ہمیں اخلاقیات مت سکھائیں، محمدمالک حکومت پربرس پڑے

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

ہمیں اخلاقیات مت سکھائیں، محمدمالک حکومت پربرس پڑے


کون سکھا رہا ہے تم جیسوں کو اخلاقیات ؟؟؟
اخلاقیات کا سبق انسانوں کو دیا جاتا ہے حیوانوں کو نہیں

جو اخلاق سوز کام تم جیسے حیوان دوسروں کی ماؤں بہنوں بیٹیوں کے لیے جائز سمجھتے ہیں اور ان کو کرنے کی ترغیب اور ہلا شیری دیتے ہیں تو اپنی خواتین کے متعلق تمہارا کیا پیمانہ ہے ؟؟؟
ایک اسلامی ملک کی حکومت کا سربراہ ہوتے ہوۓ عمران خان الله کو جواب دہ ہے تم جیسے حیوانوں کو نہیں

اٹھاؤ اپنی اولادوں کو اور دفع ہو جاؤ وہاں جہاں ایسا سب کچھ کرنے کی مادر پدر آزادی ہے
 

Complete Sense

Minister (2k+ posts)
×

ہمیں اخلاقیات مت سکھائیں، محمدمالک حکومت پربرس پڑے


کون سکھا رہا ہے تم جیسوں کو اخلاقیات ؟؟؟
اخلاقیات کا سبق انسانوں کو دیا جاتا ہے حیوانوں کو نہیں

جو اخلاق سوز کام تم جیسے حیوان دوسروں کی ماؤں بہنوں بیٹیوں کے لیے جائز سمجھتے ہیں اور ان کو کرنے کی ترغیب اور ہلا شیری دیتے ہیں تو اپنی خواتین کے متعلق تمہارا کیا پیمانہ ہے ؟؟؟
ایک اسلامی ملک کی حکومت کا سربراہ ہوتے ہوۓ عمران خان الله کو جواب دہ ہے تم جیسے حیوانوں کو نہیں

اٹھاؤ اپنی اولادوں کو اور دفع ہو جاؤ وہاں جہاں ایسا سب کچھ کرنے کی مادر پدر آزادی ہے
Good answer... Tun kay rakho is mafia journalist ko
 

Majid Sheikh

MPA (400+ posts)
محمد مالک درست کہہ رہا ہے، سماج کی اخلاقیات حکومت کے دائرہ کار میں نہیں آتیں، جدید ریاست میں گناہ و ثواب کا تصور نہیں، صرف جرم و سزا کا تصور ہے اور انسانی انفرادی اخلاقیات کسی بھی طرح جرم نہیں ہیں۔ یہ انفرادی پسند نا پسند اور چوائس کا معاملہ ہے۔ کسی ایک کی پسند کو سب پر زبردستی لاگو نہیں کیا جاسکتا۔۔۔
عمران خان کالی بوری میں بند اپنی پنکی پیرنی کی پسند کو پورے سماج پر لاگو کرنا چاہتا ہے، اس کی پنکی پیرنی چاہتی ہے کہ ملک میں لوگ ہنسنا، کھیلنا، خوش ہونا چھوڑ کر اس کی طرح کالے برقعے میں بند ہوجائیں یا پھر اس کے احمق خاوند کی طرح تسبیح پکڑ لیں۔۔ حالانکہ اس کا احمق خاوند جوانی میں خود بہت بڑا رنگ باز تھا۔
 

Moula Jutt

Minister (2k+ posts)
ان کو اخلاقیات سیکھانے کی نہیں۔ بنڈ پر لتر مارنے کی ضرورت ہے اخلاقیات فورا سیکھ جائیں گے۔
اس طرح کے ٹکلے اپنے آپ کو اخلاقیات اور قانون سے بالا تر سمجھتے ہیں۔ دو تین پانجوں سے
ان کی ساری صحافت تیر کی طرح سیدھی ہو جاۓ گی۔
 

Moula Jutt

Minister (2k+ posts)
محمد مالک درست کہہ رہا ہے، سماج کی اخلاقیات حکومت کے دائرہ کار میں نہیں آتیں، جدید ریاست میں گناہ و ثواب کا تصور نہیں، صرف جرم و سزا کا تصور ہے اور انسانی انفرادی اخلاقیات کسی بھی طرح جرم نہیں ہیں۔ یہ انفرادی پسند نا پسند اور چوائس کا معاملہ ہے۔ کسی ایک کی پسند کو سب پر زبردستی لاگو نہیں کیا جاسکتا۔۔۔
عمران خان کالی بوری میں بند اپنی پنکی پیرنی کی پسند کو پورے سماج پر لاگو کرنا چاہتا ہے، اس کی پنکی پیرنی چاہتی ہے کہ ملک میں لوگ ہنسنا، کھیلنا، خوش ہونا چھوڑ کر اس کی طرح کالے برقعے میں بند ہوجائیں یا پھر اس کے احمق خاوند کی طرح تسبیح پکڑ لیں۔۔ حالانکہ اس کا احمق خاوند جوانی میں خود بہت بڑا رنگ باز تھا۔
اگر تمھیں کالے برقعے میں لوگ برے لگتے ہیں ۔تو اپنا مال بولی وڈ. لے جا کر ایٹم سونگ کرواو۔
تمہارے سارے ارمان وہاں مودی کے راج میں پورے ہو جائیں گے۔
کسی سے سیاسی بغض اپنی جگہ ۔ لیکن جب کسی گھریلو نان سیاسی خاتون کے بارے میں حرف درازی کرو گے تو اپنا نہیں تو ذرا اپنی گھریلو خواتین کا ہی لحاظ کر لیا کرو۔ یا ساری شرم ایک پلیٹ بریانی کے عوض بیچ کر کھا لی ہے ۔
 
Last edited: