ہمیں بچوں کو یہ پڑھانا چاہئے -----

Sarfraz1122

MPA (400+ posts)
-----------------مسلمانوں کے مسائل کی صحیح تشخیص اور ان کا حل --------
16 دسمبر کا پشاور سانحہ اور اس قسم کے دوسرے واقعا ت ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے ---ہم جتنی مرضی ﺩﮨﺸﺖ ﮔﺮﺩﯼ ﮐﯽ ﻣﺰﻣﺖ ﮐﺮ لیں -ان سے بندوق سے لڑائی کر لیں- ﺷﮩﯿﺪ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﺎ ﺳﻮﮒ ﻣﻨﺎ لیں- ﻣﮕﺮ ﯾﺎﺩ رکھیں ،جب تک ﺩﮨﺸﺖ ﮔﺮﺩﯼ کی سوچ پر قابو نہیں پائیں گے مسلہ حل نہیں ہو گا ----
آخر ہم اپنے معاشرے کے مسائل کی غلط تشخیص کیوں کرتے ہیں اور پھر ان مسائل کا غلط حل ہی کیوں ڈھونڈتے ہیں -آخر ہم اپنے بچوں کو یہ کیوں نہیں بتاتے -کہ جو اس ملک میں معصوم لوگوں کو بمو ں اور گولیوں سے مارتے ہیں -یہ وہی ناراض سپاہی ہیں جن کو ہماری قوم نے افغانستان میں اسلام کی خدمت کرنے کے لئے اخلاقی ،مالی ،مدد فراہم کی تھی -آخر ہمارے تعلیمی نصاب میں کیوں انتہاپسندی ایک خاص فکر کو پروان چڑھنے کی پوری حوصلہ افزائی کی جاتی ہے -آخر کیوں ہمارے بچوں کو حقیقت اور سچ سے دور رکھا جاتا ہے -اس طرح کی تعلیم سے تو ایک درست فکر اور سوچ سے عاری ،لولی لنگڑی نسلیں پیدا ہو رہی ہے -جن کو کوئی بھی بھٹکا کر اپنے مقا صد حاصل کر سکتا ہے ---
ہماری معاشرتی علوم کی کتابوں میں مسلمانو ں کی تباہی کے اسباب ہی وہ غلط تشخیص ہے ------آیے کچھ سہی تشخیص کر لیں ہیں تاکہ بیماری کا سہی علاج بھی ہو سکے -------
مسلمانوں کی تباہی کے اصل اسباب -----------
اسلام کے آغاز سے کچھ صدیوں بعد حدیث کی کتب لکھی گیں -محدثین نے لوگوں سے پوچھ کر حدیثیں لکھی گئیں -ان میں بہت سی حدیثیں من گھڑت ،سیاق و سباق سے الگ لکھی گئیں -محدثین نے اسلامی تاریخ کے ایک بہت اہم حصے کو کتاب میں محفوظ کیا -لیکن بعد میں انے والے مسلمانوں نے اس کو حرف آ خر ہی سمجھ لیا - انہں احادیث کو سامنے رکھتے ہوے قرآن کی غلط تشریحات کی گیں -اس سب کے نتیجے میں مسلمان معاشرہ جمود کا شکار ہو گیا -مسلمانوں کو سائنس سے نفرت ہونے لگی - - مسلمان سائنس دانوں کو تضحیک کا نشانہ بنایا گیا -اور صرف قرآن حدیث کی تعلیم کو ہی تعلیم کا نام دیاگیا -مذہب ،سائنس اور فلسفے کے بارے میں عقلی رہنماؤں جیسے کے رازی،ابن سينا،محمد فارابی، وغیرہ کو پیچھے دھکیلا گیا - اس کے علاوہ مسلکی اختلا فات پر عدم برداشت ،مفاد پرستی، مذہب کے غلط استعمال نے بھی اپنا حصہ ڈالا ۔اس سارے عمل میں مسلمان حکمران اور روایتی علماء شرکت دار رہے -حب کے دوسری طرف یورپ میں انقلاب برپا ہو گیا -وہاں پر پوپ اور کلیسا کی اجرا داری ختم ہونے لگی -اور یورپ کے لوگ تعلیم و ٹیکنالوجی میں بہت آگے نکل گے -جن لوگوں کو اسلام نے ظلم سے آزاد کروایا آج وہی لوگ مختلف مذہبی رہنماؤں کی من پسند احادیث اور قرآن کی غلط تشریحا ت کے غلام بنے ہوے ہیں---------
