہیں

(سورة الفرقان, Al-Furqaan, Chapter #25, Verse #63)


وَلَا تُطِعِ الْكَافِرِينَ وَالْمُنَافِقِينَ وَدَعْ أَذَاهُمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ وَكَفَىٰ بِاللَّهِ وَكِيلًا
اور کفار اور منافقین کا کہنا نہ مانیے اور ان کی ایذا رسانی کی پرواہ نہ کیجیے اور الله پر بھروسہ کیجیئے اور الله کارساز کافی ہے
(سورة الأحزاب, Al-Ahzaab, Chapter #33, Verse #48)
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
ہم اپنے ملک میں ہم جو چاہیں قانون سازی کر سکتے ہیں لیکن دوسرے ممالک پر ہم کوئی دھونس دے کر قانون نہیں بنوا سکتے- پاکستان اقوام متحدہ کے ممبر ممالک میں شامل ہے اور غیر مسلم ممالک سے معائدہ کرنے سے اسلام میں کوئی ممانیت نہیں- ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے ممالک کو قائل کرے کہ رسول اللہﷺ کی توہین پر مسلمانوں کے دل دکھتے ہیں جس طرح ہولوکاسٹ پر کئی ممالک قانون سازی ہوئی ہے اسی طرز پر توہین رسالت پر قانون سازی کی ضرورت ہے۔ عمران خان کا موقف اس معاملے میں بلکل درست ہے۔
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
نیچے ایک واقعہ بیان کیا جا رہا ہے تاکہ ہمیں یہ بات سمجھ آ جاۓ کہ ہمارے دینی حلقے، دنیا میں کہیں توہین رسالت پر، جس طرح رد عمل ظاہر کرتے ہیں وہ کہیں غیر مسلموں کے گھناؤنے فعل کی تشہیر کرنے میں جانے یا انجانے میں حصہ تو نہیں بن رہے ہیں؟۔ نیچے بیان کئے گۓ واقعہ میں تو پیسہ دے کر اس طرح کا کام مولوی صاحب سے لیا گیا تھا - ہمارے نادان مولوی نہ صرف مفت میں یہ کام کرتے ہیں بلکہ جو نقصان ہمارے دشمن اس ملک کی املاک اور اکانومی کو نہیں پہنچا سکتے وہ ان نقصانات کو پہنچانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں:۔

یہ ان دنوں کی بات ہے جب نیا نیا پاکستان بنا تھا،ریڈیو بھی کسی کسی کے پاس تھا۔

‎اس لیئے کاروبار کی تشہیر کے لیئے مسجد کا لاؤڈ اسپکیر ہی استعمال ہوتا تھا

‎فلمساز اسلم ایرانی نے کچھ پیسہ اکٹھا کیا اور فلم ڈاچی بنا دی جسے بمبینو سینما لاھور میں ریلیز کرنا تھا

‎اس سلسلے میں وہ مولوی صاحب کے پاس گیا کہ جنابِ والا آپ اعلان کر دیں کی بمبینو سینما میں اتوار والے دن "ڈاچی" فلم ریلیز ھو رھی ھے جس کے3 شو ھوں گے ۔ ۔ ۔

‎مولوی صاحب نے جب یہ سنا تو آگ بگولہ ہوگئے اور بولے کہ "کمبخت تو ہم سے یہ کیا کروانا چاہتا ہے" ؟

‎اب مساجد سے بھی فلموں اور بے حیائی کی تشہیر کی جائے گی؟

‎اسلم ایرانی نے جب یہ سنا تو جیب سے ایک پیکٹ نکال کر مولوی صاحب کو تھما دیا ۔ ۔ ۔کہ کچھ عنایت کریں میرا اس فلم پر بہت پیسہ لگا ہے اگر فلم نہ چلی تو میں تباہ و برباد ہو جاؤں گا

‎مولوی صاحب نے پیکٹ کھولا جس میں نوٹ بھرے ہوئے تھے

‎تھوڑی دیر سوچا اور پوچھا ۔
‎پہلا شو کب ہے؟
‎اسلم ایرانی نے ساری تفصیل بتا دی

‎مولوی صاحب نے کہا اچھا تم جاؤ میں جمعہ والے دن کچھ کرتا ھوں" ۔

‎جب جمعہ کا دن آیا تو مولوی صاحب نے واعظ شروع کیا جس میں بڑھتی ہوئی بے حیائی پر گفتگو کی کہ کس طرح مغربی کلچر ہمیں تباہ کررہا ہے اور نوجوان نسل تباہ ہورہی ھے ؛

