کیا اسلام تلوار کے زور پر پھیلا؟

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے۔ یہ کردار سے پھیلا ہے تلوار کے زور سے نہیں۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کفار و مشرکین کو ایمان کی دعوت دیتے ہوئے اپنے کردار کو پیش کیا تھا۔ قرآن حکیم میں ہے

(Qur'an 10:16) قُل لَّوْ شَاءَ اللَّهُ مَا تَلَوْتُهُ عَلَيْكُمْ وَلَا أَدْرَاكُم بِهِ ۖ فَقَدْ لَبِثْتُ فِيكُمْ عُمُرًا مِّن قَبْلِهِ ۚ أَفَلَا تَعْقِلُونَ
کہہ دو اگر الله چاہتا تو میں اسے تمہارےسامنے نہ پڑھتا اورنہ وہی تمہیں اس سے خبردار کرتا کیوں کہ اس سے پہلے تم میں ایک عمر گذار چکا ہوں کیا پھر تم نہیں سمجھتے

لوگوں میں عمر گزارنا سیرت و کردار کا پتا دیتا ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صادق اور امین جانے جاتے تھے اور کفار و مشرکین کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حسن اخلاق اور حسن کردار کا اس حد تک اعتراف تھا کہ بت پرستی پر قائم رہنے کے عوض وہ وہ آپ کی ساری باتیں ماننے پر تیار تھے۔ جب وہ اس پر سمجھوتہ نہ کرنے کے حوالے سے مکمل طور پر مایوس ہو گئے تو انہوں نے مسلمانوں پر ظلم و ستم کی انتہاء کر دی۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں مسلمان حاضر ہوتے تو کوئی زخمی حالت میں ہوتا، کسی کو کوڑوں سے مارا گیا ہوتا، تو کسی کو تپتی ریت پر گھسیٹا گیا ہوتا۔ یہ درد ناک صورتحال دیکھ کر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ کو صبر کی تلقین فرماتے۔

بیعت عقبہ اولیٰ کے موقعہ پر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ کو مدینہ روانہ فرمایا۔ ان کی دعوت اس قدر پر اثر ثابت ہوئی کہ اگلے سال حضرت مصعب رضی اللہ عنہ 75 مسلمانوں کو بیعت عقبہ ثانیہ کے لئے مکہ لے کر آئے۔ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ کے ہمراہ 12 انصار صحابہ کو نقباء مقرر فرما کر مدینہ رخصت کیا اور جب ہجرت مدینہ ہوئی تو مدینہ کے لوگوں کی غالب اکثریت اس حال میں مسلمان ہو چکی تھی کہ نہ تلوار اٹھائی گئی اور نہ ہی اذن قتال نازل ہوا تھا۔

قرآنی تعلیمات اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی 63 سالہ انقلابی جدوجہد سے یہ حقیقت واضح ہو جاتی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیاتِ طیبہ میں جتنے بھی معرکے ہوئے، ان میں کسی کو زبردستی مسلمان بنانے کی ایک بھی مثال نہیں ملتی۔ اگرچہ ضرورت کے وقت دفعِ شر اور فتنہ و فساد کو روکنے کے لئے جنگ میں پہل کی گئی لیکن زیادہ تر معرکوں کی نوعیت دفاعی رہی۔ تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ جب بھی مخالفین نے سرِ تسلیم خم کیا یا راہِ فرار اختیار کی، صلح کے لئے ہاتھ بڑھایا یا ہتھیار ڈال دیئے تو پھر مسلمانوں نے بھی ان پر ہتھیار نہ اٹھائے۔ اسلام میں جنگ محض برائے جنگ نہیں بلکہ قیامِ امن کا ذریعہ ہے۔ محمد بن قاسم نے سندھ فتح کیا تو سندھ دار السلام بن گیا۔ یہ محض مسلمانوں کے کردار اور ان کے ثقافتی غلبہ کا اثر تھا کہ غیر مسلم حلقہ بگوش اسلام ہوتے گئے اور دنیا میں ہر طرف اسلام کا ڈنکا بجنے لگا۔

