کیس جیتنے کے بعد براڈشیٹ نے پاکستان سے مزید رقم کا تقاضا کردیا


براڈ شیٹ نے نیب اور حکومت پاکستان سے مزید 12 لاکھ پاؤنڈز فیس کی مد میں مانگ لیے۔ براڈ شیٹ ایسیٹ ریکوری فرم کے وکلا نے لندن میں نیب کے وکلا کو خط لکھا جس میں 30 ملین ڈالرز رقم فیس کی مد میں ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

قبل ازیں 17 اگست 2021 کو پاکستان کی جانب سے براڈ شیٹ کمپنی کو 9 لاکھ 20 ہزار پاؤنڈز ادا کیے گئے تھے، براڈشیٹ نے اب نیب سے قانونی فیس اور دیگر ادائیگیوں کا بھی تقاضہ کر دیا ہے۔ براڈ شیٹ کے وکلا نے کہا ہے کہ یہ وہ رقم ہے جو پاکستان سے وصولی کرنے میں خرچ ہوئی، نیب کو رقم اپنے اور وکلا کے رویے کی وجہ سے ادا کرنا پڑے گی۔

واضح رہے کہ یکم اپریل کو وفاقی کابینہ نے براڈشیٹ کمیشن رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ کیا تھا، وزیراعظم نے براڈشیٹ کی تحقیقات عوام کے سامنے لانے کی ہدایت کی تھی۔ جسٹس (ر) عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں قائم براڈ شیٹ کمیشن کی رپورٹ میں براڈشیٹ کمپنی کو 15 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ براڈشیٹ کمپنی کی 15 لاکھ ڈالر رقم کی غلط ادائیگی کی گئی، غلط شخص کو ادائیگی ریاست پاکستان کے ساتھ دھوکا ہے، ادائیگی کو صرف بے احتیاطی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ وزارت خزانہ، قانون، اٹارنی جنرل آفس سے فائلیں چوری ہو گئیں جبکہ پاکستانی ہائی کمیشن لندن سے بھی ادائیگی کی فائل سے اندراج کا حصہ غائب ہوگیا۔

براڈشیٹ کمیشن نے آصف زرداری کے سوئس مقدمات کا ریکارڈ کھولنے کی بھی سفارش کرتے ہوئے کہا تھا کہ سوئس مقدمات کا ریکارڈ نیب کے اسٹور روم میں موجود ہے۔ نیب ریکارڈ کو ڈی سیل کر کے جائزہ لے کہ اسکا کیا کرنا ہے۔