۔ ۔ ۔‎ہم سب صرف نام کے مسلمان ہیں اور عمل کوئی نہی کرتا

‎اب یہی دیکھ لو تم لوگ یہاں تو سر ہلا رہے ہو اور اچھی اچھی باتیں سن رہے ہو مگر میں جانتا ہوں کہ تم لوگوں نے ان پر عمل نہیں کرنا

‎ابھی نماز پڑھ کے باہر جاؤ گے -- اگر کسی نے بتا دیا کہ بمبینو سینما میں اتوار والے دن نئی فلم ڈاچی لگے گی جس میں سدھیر، نیلو، نغمہ اور زینت ھے تو تم لوگوں نے وہاں بھاگ جانا ہے کہ مولوی کا واعظ تو سن لیا اب گلوکارہ مالا، احمد رشدی اور مسعود رانا کی بہترین آواز میں گانے بھی سن لیں۔...

‎دین کا کسی کو نہیں معلوم -- مگر یہ ضرور جانتے ہیں کہ حازن قادری نے سٹوری لکھی ھے تو ایکشن اور بےحیائی سے بھرپور فلم ہوگی کیونکہ ہیرو سدھیر اور ولن مظہر شاہ ھے

‎مسجد میں داخلہ مفت ھے مگر نمازیوں کی تعداد دیکھو -- وہاں ایک روپے کی ٹکٹ بھی خریدو گے مگر جاؤ گے ضرور ۔ ۔ ۔!!

source???
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
نیچے ایک واقعہ بیان کیا جا رہا ہے تاکہ ہمیں یہ بات سمجھ آ جاۓ کہ ہمارے دینی حلقے، دنیا میں کہیں توہین رسالت پر، جس طرح رد عمل ظاہر کرتے ہیں وہ کہیں غیر مسلموں کے گھناؤنے فعل کی تشہیر کرنے میں جانے یا انجانے میں حصہ تو نہیں بن رہے ہیں؟۔ نیچے بیان کئے گۓ واقعہ میں تو پیسہ دے کر اس طرح کا کام مولوی صاحب سے لیا گیا تھا - ہمارے نادان مولوی نہ صرف مفت میں یہ کام کرتے ہیں بلکہ جو نقصان ہمارے دشمن اس ملک کی املاک اور اکانومی کو نہیں پہنچا سکتے وہ ان نقصانات کو پہنچانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں:۔

یہ ان دنوں کی بات ہے جب نیا نیا پاکستان بنا تھا،ریڈیو بھی کسی کسی کے پاس تھا۔

‎اس لیئے کاروبار کی تشہیر کے لیئے مسجد کا لاؤڈ اسپکیر ہی استعمال ہوتا تھا

‎فلمساز اسلم ایرانی نے کچھ پیسہ اکٹھا کیا اور فلم ڈاچی بنا دی جسے بمبینو سینما لاھور میں ریلیز کرنا تھا

‎اس سلسلے میں وہ مولوی صاحب کے پاس گیا کہ جنابِ والا آپ اعلان کر دیں کی بمبینو سینما میں اتوار والے دن "ڈاچی" فلم ریلیز ھو رھی ھے جس کے3 شو ھوں گے ۔ ۔ ۔

‎مولوی صاحب نے جب یہ سنا تو آگ بگولہ ہوگئے اور بولے کہ "کمبخت تو ہم سے یہ کیا کروانا چاہتا ہے" ؟

‎اب مساجد سے بھی فلموں اور بے حیائی کی تشہیر کی جائے گی؟

‎اسلم ایرانی نے جب یہ سنا تو جیب سے ایک پیکٹ نکال کر مولوی صاحب کو تھما دیا ۔ ۔ ۔کہ کچھ عنایت کریں میرا اس فلم پر بہت پیسہ لگا ہے اگر فلم نہ چلی تو میں تباہ و برباد ہو جاؤں گا

‎مولوی صاحب نے پیکٹ کھولا جس میں نوٹ بھرے ہوئے تھے

‎تھوڑی دیر سوچا اور پوچھا ۔
‎پہلا شو کب ہے؟
‎اسلم ایرانی نے ساری تفصیل بتا دی

‎مولوی صاحب نے کہا اچھا تم جاؤ میں جمعہ والے دن کچھ کرتا ھوں" ۔

‎جب جمعہ کا دن آیا تو مولوی صاحب نے واعظ شروع کیا جس میں بڑھتی ہوئی بے حیائی پر گفتگو کی کہ کس طرح مغربی کلچر ہمیں تباہ کررہا ہے اور نوجوان نسل تباہ ہورہی ھے ؛