کچھ علمائے کرام نے یہ نظریہ قائم کیا ہے کہ دنیا میں اسلام کی توسیع اونٹ کی سواری ، تلوار سے چلانے والے وحشیوں کی وجہ سے تھی ، جو بنیادی طور پر بڑے پیمانے پر یہ نظریہ پیش کرتی ہے کہ اسلام تلوار کے زور سے پھیلا ۔ حقیقت سے آگے کچھ نہیں ہوسکتا تھا۔ اگرچہ فتح کے ذریعے اسلام دوسرے خطوں میں پھیل گیا ، لیکن زمین کے لوگوں کا مذہب تبدیل ہونا ایک بہت ہی آہستہ عمل تھا۔ معروف برطانوی مورخ ، ڈی لیسی اولیری نے اپنی کتاب ، اسلام میں کراس روڈ میں لکھا ہے ، "تاریخ یہ واضح کرتی ہے کہ ... پوری دنیا میں جارحیت پسند مسلمانوں کا افسانہ اور فتح کرنے والی نسلوں پر تلوار کے نوک پر اسلام کو مجبور کرنا، تاریخ کا ایک انتہائی مضحکہ خیز افسانہ ہے جسے مورخین نے بار بار دہرادیا ہے۔

دنیا کے دوسرے حصوں میں ، اسلام آسانی سے تجارت کے ذریعہ پھیل گیا ، اور لوگوں کے ذریعہ ایک بار پھر اسلام قبول کرنا ایک تدریجی اور پیچیدہ عمل تھا۔ اس کے نظریہ کی سادگی کی وجہ سے مقامی لوگ مذہب کی طرف راغب ہوگئے۔ اسلام یہ ماننے کا مطالبہ کرتا ہے کہ عبادت کے لائق صرف ایک خدا ہے اور حضرت محمّد ﷺ آخری نبی تھے۔ اسلام خود بار بار اپنے پیروکاروں کو بھی اپنی ذہانت اور مشاہدے کا اختیارات استعمال کرنے کی ہدایت کرتا ہے۔

قرآن مجید ، حضرت محمّد ﷺ کی زندگی کی روایات کے ساتھ ، مسلمانوں کو روز مرہ کی زندگی ، شادی بیاہ اور خاندانی زندگی سے لیکر حلال کھانا پینے ، لباس میں اعتدال اور معاشرے میں فضیلت سے متعلق رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ مذہبی آزادی اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کے آداب۔ دوسرے لفظوں میں ، اسلام ہمارے وجود کے تمام پہلوؤں کو گھیرے میں لے کر ، اپنے پیروکاروں کو خوشحال زندگی کی روشنی میں پیش کرتا ہے ، اور آخرت میں کامیابی کا باعث بنتا ہے۔ جب غیر مسلم مذہب کے اس جوہر کا تجربہ کرتے ہیں تو ، وہ اسلام کی طرف راغب ہوجاتے ہیں ، جس کی وجہ سے وہ اکثر اسلام قبول کرتے ہیں۔

بے شک ، انڈونیشیا ان پرامن انداز کی ایک مثال ہے جس میں اسلام دنیا کے اس حصے میں پھیل گیا۔ اسلام نے مقامی آبادی کے دل و دماغ کو کھول دیا اور انہوں نے اسے اپنا مذہب تسلیم کرلیا اور وقت گزرنے کے ساتھ ، یہ نسل در نسل انڈونیشی مسلمانوں کی نسلوں میں سرایت کر گیا - آخر کار اس کی حیثیت دنیا کے سب سے بڑے مسلم آبادی والے ملک کی حیثیت اختیار کر گئی۔


بدقسمتی سے ہمارے علماء کی تنگ نظری اور اسلام کی روح سے ناوافقیت، انسانوں کی لکھی ہوئی کتابوں کو قرآن پر فوقیت دینے کے رجحان، نت نئی نیکیاں کمانے کے طریقے دریافت کر نے کی تگ و دو، اور جنت میں جانے کے شارٹ کٹ کی تلاش نے اسلام جیسے سادہ دین کا حلیہ بگاڑ کر ایک ایسی شکل دے دی ہے جو کہ نہ صرف اس دین میں نئے آنے والوں کے لئے مشکلات پیدا کر نے کا با عث بنا بلکہ مسلمانوں کی نئی نسل کے اس دین سے لا تعلقی کا بھی سبب بنا ۔
(والله أعلم)
 