...یورپ میں جب چھاپہ خانہ ایجاد ہوا تو اسے حرام قرار دے دیا گیا۔ کیوں کہ اس سے پہلے مسلم علما جو خطاط بھی تھے ، باوضو ہو کر قرآن و حدیث کی کتابوں کو ہاتھوں سے تحریر کرتے تھے۔ چنانچہ کہا گیا کہ یہ بے وضو مشین ہے جس پر اللہ اور رسول کا کلام چھاپنا حرام ہے-یورپ نے پرنٹنگ پریس کی مدد سے اس دور میں سائنس اور معاشی علوم میں بہت ترقی کی جب مسلمان سلطنت عثمانیہ کے ماتحت علماء نے پرنٹنگ پریس کو حرام کرار دیا تھا -----------
...روایتی مسلم مذھبی رہنما کئی صدیوں تک تصویر کو حرام کہتے رہے -لیکن آج تصو یر کے بغیر گزارا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے اچانک حلال قرار دے دیا --کلونجی اور حکمت میں ہر بیماری کا علاج کی بات کرنے والوں کو آخر کار میڈیکل سائنس،انتقال خون،آرگن ٹرانسپلانٹ کی اہمیت کو ماننا ہی پڑا --حرام سے حلال کے اس طویل سفر کے دوران ہماﺭﮮ ﺍﻇﮩﺎﺭ ، ﻋﻠﻢ، ﺍﻭﺭ ﺑﺤﺚ ﻭ ﻣﺒﺎﺣﺚ ﮐﯽ تاریخ ..ﺩﻧﯿﺎ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﻧﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﻮﮐﮭﺎ "ﺍﻧﻘﻼﺏ" ﮨﮯ-------
دنیا میں بہت سی سماجی ،معاشی ،سائنسی تبدیلیاں ہوئیں -جن سے ماضی کی دنیا کے اخلاقی ،سماجی ،معاشی ،سائنسی تصورات پر جائز اعترضا ت کیے -وقت کے ساتھ ہونے والی ناگزیر تبدیلیوں پر ہر وقت انکار ،نفرت کے اظھار کی پالیسی ہمیں مزید مسائل میں ڈال دیتی ہے -اور اس کے بعد مسائل کے حل کے طور پرکچھ طبقوں کا ہمیشہ جنگ و جدل پر زور دینا اور آپس کی لڑائیاں صورتحال کو مزید خراب کر دیتی ہے --------
مسلمان ملکوں کے رہنماؤں کو وقت کے ساتھ ہونے والی ناگزیر تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر لوگوں کی سوچ،فکر اور قوانین میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے-ہمیں ایک حقیقت پسند تعلیمی نصاب کی ضرورت ہے -ہمیں محبت ،امن ،رواداری،برداشت کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے -ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کے ہمیں کیا چاہیے اپنے آ نے والی نسلوں کے لئے --ﺗﻌﻤﯿﺮ ﯾﺎ ﺗﺨﺮﯾﺐ ، ﺗﺮﻗﯽ ﯾﺎ ﺯﻭﺍﻝ ،ﺭﻭﺷﻨﯽ ﯾﺎ ﺗﯿﺮﮔﯽ، ،امن یا تباہی ،ﺧﺎﺗﻤﮧ ﯾﺎ ﺗﺴﻠﺴُﻞ---۔۔ﺟﺘﻨﯽ ﺩﯾﺮ سے ﺳﻤﺠﮭﯿﮟ ﮔﮯ ﺍُﺗﻨﯽ ﺑﮍﯼ ﻗُﺮﺑﺎﻧﯽ ﺩﯾﻨﺎ ﮨﻮﮔﯽ---مسلم معاشروں میں ارتقا ہ کا عمل سست روی کا شکار ہے اور اس کو نقصان مسلمانوں کا اپنا ہے --