۔ ۔ ۔‎ہم سب صرف نام کے مسلمان ہیں اور عمل کوئی نہی کرتا

‎اب یہی دیکھ لو تم لوگ یہاں تو سر ہلا رہے ہو اور اچھی اچھی باتیں سن رہے ہو مگر میں جانتا ہوں کہ تم لوگوں نے ان پر عمل نہیں کرنا

‎ابھی نماز پڑھ کے باہر جاؤ گے -- اگر کسی نے بتا دیا کہ بمبینو سینما میں اتوار والے دن نئی فلم ڈاچی لگے گی جس میں سدھیر، نیلو، نغمہ اور زینت ھے تو تم لوگوں نے وہاں بھاگ جانا ہے کہ مولوی کا واعظ تو سن لیا اب گلوکارہ مالا، احمد رشدی اور مسعود رانا کی بہترین آواز میں گانے بھی سن لیں۔...

‎دین کا کسی کو نہیں معلوم -- مگر یہ ضرور جانتے ہیں کہ حازن قادری نے سٹوری لکھی ھے تو ایکشن اور بےحیائی سے بھرپور فلم ہوگی کیونکہ ہیرو سدھیر اور ولن مظہر شاہ ھے

‎مسجد میں داخلہ مفت ھے مگر نمازیوں کی تعداد دیکھو -- وہاں ایک روپے کی ٹکٹ بھی خریدو گے مگر جاؤ گے ضرور ۔ ۔ ۔!!

source???
یہ کونسی ایمان کا مسلہ ہے کہ سورس مانگ رہے ہو؟ ایک واقعہ یا حکایت ہے۔۔ یہ سبق سیکھنے کے لیے ہے۔۔۔۔ اس پہ ایمان لانے کے لیے نہیں۔
really!!
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
کیا صرف مذہبی طبقہ جانے انجانے دشمنوں کے ہاتھ میں کھیل رہا ہے! سیکولر لبرل ازم کے علمبردار قرآن و سنت کی بجائے جمہوریت کو قانون سازی کا معیار بنانا کر مغرب کے ہاتھوں میں نہیں کھیل ہے!؛
 

London Bridge

Senator (1k+ posts)
نیچے ایک واقعہ بیان کیا جا رہا ہے تاکہ ہمیں یہ بات سمجھ آ جاۓ کہ ہمارے دینی حلقے، دنیا میں کہیں توہین رسالت پر، جس طرح رد عمل ظاہر کرتے ہیں وہ کہیں غیر مسلموں کے گھناؤنے فعل کی تشہیر کرنے میں جانے یا انجانے میں حصہ تو نہیں بن رہے ہیں؟۔ نیچے بیان کئے گۓ واقعہ میں تو پیسہ دے کر اس طرح کا کام مولوی صاحب سے لیا گیا تھا - ہمارے نادان مولوی نہ صرف مفت میں یہ کام کرتے ہیں بلکہ جو نقصان ہمارے دشمن اس ملک کی املاک اور اکانومی کو نہیں پہنچا سکتے وہ ان نقصانات کو پہنچانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں:۔

یہ ان دنوں کی بات ہے جب نیا نیا پاکستان بنا تھا،ریڈیو بھی کسی کسی کے پاس تھا۔

‎اس لیئے کاروبار کی تشہیر کے لیئے مسجد کا لاؤڈ اسپکیر ہی استعمال ہوتا تھا

‎فلمساز اسلم ایرانی نے کچھ پیسہ اکٹھا کیا اور فلم ڈاچی بنا دی جسے بمبینو سینما لاھور میں ریلیز کرنا تھا

‎اس سلسلے میں وہ مولوی صاحب کے پاس گیا کہ جنابِ والا آپ اعلان کر دیں کی بمبینو سینما میں اتوار والے دن "ڈاچی" فلم ریلیز ھو رھی ھے جس کے3 شو ھوں گے ۔ ۔ ۔

‎مولوی صاحب نے جب یہ سنا تو آگ بگولہ ہوگئے اور بولے کہ "کمبخت تو ہم سے یہ کیا کروانا چاہتا ہے" ؟