Last edited:

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
حقیقت تو یہ ہے کہ دنیا سے شرک و کفر کے خاتمے‘ وحشی اور خونخوار قوم کو باعزت قوم بنانے کے لئے نسلوں کی عداوتیں اور دشمنیاں مٹاکر اخوت و بھائی چارہ قائم کرنے کے لئے اور ساری دنیا کو امن و سلامتی کا گہوارہ بنانے کے لئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے مختلف غزوات میں حصہ لیا۔ ایسے کل غزوات کی تعداد امام بخاری نے۹۱ بیان کی ہیں جبکہ سریہ کی تعداد ۵۵ کے قریب ہے۔ ان غزوات اور سریہ میں ۹۵۲ مسلمان شہید ہوئے جبکہ ۹۵۷کافر مارے گئے۔ اسی طرح کفر و اسلام کی اس جنگ میں دونوں طرف سے کل 1909 افراد کا جانی نقصان ہوا۔
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
دیکھنے والوں نے یہ دیکھا کہ جو تاتاری اسلام کو ختم کرنے کے لئے آئے تھے‘ انہوں نے خود اسلامی تہذیب و تمدن سے متاثر ہوکر اسلام قبول کیا اور اسلامی تعلیمات کوپھیلایا۔ افریقہ میں بربر قوم کثیر رقبے تک پھیلی ہوئی تھی لیکن جب افریقہ میں اسلام کی کرنیں پھیلیں تو بربر قوم اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر کثیر تعداد میں حلقہ بگوش اسلام ہونے لگے۔ مورخین اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ عرب کے تاجروں نے شمع اسلام کو روشن کرنے کے لئے تجارت کے سلسلے میں دور دراز علاقوں تک اسلام کے پیغام کو پہنچایا۔ ان تاجروں نے تجارت کے ساتھ اسلامی مبلغین کا کردار بھی ادا کیا۔
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
کسی کو بزور شمشیر مسلمان بنانے میں مسلمانوں کو نہ کوئی مذہبی فائدہ تھا اور نہ ہی کوئی سیاسی فائدہ تھا۔اور نہ ہی اس طریقے سے ان کے سماجی مسائل حل ہو سکتے تھے ۔اسلام دین حکمت ہے اور وہ کسی بے مقصد کام کا حکم نہیں دے سکتا۔اسی لیئے اسلام نے اپنے پیروکاروں کو واضح ہدایات دیں کہ کسی کو بھی اسلام قبول کرنے پر مجبور نہ کریں۔قرآن حکیم نے انتہائی واضح الفاظ میں مسلمانوں کو حکم دیا:۔

(Qur'an 2:256) لَا إِكْرَاهَ فِي الدِّينِ ۖ قَد تَّبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ ۚ فَمَن يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِن بِاللَّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىٰ لَا انفِصَامَ لَهَا ۗ وَاللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ
دین کے معاملے میں زبردستی نہیں ہے بے شک ہدایت یقیناً گمراہی سے ممتاز ہو چکی ہے پھر جو شخص شیطان کو نہ مانے اور الله پر ایمان لائے تو اس نے مضبوط حلقہ پکڑ لیاجو ٹوٹنے والا نہیں اور الله سننے والا جاننے والا ہے

