یوکرین پر حملے کے خلاف اقوام متحدہ میں مذمتی قرارداد پیش، روس نے ویٹو کردیا

russia-vto.jpg


یوکرین پر حملے کے خلاف اقوام متحدہ میں مذمتی قرارداد پیش، روس نے ویٹو کردیااقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں یوکرین پر روسی حملے کے خلاف قراردار کو روس نے ویٹو کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق روسی فورسز کی جانب سے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں پیش قدمی جاری ہے، روس کے اس حملے کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مذمتی قرارداد پیش کی گئی جس میں روسی حملے کی۔مذمت اور فورسز کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا گیا تھا۔


قرارداد پر ووٹنگ کے دوران سلامتی کونسل کے 15 مستقل اراکین میں سے 11 نے اس کے حق میں ووٹ دیا جبکہ چین، بھارت اور متحدہ عرب امارات نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ تاہم ووٹنگ کے بعد روس نے اپنا خصوصی اختیار استعمال کرتے ہوئے قرارداد کو ویٹو کردیا۔

اقوام متحدہ میں یوکرین کے مستقل مندوب نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کے ووٹنگ نظام میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے وگرنہ ایسی قراردادیں ہمیشہ ناکام ہوتی رہیں گی، اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ روس کو جنگ سے روکا جائے، روسی فوج انسانوں کی زندگی سے کھیل رہی ہے۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

لگے رہو مُنّا بھائی لگے رہو
ایک فریق قراردادیں پیش کرتا رہے گا اور دوسرا فریق انہیں ویٹو کرتا رہے گا
نتیجہ..... انسانیت سسکتی رھے گی اور بیگناہ لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھوتے رہیں گے
لعنت ہے ایسے سوپر پاورز ہونے پر جن کے کرتا دھرتا معصوم لوگوں کی زندگیوں اور تکلیفوں کا احساس نہ کر سکیں
 

First Strike

Chief Minister (5k+ posts)

ایک بات پھر ثابت ہو گئی کہ امریکہ کی دوستی امریکہ کی دشمنی سے زیادہ نقصان دہ ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے یوکرین کو انگلی کروا کر جنگ میں دھکیل دیا اور خود پیچھے سے کھسک گئے۔ مزمتی قرادوں سے کچھ نہیں ہو گا
 

HIDDEN

Minister (2k+ posts)
یہ انڈیا اور متحدہ عرب امارات کب سے مستقل اراکین ہوگئے ہیں؟

اتنی چھوٹی سی خبر بھی ٹھیک سے نہیں دی جاتی​
 

Imjutt

MPA (400+ posts)
russia-vto.jpg


یوکرین پر حملے کے خلاف اقوام متحدہ میں مذمتی قرارداد پیش، روس نے ویٹو کردیااقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں یوکرین پر روسی حملے کے خلاف قراردار کو روس نے ویٹو کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق روسی فورسز کی جانب سے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں پیش قدمی جاری ہے، روس کے اس حملے کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مذمتی قرارداد پیش کی گئی جس میں روسی حملے کی۔مذمت اور فورسز کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا گیا تھا۔


قرارداد پر ووٹنگ کے دوران سلامتی کونسل کے 15 مستقل اراکین میں سے 11 نے اس کے حق میں ووٹ دیا جبکہ چین، بھارت اور متحدہ عرب امارات نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ تاہم ووٹنگ کے بعد روس نے اپنا خصوصی اختیار استعمال کرتے ہوئے قرارداد کو ویٹو کردیا۔

اقوام متحدہ میں یوکرین کے مستقل مندوب نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کے ووٹنگ نظام میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے وگرنہ ایسی قراردادیں ہمیشہ ناکام ہوتی رہیں گی، اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ روس کو جنگ سے روکا جائے، روسی فوج انسانوں کی زندگی سے کھیل رہی ہے۔
yeh aisey hi hey jeisey koi LOHAR court main Shareefon klay khilaf case lay ker jayey..... ?
 

Nosarbazian

Politcal Worker (100+ posts)
سا ڈ ا بابا سانوں صدی پہلے دس گیا سی " ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات "... جو ایٹمی ہتھیار اس وقت یوکرین نے روس کو ، محض امریکی تسلیوں پر واپس کیے تھے.... وو اگر آج بھی ان کے پاس ہوتے تو روس تو کیا ، روس کا باپ بھی ایسے دندناتا ہوا یوکرین میں نہ گھس اتا ....