گھوسٹ ملازمین کی بھرتیاں پی پی،ن لیگ دور میں ہوئیں :ترجمان قومی ایئرلائن

PIA-emp.jpg


پی آئی اے میں گھوسٹ ملازمین بھرتیاں پی پی،ن لیگ دور میں ہوئی،ترجمان قومی ایئرلائن

پی آئی اے میں گھوسٹ ملازمین اور جعلی ڈگری والوں کی بھرتیوں کا معاملہ تو چلتا رہتا ہے، لیکن اس بار ان ملازمین کو فارغ کرنے کی خبروں نے سب کی توجہ حاصل کی ہوئی ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ ان ملازمین کو بھرتی کس نے کیا۔

اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے نے سما نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے میں گھوسٹ ملازمین اور جعلی ڈگری والوں کی بھرتیاں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے دور میں ہوئیں، یعنی گھوسٹ ملازمین کی زیادہ تر غلطیاں گزشتہ بارہ تیرہ سالوں میں ہوئی،دوہزار سات آٹھ سے گھوسٹ ملازمین کو رکھا گیا اور دوہزار سترہ تک ایسا چلتا رہا،اس طرح مجموعی طور پر اربوں روپے تنخواہیں گھوسٹ ملازمین کو ملتی رہیں۔


عبدالحفیظ نے بتایا کہ پی آئی اے میں ووٹ بینک بڑھانے کیلئے گھوسٹ ملازمین رکھے جاتے تھے،جو صرف ہرماہ تنخواہ لینے آتے تھے،بہت سے ملازمین کبھی آئے ہی نہیں،آہستہ آہستہ جب مزید انکوائری کی ،ایک ایک ملازم کو ٹارگٹ کیا، ٹیکنالوجی لے کر آئے بائیو میٹرک سسٹم آیا،انٹری کی جانے لگی تب جا کریہ گھوسٹ ملازمین سامنے آئے،گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی کرنا مشکل تھا، کیونکہ ان کے تمام ڈاکیومنٹس مکمل ہوتے تھے، شناختی کارڈ کی کاپی بھی لگی ہوتی تھی،تنخواہیں بھی خود لے کر جایا کرتےتھے۔

عبدالحفیظ نے مزید بتایا کہ بہت سارے ملازمین ایسے بھی تھے جنہوں نے دس سال بارہ سال کام ہی نہیں کیا، لیکن جب بائیو میٹرک ہوا تو وہ فوراً سے پہلے حاضر ہوئے، پھر ہمیں اندازہ ہوا کہ ان افراد کو تو ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا،جس سے سارے گھوسٹ ملازمین بے نقاب ہوگئے،پی آئی اے میں فی طیارہ ملازمین کی تعداد بین الاقوامی تناسب کے برابر آگئی ہے۔

واضح رہے کہ ی آئی اے سے ایک ہزار گھوسٹ ملازمین، جعلی ڈگری والے 837 اور کرپشن سمیت نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر 1100 ملازمین فارغ کردیئے گئے،سال 2017 میں پی آئی اے کی فی طیارہ ملازمین کی تعداد 550 تھی جو کم ہوکر اب 260 پر آگئی۔

ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ سال 2022 میں مزید طیاروں کی پی آئی اے کے بیڑے میں آمد سے ملازمین کی فی طیارہ شرح 220 پر آجائے گی،ملازمین کی تعداد میں کمی رضاکارانہ علیحدگی اسکیم، جعلی ڈگری اور کرپشن سمیت نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے ملازمین کی برطرفی سے ہوئی۔

ترجمان نے بتایا کہ 1900 ملازمین نے رضاکارانہ علحیدگی اسکیم سے استفادہ حاصل کیا، ایک ہزار کے قریب فرضی ملازمین موجودہ انتظامیہ نے برطرف کئے جبکہ 837 ملازمین جعلی ڈگریوں کی وجہ سے برطرف ہوئے، 1100 ملازمین کے خلاف نظم و ضبط کی خلاف ورزیوں اور کرپشن کی وجہ کارروائی کی گئی،ملازمین کی تعداد کم کرنے سے پی آئی اے کو سالانہ 8 ارب روپے کی بچت بھی ہوگی۔