قرآن حکیم وضاحت سے یہ بتاتا ہے کہ حضور اکرم ﷺ کا یہ کام نہیں کہ وہ لوگوں کو زبردستی اسلام قبول کرنے پر مجبور کریں بلکہ آپﷺ کا کام تو یہ ہے کہ حقیقت کے جو جلوے بذریعہ وحی آپ ﷺ کے قلب انور پر ظاہر ہوئے آپ لوگوں تک ان کی روشنی پہنچا دیں۔آپ ﷺ لوگوں کو بتا دیں کہ حق کیا ہے اور باطل کیا، جھوٹ کیا ہے اور سچ کیا، جنت کی ابدی بہاروں کی طرف کون سا راستہ جاتا ہے اور کون سا راستہ انسان کو جہنم کی گہرائیوں میں گرانے کا باعث بنے گا۔ان حقائق کی تبلیغ سے آپ ﷺ کی ذمہ داری پوری ہو جاتی ہے۔ اب جس کی مرضی ہے وہ حقائق کی روشنی سے اپنے قلب کو منور کر لے اور جو چاہے باطل کی تاریکیوں میں دھکے کھاتا پھرے ۔چنانچہ قرآن حکیم میں ارشاد ہے :۔


(Qur'an 88:21-22) فَذَكِّرْ إِنَّمَا أَنتَ مُذَكِّرٌ - لَّسْتَ عَلَيْهِم بِمُصَيْطِرٍ
پس آپ نصیحت کیجئے بے شک آپ تو نصیحت کرنے والے ہیں۔ آپ ان پر کوئی داروغہ نہیں ہیں۔

قرآن حکیم نے ایک اور مقام پر واضح الفاظ میں ارشاد ربانی ہے کہ :۔

(Qur'an 50:45) نَّحْنُ أَعْلَمُ بِمَا يَقُولُونَ ۖ وَمَا أَنتَ عَلَيْهِم بِجَبَّارٍ ۖ فَذَكِّرْ بِالْقُرْآنِ مَن يَخَافُ وَعِيدِ
ہم جانتے ہیں جو کچھ وہ کہتے ہیں اور آپ ا ن پر کچھ زبردستی کرنے والے نہیں پھر آپ قرآن سے اس کو نصیحت کیجیئے جو میرے عذاب سے ڈرتا ہو

قرآن حکیم کی یہ آیات کریمہ واضح الفاظ میں رسول اللہ ﷺ اور امت مسلمہ کو حکم دے رہی ہیں کہ کسی کو مسلمان بنانے میں طاقت کا استعمال نہ کریں ۔ اور حضور اکرم ﷺ اللہ تعالیٰ کے حبیب اور اولوالعزم پیغمبر ہیں۔ آپ ﷺ سے یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ آپ ﷺ اللہ عزوجل کو راضی کرنے کے لیئے وہ کام کریں جس سے اللہ عزوجل نے آپ کو منع فرما دیا ۔حضور اکرم ﷺ نے اللہ عزوجل کے ایک ایک حکم پر عمل کیا اور فریضہ تبلیغ کما حقہ ادا کیا۔ اور تبلیغ کے بعد سننے والوں پر چھوڑ دیا کہ وہ اس بات کو قبول کریں یا اس کا انکار کر دیں۔تاریخ اس بات پر شاہد ہے کہ آپ ﷺ نے کسی ایک آدمی کو بھی جبراََ مسلمان نہیں بنایا۔
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
قرآن مجید، سوره انساء ،آیت 75، دوسرے مسلمانوں کا دفاع کرنے کے لئے طاقت کا استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے جو مظلوم ہیں اور اپنا دفاع نہیں کرسکتے ہیں

(Qur'an 4:75) وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَـٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ وَلِيًّا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ نَصِيرًا
اور کیا وجہ ہے کہ تم الله کی راہ میں ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کہتے ہیں اے ہمارے رب ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں اور ہمارے واسطے اپنے ہاں سے کوئی حمایتی کر دے اور ہمارے واسطےاپنے ہاں سے کوئی مددگار بنا دے

(Qur'an 22:39) أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا ۚ وَإِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ
جن سے کافر لڑتے ہیں انہیں بھی لڑنے کی اجازت دی گئی ہے اس لیے کہ ان پر ظلم کیا گیا اور بیشک الله ان کی مدد کرنے پر قادر ہے