 
Last edited:

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
ویسے تو شروع میں ریڈیو اور سایکل کو بھی حرام بنا دیا تھا

سعودیہ میں قانونی بین تھا سن پچاس تک

لیکن بات یہ ہے کہ ہمارے لوگ تو صرف بےایمانی اور کرپشن کے نئے طریقے دریافت کرتے ہیں
یہی ہماری ایجاد ہی آجکل

آجکل ہمارا دین صرف صحابہ کے گرد گھومتا ہے اللہ اور رسول کے گرد نہی

اب کیا کیا جاۓ
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)


ایک ٹی وی چینل پر کسی اینکر نے متاثرہ والد سے دریافت کیا کہ کیا آپ کو اپنے بیٹے کی شادت پر فخر ہے؟ والد گویا ہوئے ’فخر کیسا؟ میں نے تو اپنے بیٹے کو یونیفارم میں سکول بھیجا تھا اس کو وردی پہنا کر میدان جنگ میں نہیں بھیجا تھا۔۔۔ فخر وہ محسوس کریں جو اپنے بیٹوں کو میدان جنگ میں بھیجتے ہیں۔‘
bbc
 

barca

Prime Minister (20k+ posts)


ایک ٹی وی چینل پر کسی اینکر نے متاثرہ والد سے دریافت کیا کہ کیا آپ کو اپنے بیٹے کی شادت پر فخر ہے؟ والد گویا ہوئے فخر کیسا؟ میں نے تو اپنے بیٹے کو یونیفارم میں سکول بھیجا تھا اس کو وردی پہنا کر میدان جنگ میں نہیں بھیجا تھا۔۔۔ فخر وہ محسوس کریں جو اپنے بیٹوں کو میدان جنگ میں بھیجتے ہیں۔
bbc
اس تحریر کی ایک فوٹو کاپی کر کے گلے میں ڈال لو
:35: ہر تھریڈ پر کاپی پیسٹ سے تو جان چھوٹ جائے
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
اس تحریر کی ایک فوٹو کاپی کر کے گلے میں ڈال لو
:35: ہر تھریڈ پر کاپی پیسٹ سے تو جان چھوٹ جائے

یہ بچے کس کی غفلت سے مارے گئے، اس بات پر پردہ ڈالنے کے لئے، بہادری کے قصے سنائے جاتے ہیں، تمغہءشہادت باٹے جاتے ہیں، مگر اس الو کے پٹھے کو نہیں پکڑتے ہو جس کی نااہلی سے ان بچوں کی جان گئی ہے۔
 

Haristotle

Minister (2k+ posts)

یہ بچے کس کی غفلت سے مارے گئے، اس بات پر پردہ ڈالنے کے لئے، بہادری کے قصے سنائے جاتے ہیں، تمغہءشہادت باٹے جاتے ہیں، مگر اس الو کے پٹھے کو نہیں پکڑتے ہو جس کی نااہلی سے ان بچوں کی جان گئی ہے۔


ضیاء بھائی، اپ نے بلکل ٹھیک کہا، مسلہ صرف یہ ہے کہ الو کا پٹھا کوئی ایک نہی، الو کے پٹھے ہم سب ہیں
 

Sarfraz1122

MPA (400+ posts)
internet ﮐﯽ ﺩﻧﯿﺎ ﮨﻤﺎﺭﮮ ٢١ ﻭﯾﮟ ﺻﺪﯼ ﻣﯿﮟ،
ﺳﻮﻟﮩﻮﯾﮟ ﺻﺪﯼ ﮐﮯ ﭘﺮﯾﺲ ﺧﺎﻧﮯ ﮐﮯ
ﺍﯾﺠﺎﺩ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ )ﺟﺲ ﻧﯿﮟ ﺍﺑﮭﺮﺗﮯ ﯾﻮﺭﭖ
ﮐﻮ ﮐﺘﺎﺑﯽ ﻋﻠﻢ ﮐﯽ ﺳﺴﺘﯽ ﺗﺤﺼﯿﻞ ﮐﯽ (،
ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺍﻇﮩﺎﺭ ، ﻋﻠﻢ، ﺍﻭﺭ ﺑﺤﺚ ﻭ ﻣﺒﺎﺣﺚ
ﮐﯽ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﻧﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﻮﮐﮭﺎ "ﺍﻧﻘﻼﺏ"
ﮨﮯ