کہا جا رہا ہے کہ نواز شریف ایک فیصلہ کر چکے ہیں . نون لیگ کے اندرونی حلقوں سے نواز شریف پر بہت دباؤ تھا کہ مفاہمت یا مزاحمت بارے واضح پالیسی دی جائے . نواز شریف نے نون لیگ کے اندرونی اجلاسوں کے بعد ایک فیصلہ کن پالیسی جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے . اور اندازہ یہ ہی لگایا جا رہا ہے کہ نون لیگ مرکز اور پنجاب کی پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے جا رہی ہے
نواز شریف سسٹم سے مایوس ہو چکا ہے اور پنجابی میں کہا جاتا ہے کھیڈاں گے نہ کھیڈن دیواں گے مطلب کھیلیں گے نہ کھیلنے دیں گے . مریم اور نواز کی گیم تو ختم ہو چکی اب وہ باقی نون لیگ کی گیم بھی ختم کرنے جا رہے ہیں . اگر نون لیگ اسمبلیوں سے مستعفی ہوتی ہے تو یہ ایک بچگانہ فیصلہ ہو گا . بہت سے نون لیگ کے ارکان پارلیمنٹ استعفوں سے انکار کر دیں گے . استعفوں سے حاصل کچھ نہ ہو گا . اس کے بعد نظام لپیٹنے کی تحریک باقی بچ جائے گی . ایسا تجربہ بھٹو کے خلاف کامیاب ہوا تھا جس میں سیاسی جماعتوں کے ہاتھ کچھ نہ آیا تھا الٹا دس سال ملک نے مارشل لا بھگتا تھا .
کیا اس نظام سے علیحدہ ہو کر نواز شریف کوئی انقلاب لا پائے گا یا اس کی پوزیشن پہلے سے بھی کمزور ہو جائے گی . ایسا نہیں لگتا کہ نون لیگ اپنی سٹریٹ پاور سے کوئی تبدیلی لا پائے گی . ایسا ہونا ناممکنات میں سے ہے . نواز شریف اتنا مقبول لیڈر نہیں جو اس کے ایک اشارے پر پورا ملک انقلاب کے لیے امڈ آئے گا . نواز شریف اپنی جان بچانے کے لیے لندن بھاگا ہوا ہے . اگر اسے اپنی جان پیاری ہے تو کیا اس کے ورکروں کی جان پیاری نہیں . نواز شریف کا ملک میں موجود ہونا ضروری ہے اسی سے تحریک کو ہوا ملے گی . اس وقت نون لیگ کی لیڈر شپ کی خاموشی کسی طوفان کی آمد کا اشاره دے رہی ہے اور انداز ہ یہ ہی ہے کہ نون لیگ اسمبلیوں سے مستعفی ہونے جا رہی ہے
نواز شریف سسٹم سے مایوس ہو چکا ہے اور پنجابی میں کہا جاتا ہے کھیڈاں گے نہ کھیڈن دیواں گے مطلب کھیلیں گے نہ کھیلنے دیں گے . مریم اور نواز کی گیم تو ختم ہو چکی اب وہ باقی نون لیگ کی گیم بھی ختم کرنے جا رہے ہیں . اگر نون لیگ اسمبلیوں سے مستعفی ہوتی ہے تو یہ ایک بچگانہ فیصلہ ہو گا . بہت سے نون لیگ کے ارکان پارلیمنٹ استعفوں سے انکار کر دیں گے . استعفوں سے حاصل کچھ نہ ہو گا . اس کے بعد نظام لپیٹنے کی تحریک باقی بچ جائے گی . ایسا تجربہ بھٹو کے خلاف کامیاب ہوا تھا جس میں سیاسی جماعتوں کے ہاتھ کچھ نہ آیا تھا الٹا دس سال ملک نے مارشل لا بھگتا تھا .
کیا اس نظام سے علیحدہ ہو کر نواز شریف کوئی انقلاب لا پائے گا یا اس کی پوزیشن پہلے سے بھی کمزور ہو جائے گی . ایسا نہیں لگتا کہ نون لیگ اپنی سٹریٹ پاور سے کوئی تبدیلی لا پائے گی . ایسا ہونا ناممکنات میں سے ہے . نواز شریف اتنا مقبول لیڈر نہیں جو اس کے ایک اشارے پر پورا ملک انقلاب کے لیے امڈ آئے گا . نواز شریف اپنی جان بچانے کے لیے لندن بھاگا ہوا ہے . اگر اسے اپنی جان پیاری ہے تو کیا اس کے ورکروں کی جان پیاری نہیں . نواز شریف کا ملک میں موجود ہونا ضروری ہے اسی سے تحریک کو ہوا ملے گی . اس وقت نون لیگ کی لیڈر شپ کی خاموشی کسی طوفان کی آمد کا اشاره دے رہی ہے اور انداز ہ یہ ہی ہے کہ نون لیگ اسمبلیوں سے مستعفی ہونے جا رہی ہے