جب کہ آیت 22:39 اپنے دفاع میں طاقت کے استعمال کی اجازت دیتی ہے ، آیت 4:75 ان لوگوں کے دفاع میں طاقت کے استعمال کی اجازت دیتا ہے جو اسلام پر اعتقاد لانے کے لئے ظلم و ستم کا شکار ہیں اور اپنا دفاع کرنے سے قاصر ہیں۔ مظلوم اور کمزور مسلمانوں کے دفاع میں طاقت کے استعمال کی کم از کم شرط یہ ہے کہ ظلم و ستم کو اتنا سخت ہونا چاہئے کہ مسلمانوں کو گھر چھوڑنے پر مجبور کیا جاۓ ، مثال کے طور پر نسل کشی یا تشدد کے ذریعے ۔

کشمیریوں کی مدد انفرادی طور پر نہیں بلکہ حکومتی سطح پر ہونی چاہئیے- اوپر بیان کی گئی آیات کی روشنی میں عمران خان کے پاس ضروری جواز ہے کہ کشمیروں کو ہندوستانی افواج کے ظلم و ستم سے کے لئے انڈیا پر کشمیری سرحد سے حملہ کر دے- اس صورت میں تمام دنیا کے مسلمانوں پر فرض ہوگا کہ اس سلسلے میں پاکستان کی مدد کریں اور اللہ کی مدد کی امید رکھیں، بیشک الله ان کی مدد کرنے پر قادر ہے

 
Last edited:

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
ویسے تو کچھ حضرات کا خیال ہے اسلام تلوار کے زور سے نہیں تلوار کے ڑر سے زیادہ پھیلا ہے
اب اس میں کیا
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
ویسے تو کچھ حضرات کا خیال ہے اسلام تلوار کے زور سے نہیں تلوار کے ڑر سے زیادہ پھیلا ہے
اب اس میں کیا
جی نہیں! اسلام مسلمانوں کے اچھے اخلاق' دیانتداری' سادگی' انسانوں کے سامنے بےخوفی' حسن سلوک اور عاجزی کی وجہ سے پھیلا، اور یہ تمام خوبیاں موجودہ دور کے مسلمانوں میں شاز و نادر ہی پائی جاتی ہیں۔
اس میں بہت کچھ ہے۔
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
جی نہیں! اسلام مسلمانوں کے اچھے اخلاق' دیانتداری' سادگی' انسانوں کے سامنے بےخوفی' حسن سلوک اور عاجزی کی وجہ سے پھیلا، اور یہ تمام خوبیاں موجودہ دور کے مسلمانوں میں شاز و نادر ہی پائی جاتی ہیں۔
اس میں بہت کچھ ہے۔
تو آپ کے خیال میں کیا ہو گیا آج کے مسلمانوں کو؟ کیوں ان میں ہمارے ابا و اجداد کی
ایک بھی خوبی نہیں پای جاتی ...اور کیا اس میں ہمارے موجودہ علما کا زیادہ قصور نہیں جو
بذات خود اچھے اخلاق، دیانتداری ، سادگی، سچ اور حسن سلوک کی مثال بن کر سچے اسلام
کو پھیلا سکیں.
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
تو آپ کے خیال میں کیا ہو گیا آج کے مسلمانوں کو؟ کیوں ان میں ہمارے ابا و اجداد کی
ایک بھی خوبی نہیں پای جاتی ...اور کیا اس میں ہمارے موجودہ علما کا زیادہ قصور نہیں جو
بذات خود اچھے اخلاق، دیانتداری ، سادگی، سچ اور حسن سلوک کی مثال بن کر سچے اسلام
کو پھیلا سکیں.

بدقسمتی سے ہمارے علماء کی تنگ نظری اور اسلام کی روح سے ناوافقیت، انسانوں کی لکھی ہوئی کتابوں کو قرآن پر فوقیت دینے کے رجحان، نت نئی نیکیاں کمانے کے طریقے دریافت کر نے کی تگ و دو، اور جنت میں جانے کے شارٹ کٹ کی تلاش نے اسلام جیسے سادہ دین کا حلیہ بگاڑ کر ایک ایسی شکل دے دی ہے جو کہ اس دین نہ صرف میں نئے آنے والوں کے لئے مشکلات پیدا کر نے کا با عث بنا بلکہ مسلمانوں کی نئی نسل کے اس دین سے لا تعلقی کا بھی سبب بنا ۔
 

