یہ سب جو انہونیاں ہو رہی ہیں ان کا مقصد کیا ھے
ایک چلتی حکومت کو چلتا کیا گیا
ایک عوامی لیڈر کو زیرو کیا گیا
قانون کو ایک محدود طبقے کا غلام بنایا گیا
جو بولا اسے نشان عبرت بنا دیا گیا
جنھیں برا، چور ، ڈاکو ، کرپٹ کہا گیا
انھیں عوام کے سروں پر بٹھایا گیا
زور دبردستی سے میڈیا کو اپنا سچ دکھانے
پر مجبور کیا گیا
ایک دن چور اگلے دن دودھ کا دھلا
آپ لوگوں کا کیا خیال ھے ؟
میرے خیال میں پاکستان کی عوام نے پاکستان کے معاملات میں
حصہ لینا شروع کر دیا تھا - جو لوگ پاکستان میں سیاہ و سفید
کے مالک ہیں انھیں یہ سب پسند نہیں آیا
وہ چاھتے ہیں کے وہ ہی سب کچھ کریں ، اسی میں ان کی اور ان
کی آنے والی نسلوں کی بھلائی ھے
اب عوام کو اس سب سے باز کرنے کے لئے سب سے پہلے ان کا اس
سسٹم سے اعتبار ختم کرنا تھا
پاکستان کے چونسٹھ فیصد لوگ تیس سال سے کم عمر کے ہیں
جو اگر سسٹم میں حصہ لینا شروع کر دیں گے
آگاہی حاصل کر لیں گے -
سسٹم پر راے دینا شروع کر دیں گے
ووٹ ڈالنا اور ووٹ کی حفاظت کرنا شروع کر دیں گے
تو اشرافیہ کا کیا ہو گا -
اسٹیبلشمنٹ کا کیا بنے گا
اس لئے انہونیا شروع کی گئیں - کے ان کا اعتبار ہی ختم کر دو
چھوڑ دیں اس سب کو ، تنگ آ کر ملک چھوڑ دیں
روزی روٹی کے چکر میں سیلاب میں جو مرضی کریں
بس ہمارے کاموں میں دخل نہ دیں
گلیاں ہوں گیاں سونیاں - صرف اسٹیبلشمنٹ نچے گی
ایک چلتی حکومت کو چلتا کیا گیا
ایک عوامی لیڈر کو زیرو کیا گیا
قانون کو ایک محدود طبقے کا غلام بنایا گیا
جو بولا اسے نشان عبرت بنا دیا گیا
جنھیں برا، چور ، ڈاکو ، کرپٹ کہا گیا
انھیں عوام کے سروں پر بٹھایا گیا
زور دبردستی سے میڈیا کو اپنا سچ دکھانے
پر مجبور کیا گیا
ایک دن چور اگلے دن دودھ کا دھلا
آپ لوگوں کا کیا خیال ھے ؟
میرے خیال میں پاکستان کی عوام نے پاکستان کے معاملات میں
حصہ لینا شروع کر دیا تھا - جو لوگ پاکستان میں سیاہ و سفید
کے مالک ہیں انھیں یہ سب پسند نہیں آیا
وہ چاھتے ہیں کے وہ ہی سب کچھ کریں ، اسی میں ان کی اور ان
کی آنے والی نسلوں کی بھلائی ھے
اب عوام کو اس سب سے باز کرنے کے لئے سب سے پہلے ان کا اس
سسٹم سے اعتبار ختم کرنا تھا
پاکستان کے چونسٹھ فیصد لوگ تیس سال سے کم عمر کے ہیں
جو اگر سسٹم میں حصہ لینا شروع کر دیں گے
آگاہی حاصل کر لیں گے -
سسٹم پر راے دینا شروع کر دیں گے
ووٹ ڈالنا اور ووٹ کی حفاظت کرنا شروع کر دیں گے
تو اشرافیہ کا کیا ہو گا -
اسٹیبلشمنٹ کا کیا بنے گا
اس لئے انہونیا شروع کی گئیں - کے ان کا اعتبار ہی ختم کر دو
چھوڑ دیں اس سب کو ، تنگ آ کر ملک چھوڑ دیں
روزی روٹی کے چکر میں سیلاب میں جو مرضی کریں
بس ہمارے کاموں میں دخل نہ دیں
گلیاں ہوں گیاں سونیاں - صرف اسٹیبلشمنٹ نچے گی