کیا پی ڈی ایم کا حالیہ اعلان حکومت کیلئے ریلیف ہے؟شاہد خاقان عباسی کا ردعمل

shahii1i1i1.jpg


مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے عدم اعتماد کی تحریک کو حساس معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب ہماری تیاری پوری ہو گی تو عدم اعتماد کی تحریک پیش کر دیں گے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہمارے ارکان کی قومی اسمبلی میں تعداد162 ہے اور عدم اعتماد کیلئے ہمیں 172 لوگوں کی ضرور ہے تو پی ڈی ایم کا یہ اعلان کہ عدم اعتماد کیلئے تیاری کی ضرورت ہے اس کا یہی مطلب ہے کہ جب ہمارے پاس عددی اکثریت موجود ہو گی تو ہم تحریک لے آئیں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کا پہلے نہیں بتایا جاتا کہ کب آئے گی بلکہ جب عددی اکثریت حاصل ہو جائے تو پھر قدم اٹھایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک ایک حساس معاملہ ہے، جب ہماری تیاری پوری ہو گی تو عدم اعتماد کی تحریک بھی پیش کر دیں گے، آج عوام کی مشکلات اور مہنگائی کا حل صرف نئے انتخابات میں ہے۔

انہوں نےیہ بھی بتایا کہ پیپلز پارٹی اپنا اور پی ڈی ایم اپنا لانگ مارچ کرے گی، دو لانگ مارچ ہونے سے حکومت پر زیادہ دباؤ پڑے گا۔ جب عوام مشکل میں ہو تو ہم نے اقتدار میں آکر کیا کرنا ہے، ایوانوں میں آکر کیا کرنا ہے، جب ملکی معیشت تباہ ہو چکی ہو تو کسی کا ہاتھ گلے پر ہو یا سر پر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔


سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ ہمارے ساتھ عدم اعتماد میں شامل ہونا چاہتے ہیں ان کا یہی مطالبہ ہے کہ ان پر کہیں سے کوئی دباؤ نہ ہو کہیں ایسا نہ ہو کہ عین وقت پر انہیں کوئی فون کال آ جائے تو طاقت کا توازن بدل جائے اس لیے انہیں سیکیورٹی ایشوز ہیں اور وہ اس بات کی یقین دہانی چاہتے ہیں کہ ان کیلئے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

شیخ رشید کی جانب سے عمران خان کے سر پر ہاتھ سے متعلق سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی ہاتھ کی ضرورت نہیں ہے، آئین میں غیر آئینی مداخلت نہ ہو یہ نظام ایک دن بھی نہیں چل سکتا، جب غیر آئینی مداخلت ختم ہو جائے گی تو عدم اعتماد بھی ہو جائے گا۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

ایک اکیلے کپتان نے ان سب کو پاگل کر کے رکھ دیا ہے . کسی کو کچھ پتہ نہیں کہ وہ کیا اول فول بول رہا ہے
صبح کچھ کہتے ہیں اور شام کو کچھ