kakamuna420

Chief Minister (5k+ posts)
if that would have happened then people like altaf, zardari and dengue brothers would not be on our head and instead have lost their heads.
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
اتنی منافقت !!! اگر ان لوگوں سے پوچھو کہ تمہارے بڑوں نے دوسرے ممالک پر حملے کیوں کیے جب کہ اسلام جارجیت کو ناپسند کرتا ہے تو کہتے ہیں کہ اسلام پھیلانے کے لئے
اور آج کہتے ہیں کہ نہیں جی ، ہم نے حملے اسلام پھیلانے کے لئے نہیں کیے تھے
.
شاباش ! اپنے بڑوں کے منہوں پر ایسے ہی کلک ملتے رہو
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
زیادہ تر نئے لوگ کسی ناصبی کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں جو مبلغ بن کر اسے ناسبیت کی تعلم دینے کی کوشش کرتا ہے . اب نیا بندہ ناصبیوں کے عقائد سن کر پریشان ہوتا ہے اور آخر میں دہشت گرد ٹائپ کا بندہ بن جاتا ہے یا اسلام کے بارے میں اتنا متنفر ہو جاتا ہے کہ سوچنا بھی پسند نہیں کرتا
مثلا اسی تھریڈ میں موصوف نے اپنے بڑوں کے عمل کو لوٹ مار ثابت کر دیا ہے . کسی بھی غیر جانبدار شخص کو چنگیز خان ، جارج بش اور ان کے بڑوں میں فرق سمجھ نہیں آئے گا . یہاں تک کہ آپ ان لوگوں کے اعمال کی اسلام سے لاتلقی کا اعلان نہ کر دیں
اس کے علاوہ قاتل اور مقتول کے ایک برابر ہونے کا عقیدہ . . . . کسی بھی انسان کو کنفوز کرنے کو کافی ہے
یہ تو چند موٹے موٹے اختلافی امور ہیں ان کے علاوہ بھی تقریبا ہر چھوٹے معاملے میں بھی ناصبیوں کی طرف سے گڑ بڑ کی گئی ہے
مثلا
اگر رسول پاک خیر البشر تھے اور ساری زندگی پرہیزی خوراک کھاتے رہے اور طب نبوی کے بھی ماہر تھے تو ایسا کیوں ہوا کہ انہوں نے تریسٹھ برس کی اوسط عمر پائی ؟ یہ کھاؤ وہ نہ کھاؤ ، ایسے کھاؤ ویسے نہ کھاؤ ساری رہنمائی موجود ہے لیکن اس کے باوجود صرف اوسط عمر ؟
آج کل چین جاپان میں لوگ حرام خوراکیں کھا کر بھی سو سال یا اس سے زیادہ زندہ رہ لیتے ہیں . پھر جب انہیں رسول پاک کی رحلت سے متعلق آدھا سچ بتایا جاتا ہے تو وہ پریشان ہو جاتے ہیں
اس کے علاوہ حضرت فاطمہ کی انتہائی کم عمری میں شہادت . . . . نیا بندہ حیران ہوتا ہے کہ یہ کیسا دین ہے کہ باپ کی فرمابردار بیٹی کو اچھی صحت نہ دے سکا .کسی حادثے سے انسان کی جان جانا تو سمجھ میں آتا ہے لیکن اگر کم عمری کی وفات کو قدرتی قرار دے دیا جائے تو یقینا صحت کا کوئی مسلہ تھا ، اور رسول پاک کو صحت کے اس مسلے کو دور کرنا چاہیے تھا
. . . . . .
سچ تو یہ ہے کہ رسول پاک کو زہر دیا گیا تھا اور حضرت فاطمہ کو شہید کیا گیا تھا ، اگر کوئی نیا بندہ حقیقی اسلام یعنی شیعہ مبلغ کے پاس آئے تو اس کو ان سوالات کے جوابات مل جاتے ہیں
