صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر ہاؤس سندھ میں اپنے بیٹے اور اس کے دوست کے درمیان معاہدے پر دستخط کی تقریب ایوان صدر میں منقعد کروانے کے فیصلے کو غلط قرار دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس سندھ میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے بیٹے ڈاکٹرعواب علوی کے ادارے علوی ڈینٹل کی ایک معاہدے کی تقریب منعقد کی گئی جس میں ڈاکٹر عارف علوی بھی موجود تھے۔
تاہم اس تقریب کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک تنقید شروع ہوگئی جس کےبعد صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں اس کو غلط فیصلہ قرار دیا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ میری موجودگی میں ڈاکٹرعواب اور ان کے دوست کے درمیان معاہدے کی یادداشت پر دستخط کی تقریب کیلئے جو جگہ چنی گئی وہ ایک غلط فیصلہ تھا۔
صدر مملکت کے بیٹے ڈاکٹر عارف علوی نے بھی اس حوالے سے ٹویٹر پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عارف علوی نے علوی ڈینٹل سے اس وقت استعفیٰ دیدیا تھا جب وہ صدر پاکستان بنے، جو تقریب منعقد ہوئی وہ میرے اور میرے امریکی دوست کے درمیان ایک معاہدے کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت پاکستان کے تمام اسٹارٹ اپس چاہے وہ میرے ادارے سے چھوٹے کیوں نہ ہوں بہت حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور ڈینٹسٹری کے شعبے میں انہوں نے اس سے قبل بھی ایوان صدر میں تقاریب منعقد کروائی ہیں۔
عواب علوی نے کہا صدر عارف علوی کی ڈینٹسٹری کے شعبے سے محبت کا انداز ہ ایوان صدر سے جاری کردہ ٹوتھ برش کرنے کی ہدایات کا پیغام اور ڈینٹل کیئر کو پاکستان میں بین الاقوامی معیار کے برابر کرنے کی کوششوں سے لگایا جاسکتا ہے۔
عواب علوی نے مزید کہا کہ ایم او یو پر دستخط کی تقریب پہلے علوی ڈینٹل میں ہی منعقد کی جانی تھی مگر اس جگہ کے بالکل ساتھ اے پی ایس اسکول کی سیکیورٹی کیلئے مقام کو تبدیل کیا گیا، تقریب کے تمام تر اخراجات میں نے ذاتی طور پر اٹھائے ہیں۔