‎اب مساجد سے بھی فلموں اور بے حیائی کی تشہیر کی جائے گی؟

‎اسلم ایرانی نے جب یہ سنا تو جیب سے ایک پیکٹ نکال کر مولوی صاحب کو تھما دیا ۔ ۔ ۔کہ کچھ عنایت کریں میرا اس فلم پر بہت پیسہ لگا ہے اگر فلم نہ چلی تو میں تباہ و برباد ہو جاؤں گا

‎مولوی صاحب نے پیکٹ کھولا جس میں نوٹ بھرے ہوئے تھے

‎تھوڑی دیر سوچا اور پوچھا ۔
‎پہلا شو کب ہے؟
‎اسلم ایرانی نے ساری تفصیل بتا دی

‎مولوی صاحب نے کہا اچھا تم جاؤ میں جمعہ والے دن کچھ کرتا ھوں" ۔

‎جب جمعہ کا دن آیا تو مولوی صاحب نے واعظ شروع کیا جس میں بڑھتی ہوئی بے حیائی پر گفتگو کی کہ کس طرح مغربی کلچر ہمیں تباہ کررہا ہے اور نوجوان نسل تباہ ہورہی ھے ؛

۔ ۔ ۔‎ہم سب صرف نام کے مسلمان ہیں اور عمل کوئی نہی کرتا

‎اب یہی دیکھ لو تم لوگ یہاں تو سر ہلا رہے ہو اور اچھی اچھی باتیں سن رہے ہو مگر میں جانتا ہوں کہ تم لوگوں نے ان پر عمل نہیں کرنا

‎ابھی نماز پڑھ کے باہر جاؤ گے -- اگر کسی نے بتا دیا کہ بمبینو سینما میں اتوار والے دن نئی فلم ڈاچی لگے گی جس میں سدھیر، نیلو، نغمہ اور زینت ھے تو تم لوگوں نے وہاں بھاگ جانا ہے کہ مولوی کا واعظ تو سن لیا اب گلوکارہ مالا، احمد رشدی اور مسعود رانا کی بہترین آواز میں گانے بھی سن لیں۔

‎دین کا کسی کو نہیں معلوم -- مگر یہ ضرور جانتے ہیں کہ حازن قادری نے سٹوری لکھی ھے تو ایکشن اور بےحیائی سے بھرپور فلم ہوگی کیونکہ ہیرو سدھیر اور ولن مظہر شاہ ھے

‎مسجد میں داخلہ مفت ھے مگر نمازیوں کی تعداد دیکھو -- وہاں ایک روپے کی ٹکٹ بھی خریدو گے مگر جاؤ گے ضرور ۔ ۔ ۔!!

تھریڈ سٹارٹر رج کے جھوٹا ،دروغ گو شخص ہے لاہور میں "بمبینو" نام کا نہ کوئی سینما ہے اور نہ کبھی تھا فلم" ڈاچی" میں سرمایہ فلمساز آغا جی-اے گل کا صرف ہوا تھا نہ کہ اسلم ایرانی کا- ہاں اسلم ایرانی اس فلم کےہدایت کار ضرور تھے- فلم کی تشہیر میں ان کوئی کردار یا پیسہ وغیرہ کا لگانا تھریڈ سٹارٹرکی محض خام خیالی ہے- یہ فلم عید الفطر بروز ہفتہ (نہ کہ بقول تھریڈ سٹارٹر بروز اتوار) مورخہ 15 فروری 1964 کو نمائش کے لئے لاہور کے کیپیٹل سینما ، کراچی کے ریگل سینما میں بیک وقت پیش کی گئی اور ایک سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی- اس وقت قیام پاکستان کو سترہ سال بیت چکے تھے اور اسی سال پاکستان ٹیلی ویژن لاہور نے اپنی نشریات کا آغاز کردیا تھا اور ریڈیو ہر دوسرے گھر میں موجود تھا ٹرانسسٹر ریڈیو نے ایک انقلاب برپا کردیا تھا - خیرباتیں بہت ہوگئیں ا اس جھوٹے "تھریڈ سٹارٹر" پرحسب توفیق لعنت بھیجتے ہوئے فلم ڈاچی کے اس
عوامی سدا بہار گیت سے لطف اندوز ہوتے ہیں-
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
کیا وجہ ہے کہ "