 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
آج کل کے نام نہاد علما اور مبلغ لوگ صرف فضول تقریر کرنے میں ماہر ہیں . لمبی لمبی پوسٹیں ، ویڈیو ، کتابیں بنانے کے ماہر ہیں لیکن کسی ایک آیت سے متعلق سوال پوچھو تو وہیں ڈھیر ہو جاتے ہیں
اول تو آیات پر بات کرنے کو سالوں تیار نہیں ہوں گے ، اور اگر ان کو زبردستی آیات پر بات کرنے پر تیار کر لیا جائے تو ایسی وضاحت پیش کریں گے کہ قرآن کا مطلب ہی الٹ ہو جائے
مثلا
الله کا حضرت ابراہیم کی ذریت میں آئمہ بھیجنے کا وعدہ جھوٹا ہے . پاکستانی سنتالیس
سابقون الاولون کون ہیں ؟ جی دو سے زیادہ ہیں . انصاری . . . اس میں گناہوں میں سبقت لے جانے والے بھی شامل ہیں پاکستانی سنتالیس
اولی الامر کون ہیں ؟ اس سے مراد حکمران ہیں وہابی . . . اس سے مراد علما ہیں غیر وہابی
اہل ذکر سے مراد یہودی اور عیسائی علما ہیں ، ان سے پوچھا جا سکتا ہے اگر ہم نہ جانتے ہوں تو . پاکستانی سنتالیس
امام مبین کون ہیں اور کیسے ہماری رہنمائی کرتے ہیں . جی کچھ معلوم نہیں . پاکستانی سنتالیس
قرآن میں نبوت کے گواہ کا ذکر ہے جسے کتاب کا علم دیا گیا ہے . جی وہ کتاب کوئی پچھلی کتاب تھی اور وہ گواہ نجانے کون تھا . ایک دوست
. . . .
اور بھی مثالیں ہیں فی الوقت یہی یاد آ رہیں ہیں
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
یہ تو چند موٹے موٹے اختلافی امور ہیں ان کے علاوہ بھی تقریبا ہر چھوٹے معاملے میں بھی ناصبیوں کی طرف سے گڑ بڑ کی گئی ہے
مرزا قادیانی نے یہ غلطی کی کہ اپنے آپ کو نبی کہلوادیا ورنہ شیعہ عقائد قادیانیوں سے بھی بد تر ہیں - شیعہ اپنے خیالی اماموں کو جن کو وہ قرآن فقط ایک آیت سے بھی ثابت نہ کر سکے نبیوں سے بھی افضل مانتے ہیں- أستغفر الله- حوالہ- شیعہ اپنے خیالی اماموں کو جن کو وہ قرآن فقط ایک آیت سے بھی ثابت نہ کر سکے نبیوں سے بھی افضل مانتے ہیں- أستغفر الله- حوالہ- قادیانیوں کی نماز ، اذان اور کلمہ مسلمانوں جیسا ہے جبکہ شیعہ نے ان تمام میں تحریف کر دی ہے اور کلمہ کے ساتھ "وعليٌ وليُّ الله" کا اضافہ کرتے ہیں- قادیانی قرآن کو تحریف شدہ نہیں مانتے جبکہ شیعہ قرآن کوتحریف شدہ مانتے ہیں -اس بارے میں مزید جانئے- قادیانی صحاح ستہ کی احادیث کی کتب کو تسلیم کرتے ہیں جبکہ شیعہ ان پر لعنت بھیجتے ہیں -شیعہ صحابۂ کرام کی توہین کرتے ہیں جبکہ قادیانی نہیں کرتے - شیعہ بات بات پر تقیّہ کرتے ہیں -اس بارے میں مزید جانئے - شیعہ مذہب میں زنا کو عجیب تدبیر سے جائز قرار دیا گیا ہے-اس بارے میں مزید جانئے - شیعہ کے باطل عقیدہ بداء کے مطابق الله تعالیٰ مستقبل کے بارے میں پیش گوئی کرتے ہوۓ غلطی کر سکتا ہے أستغفر الله-اس بارے میں مزید جانئے

