پنجاب حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس کی فراہمی معطل کردی ہے جس پر آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(اپٹما) نے اپنے تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپٹما کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ حکومت اس وقت نان ایکسپورٹس انڈسٹریز جس میں سیریمکس، گلاس ویئر، اسٹیل وغیرہ کی صنعتیں شامل ہیں کو گیس اور آر ایل این جی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائے ہوئے ہے مگر پاکستان کی ایکسپورٹس میں سب سے زیادہ حصہ ڈالنے والے ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس کی فراہمی معطل کردی گئی ہے۔
چیئرمین اپٹما عبدالرحیم ناصر کے مطابق ایکسپورٹرز کو گیس ، آر ایل این جی کی فراہمی معطل کرنے کا حکومتی فیصلے کی کوئی منطق نہیں ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر میں گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران 5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری صرف فیکٹریوں کی توسیع اور موڈرنائزیشن میں کی گئی جس کا مقصد پیدوار کو تیز رفتاری سے بڑھا نا ہے، گیس کی فراہمی کی معطلی کے فیصلے سے اس شعبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
اپٹما نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ایکسپورٹ سیکٹر کیلئے معطل کی گئی گیس اور آر ایل این جی کے فیصلے کو واپس لیتے ہوئے ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر شہباز گل نے اس حکومتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ 2016 میں ٹیکسٹائل انڈسٹری بالکل تباہ ہوچکی تھی اور مشینیں کباڑ کے بھا ؤ میں فروخت ہورہی تھیں،پانچ لاکھ لوگ اس سیکٹر کی تباہی کی وجہ سے بے روزگا ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے ساڑھے تین سال میں اس صنعت کو بحال کیامگر امپورٹڈ حکومت نے صرف 2 ماہ میں اس سیکٹر کو دوبارہ مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