کہیں ہم نادانی میں دوسروں کے ہاتھوں کھلونا تو نہیں بن رہے ہیں؟​

" دوسروں کے فتنے کے دوران ہی یاد آتا ہے کبھی اپنے لوگوں کی دہشت گردی کے وقت یاد نہیں آیا ؟
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
صف اول کے سپاہی دوسروں کے پیدا کردہ فتنے کے دوران اپنی دہشت گردی کے لئے طرح طرح کی دلیلیں دیتے تھے. بے حساب جوتے کھانے کے صلے ہیں بے شمار پیاز ہی ملی
 

out_lander

Politcal Worker (100+ posts)
صحیح حدیث میں بیان کردہ اِس واقعے کی روشنی میں ایک بات تو ثابت ہو گئی کہ صحابہ شیطان کے بہکاوے میں آ جایا کرتے تھے حتیکہ ابوبکر بھی۔

اس واقعے سے یہ بھی معلوم ہو گیا کہ جب تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم دنیا میں موجود رہے آپ وحی/ فرشتوں کی مدد سے بتا دیا کرتے تھے کہ کب تک فرشتہ تکذیب کرتا رہا اور کب شیطانی کام شروع ہو گیا
لیکن
جب آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم دنیاسے پردہ فرما گئے تو امت کو کیسے معلوم ہو کہ صحابہ کا کونسا فعل شیطانی تھا اور کس فعل کی فرشتے تائید کرتے تھے؟

صحیح بخاری کے اس واقعے کے بعد وہ حدیث بھی غلط ہو گئی جس میں رسول اللہ صلی الہ علیہ و آلہ وسلم سے ایک بیان منسوب ہے کہ میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں ان میں سے کسی کی بھی پیروی کر لو فلاح پاؤ گے۔
اب بندہ خاک پیروی کرے جب پتا ہی نہیں کہ صحابہ کا کونسا فعل شیطانی اور کونسا قرانی ہے۔
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
صحیح حدیث میں بیان کردہ اِس واقعے کی روشنی میں ایک بات تو ثابت ہو گئی کہ صحابہ شیطان کے بہکاوے میں آ جایا کرتے تھے حتیکہ ابوبکر بھی۔

اس واقعے سے یہ بھی معلوم ہو گیا کہ جب تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم دنیا میں موجود رہے آپ وحی/ فرشتوں کی مدد سے بتا دیا کرتے تھے کہ کب تک فرشتہ تکذیب کرتا رہا اور کب شیطانی کام شروع ہو گیا
لیکن
جب آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم دنیاسے پردہ فرما گئے تو امت کو کیسے معلوم ہو کہ صحابہ کا کونسا فعل شیطانی تھا اور کس فعل کی فرشتے تائید کرتے تھے؟

صحیح بخاری کے اس واقعے کے بعد وہ حدیث بھی غلط ہو گئی جس میں رسول اللہ صلی الہ علیہ و آلہ وسلم سے ایک بیان منسوب ہے کہ میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں ان میں سے کسی کی بھی پیروی کر لو فلاح پاؤ گے۔
اب بندہ خاک پیروی کرے جب پتا ہی نہیں کہ صحابہ کا کونسا فعل شیطانی اور کونسا قرانی ہے۔

وَإِذَا سَمِعُوا اللَّغْوَ أَعْرَضُوا عَنْهُ وَقَالُوا لَنَا أَعْمَالُنَا وَلَكُمْ أَعْمَالُكُمْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ لَا نَبْتَغِي الْجَاهِلِينَ
اور جب بیہودہ بات سنتے ہیں تو اس سے منہ پھیر لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم کو ہمارے اعمال اور تم کو تمہارے اعمال۔ تم کو سلام ۔ ہم جاہلوں کے خواستگار نہیں ہیں
(سورة القصص, Al-Qasas, Chapter #28, Verse #55)
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
کیا صرف مذہبی طبقہ جانے انجانے دشمنوں کے ہاتھ میں کھیل رہا ہے! سیکولر لبرل ازم کے علمبردار قرآن و سنت کی بجائے جمہوریت کو قانون سازی کا معیار بنانا کر مغرب کے ہاتھوں میں نہیں کھیل ہے!؛

azeezam atensari sb, agar aap thoda ghoro fiker se kaam len ge to maloom pade ga keh secularism ko taafuz dene waala mazhab hi hai. agar mazhab secularism ko tahafuz na deta to ye deene islam ke saamne kabhi tik hi nahin sakta tha.

regards and all the best.