‏اڈے نہ دینے اور جنگ کا حصہ نہ بننے پر عمران خان کے شکرگزار ہیں، حکمت یار

PM-Imran-Khan-Gulbuddin-Hekmatyar-2.jpg



حزب اسلامی کے سربراہ اور افغانستان کے سابق وزیر اعظم گلبدین حکمت یار کا کہنا ہے کہ عمران خان کے موقف کی حمایت کرتا اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، افغان مسئلے کو جنگ سے حل نہیں کیا جاسکتا

انہوں نے مزید کہا پاکستان نے افغانستان میں امن کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے۔ عمران خان نے جراتمندانہ طور پر کہا افغان جنگ ‏میں جانا غلطی تھی عمران خان کے بیسزنہ دینے اور جنگ کا حصہ نہ بننےکےاعلان پر مشکور ہیں بھارت کو چاہیے وہ ‏بھی اس سے سیکھے۔

پاکستان کے مشہور نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ایک ہی پارٹی کی حکومت ہونی چاہیے، ایک جاسوس نے پنج شیر میں فساد کرایا، پنج شیر سے اتنا اسلحہ ملا جو پورے ملک کیلئے کافی ہوتا ہے، طالبان کی پنج شیر میں کامیابی بڑی بات ہے۔


گلبدین حکمت یار نے کہا کہ افغان عوام خواش ہیں کیونکہ انہوں نے ایک بڑا ٹارگٹ حاصل کرلیا ہے، افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا ہوچکا اور ملک میں جنگ کا خاتمہ ہوگیا، مستقبل سے متعلق عوام کو فیصلہ کرنے کا حق مل گیا ہے۔ طالبان نے افغانستان میں عبوری حکومت کا اعلان کیا ہے کیونکہ گزشتہ حکومت کے بعد ایک خلا پیدا ہوگیا تھا جس کو پر کرنا ضروری تھا۔

سابق افغان وزیر اعظم نے کہا چاہتے ہیں ایک ایسی حکومت بنے جس کو عوام کی حمایت حاصل ہو کیونکہ مشاورت کے بغیر بنائی گئی حکومتیں ناکام ہوتی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ حکومت متحد اور ایک ہی پارٹی کے پاس ہو، حکومت میں سب کو شامل کرلیں تو کسی کا فائدہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سابق افغان حکومت چاہتی تھی کہ ان کے ساتھ مل کر طالبان سے لڑیں، غیر ملکی افواج بھی یہی چاہتی تھیں، حزب اسلامی طالبان کے خلاف لڑ کر غلطی نہیں کرنا چاہتی تھی، ہم نے غیر ملکی افواج کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے۔ ماضی میں پنج شیر کو استعمال کیا گیا، اب بھی دشمن نے احمد مسعود اور پنج شیر کو استعمال کیا۔

ان کا دعویٰ تھا کہ ایک جاسوس احمد مسعود کو پنج شیر کیلئے اکسا رہا تھا، یہ وہی ہے جس نے کردوں کو ترکی میں اکسایا اور عراق میں فساد برپا کیا، پنج شیر میں مزاحمت والے چاہتے تھے کہ امریکہ واپس آجائے، پنج شیر میں بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود ملا، یہ اتنا زیادہ تھا جو ایک ملک کیلئے بھی کافی ہے، پنج شیر میں اتنا اسلحہ کیسے پہنچا؟ یہ ایک سوال ہے۔ یہاں افغانستان کے دشمنوں نے شرارت کی جو ناکام رہی۔