کیا اومیکرون ڈیلٹا سے زیادہ خطرناک نہیں؟امریکی ڈاکٹر فوچی کا انکشاف

omi-dr-fuci.jpg


دنیا بھر میں جنوبی افریقی کورونا ویرینٹ اومیکرون کی دہشت پھیلی ہوئی ہے، ایسے میں امریکا کے 7 صدور کے دورِ اقتدار میں بحیثیت میڈیکل ایڈوائزر خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر فوچی نے خطرے کو کچھ کم کردیا، ڈاکٹر نے بتایا کہ کورونا کی نئی قسم اومیکرون یقینی طور پر بھارتی ویرینٹ ڈیلٹا سے کم خطرناک ہے۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کو دیے گئے انٹرویو میں ڈاکٹر انتھونی فوچی کا کہنا تھا کہ اومیکرون کی صحیح شدت کا اندازہ لگانے میں ہفتے لگیں گے، لیکن ابتدائی معلومات کے مطابق یہ پہلے کے کوروناوائرس ڈیلٹا سے زیادہ خطرناک نہیں ہے،کچھ مطالعوں سے اسکی شدت اور بھی کم دکھائی دیتی ہے۔


ڈاکٹر فوچی نے کہا کہ میرے خیال میں کم از کم جنوبی افریقہ کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیق میں مزید دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔ اور پھر جیسے جیسے پوری دنیا میں انفیکشن پھیلےگا، حتمی تحقیق میں اور بھی وقت لگ سکتا ہے۔

دوسری جانب اومیکرون اور عام زکام میں گہرا تعلق سامنے آیا،اومیکرون ایک ایسی جینیاتی ترتیب پر مشتمل ہے جو دوسرے وائرسوں میں عام ہے جو زکام کا سبب بنتے ہیں،محققین کا کہنا ہے کہ وائرس کا اومیکرون ویرینٹ ممکنہ طور پرکسی دوسرے وائرس سے عام زکام کا سبب بننے والاجینیاتی مواد حاصل کر لیتا ہے یہ مواد اسی متاثرہ خلیے میں موجود ہوتا ہے۔

یہ جینیاتی ترتیب پہلے کسی بھی کرونا ویرئنٹ میں ظاہر نہیں ہوئی۔ یہ وائرس آسانی سے منتقل ہوتا ہے اور غیر علامتی بیماری کاسبب بنتا ہے۔