جب آپ کسی شیعہ کو یہ سمجھانے میں مدد کرنا چاہتے ہیں کہ وہ اسلام سے کتنا دور ہے یا کسی ساتھی مسلمان کو شیعہ کے دھوکے سے بچانے میں میں ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو بجاۓ غیر ضروری مسائل پر بحث میں وقت ضایع کرنے کے, شیعہ سے صرف دو سوالات پوچھیں

سوال اول: قرآن مجید کی کسی ایک واضح آیت سے شیعہ کی خیالی امامت ثابت کریں، آیت بلکل واضح ہونی چائیے اور بغیر کسی تشریح کے ؟
سوال دو: موجودہ امام شیعہ کی امامت کیسے کرتے ہیں؟

For more information on how to debate with Shia , Click here

نوٹ : قادیانی رسول الله ﷺ کو آخری نبی نہ ماننے کے نتیجے میں کافر قرار دئیے جا چکے ہیں
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

مرزا قادیانی نے یہ غلطی کی کہ اپنے آپ کو نبی کہلوادیا ورنہ شیعہ عقائد قادیانیوں سے بھی بد تر ہیں - شیعہ اپنے خیالی اماموں کو جن کو وہ قرآن فقط ایک آیت سے بھی ثابت نہ کر سکے نبیوں سے بھی افضل مانتے ہیں- أستغفر الله- حوالہ- شیعہ اپنے خیالی اماموں کو جن کو وہ قرآن فقط ایک آیت سے بھی ثابت نہ کر سکے نبیوں سے بھی افضل مانتے ہیں- أستغفر الله- حوالہ- قادیانیوں کی نماز ، اذان اور کلمہ مسلمانوں جیسا ہے جبکہ شیعہ نے ان تمام میں تحریف کر دی ہے اور کلمہ کے ساتھ "وعليٌ وليُّ الله" کا اضافہ کرتے ہیں- قادیانی قرآن کو تحریف شدہ نہیں مانتے جبکہ شیعہ قرآن کوتحریف شدہ مانتے ہیں -اس بارے میں مزید جانئے- قادیانی صحاح ستہ کی احادیث کی کتب کو تسلیم کرتے ہیں جبکہ شیعہ ان پر لعنت بھیجتے ہیں -شیعہ صحابۂ کرام کی توہین کرتے ہیں جبکہ قادیانی نہیں کرتے - شیعہ بات بات پر تقیّہ کرتے ہیں -اس بارے میں مزید جانئے - شیعہ مذہب میں زنا کو عجیب تدبیر سے جائز قرار دیا گیا ہے-اس بارے میں مزید جانئے - شیعہ کے باطل عقیدہ بداء کے مطابق الله تعالیٰ مستقبل کے بارے میں پیش گوئی کرتے ہوۓ غلطی کر سکتا ہے أستغفر الله-اس بارے میں مزید جانئے

جب آپ کسی شیعہ کو یہ سمجھانے میں مدد کرنا چاہتے ہیں کہ وہ اسلام سے کتنا دور ہے یا کسی ساتھی مسلمان کو شیعہ کے دھوکے سے بچانے میں میں ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو بجاۓ غیر ضروری مسائل پر بحث میں وقت ضایع کرنے کے, شیعہ سے صرف دو سوالات پوچھیں

سوال اول: قرآن مجید کی کسی ایک واضح آیت سے شیعہ کی خیالی امامت ثابت کریں، آیت بلکل واضح ہونی چائیے اور بغیر کسی تشریح کے ؟
سوال دو: موجودہ امام شیعہ کی امامت کیسے کرتے ہیں؟

For more information on how to debate with Shia , Click here

نوٹ : قادیانی رسول الله ﷺ کو آخری نبی نہ ماننے کے نتیجے میں کافر قرار دئیے جا چکے ہیں
Click here for answer
چلیں نیچے دئیے گیے سوال سے ابتدا کر لیتے ہیں
یہ بات ثابت ہے کہ آپ جانتے ہیں کہ اس طرح فضول باتوں کا ڈھیر لگا کر آپ ٹائم پاس کر رہے ہیں . درحقیقت میں نے آپ کو باری باری سوالات کرنے کی دعوت دی تھی اور آپ نے قبول کر بھی لی تھی لیکن پھر آپ حسب عقیدہ مکر گئے