‏ننگے بدن والا ایک انسان تھا جسے دنیا ضرار ؓ بن ازور کے نام سے جانتی تھی۔

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
106912365_923409531417259_8354167591767974285_n.jpg

‏ننگے بدن والا ایک انسان تھا جسے دنیا ضرار ؓ بن ازور کے نام سے جانتی تھی۔ یہ ایک ایسے انسان تھے کہ اس دور میں دشمن انکے نام سے کانپ اٹھتے تھے اور انکی راہ میں آنے سے کتراتے تھے۔جنگ ہوتی تھی تو سارےدشمن اور فوجیں زرہ اور جنگی لباس پہن کر جنگ لڑتے تھے لیکن آفرین ضرار ؓ پر..‏زرہ تو درکنار وہ اپنا کرتا بھی اتار دیتے تھے۔ لمبے بال لہراتے چمکتے بدن کے ساتھ جب میدان میں اترتے تھے تو انکے پیچھے دھول نظر آتی تھی اور انکے آگے لاشیں۔ اتنی پھرتی، تیزی اور بہادری سے لڑتے تھے کہ دشمن کی صفیں چیر کر نکل جاتے تھے۔ انکی بہادری پر بےشمار مواقع پر خالد ؓ بن ولید ‏کو تعریف کرنےاور انعام و کرام دینے پر مجبور کیا اور اسی لیے وہ انکے خاص سپہ سالار تھے۔
دشمنوں میں وہ "ننگے بدن والا" کے نام سے مشہور تھے۔

رومیوں کے لاکھوں کی تعداد پر مشتمل لشکر سے جنگِ اجنادین جاری تھی۔ ضرارؓ حسبِ معمول میدان میں اترے اور صف آراء دشمن فوج پر طوفان کی طرح ٹوٹ ‏پڑے اور اتنی تیزی اور بہادری سے لڑے کہ لڑتے لڑتے دشمن فوج کی صفیں چیرتے ہوئے مسلمانوں کے لشکر سے بچھڑ کر دشمن فوج کے درمیان تک پہنچ گئے۔ دشمن نے انہیں اپنے درمیان دیکھا تو انکو بڑی مشکل سے نرغے میں لے کر گھیر لیا اور قیدی بنالیا۔

مسلمانوں تک بھی خبر پہنچ گئی کہ ضرار ‏ؓ کو قید کر لیا گیا ہے۔

خالد ؓ بن ولید نے اپنی فوج کے بہادر نوجوانوں کا دستہ تیار کیا۔ اب جھنڈا عمیر ابنِ رافع کے ہاتھ میں تھا۔ انہوں نے مکمل کوشش کی کہ ضرارؓ کو آزاد کروالیں جسکے نتیجے میں درجنوں مجاہدین شہید ہوگئے مگر عمیر ناکام رہے۔ ایسے میں خالد بن ولید اپنی کمک لے ‏کر انکی مدد کو پہنچے۔ وہ ابھی صفیں سیدھی کررہے تھے کہ
اتنے میں انہوں نے ایک نقاب پوش سوار کو دیکھا جو گرد اڑاتا دشمن کی فوج پر حملہ آور ہونے جارہا تھا۔ اس سوار نے اتنی تندخوہی اور غضبناکی سے حملہ کیا کہ اس کے سامنے سے دشمن پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گیا۔ خالد ؓ بن ولید ‏اس کے وار دیکھ کر اور شجاعت دیکھ کر عش عش کر اٹھے اور عمیر سمیت سب ساتھیوں سے پوچھا کہ یہ سوار کون ہے؟؟؟

لیکن سب نے لاعلمی ظاہر کی کہ وہ نہیں جانتے۔ خالد ؓ بن ولید نے جوانوں کو اس سوار کی مدد کرنے کو کہا اور خود بھی مدد کرنے اس سوار کی جانب لپکے۔ ‏گھمسان کی جنگ جاری تھی کبھی خالد ؓ بن ولید اس سوار کو نرغے سے نکلنے میں مدد کرتے اور کبھی وہ سوار خالد ؓ بن ولید کی مدد کرتا۔ رومی فوج اسکی بہادری دیکھ کر واپس بھاگنے لگی۔
خالد ؓ بن ولید اس سوار کی بہادری سے متاثر ہو کر اس کے پاس گئے اور پوچھا کون ہو تم؟؟؟

اس سوار نے بجائے جواب دینے کے اپنا رخ موڑا اور رومی فوج کے تعاقب میں چلا گیا۔ خالد ؓ بن ولید نے دو محافظوں کو کہا کہ اسکو پکڑ کر لاؤ تو اسکو پکڑ کر خالد ؓ بن ولید کے پاس لایا گیا تو اس سوار سے پوچھا:

اے بہادر نوجوان!!! تیری قدر میرے سوا کوئ نہیں کرسکتا،‏تیری دلیری پر میں قربان جاؤں۔ تو کون ہے؟؟؟ میں تجھے دیکھنا چاہتا ہوں۔ اپنا نقاب اتارو"۔
تو نقاب کے پیچھے سے نسوانی آواز آئی کہ میں تیرے لیے نامحرم ہوں اے ابنِ ولید!!! میں نقاب کیسے اتاروں؟؟؟ میں ضرار ؓ کی بہن "خولہ ؓ بنت ازور" ہوں اور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گی ‏جب تک اپنے بھائی کو آزاد نہیں کروا لیتی۔"

خالد ؓ بن ولید نے کہا کہ پہلے کیوں نہیں بتایا؟؟؟
تو کہنے لگی:
"آپ نے منع کر دینا تھا۔"
خالد ؓ بن ولید نے کہا:
"آپ کو آنے کی کیا ضرورت تھی ہم تھے آزاد کروانے کے لیے۔"
تو خولہ ؓ نے جواب دیا کہ ‏"جب بھائیوں پر مصیبت آتی ہے تو بہنیں ہی آگے آیا کرتیں ہیں۔"

یہ ہے ایک مسلم خاتون کا کردار کہ جہاں مسلمانوں کا پورا لشکر پسپا ہوگیا تھا وہاں اس نے ازور کی بیٹی خولہ ؓ کے ساتھ مل کر ضرار ؓ کو رومی فوج کی قید آزاد کروا کر ہی دم لیا۔







 
Last edited by a moderator:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ غزوات میں کسی بہادر کی بہادری کا ذکر کیوں نہیں ملتا سوائے حضرت علی کے . . . . اور رسول پاک کی زندگی کے بعد کی جنگوں میں حضرت علی کی بہادری کا ذکر کیوں نہیں ملتا سوائے جمل و صفین اور خوارج کے خلاف جنگوں میں
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
106912365_923409531417259_8354167591767974285_n.jpg

‏ننگے بدن والا ایک انسان تھا جسے دنیا ضرار ؓ بن ازور کے نام سے جانتی تھی۔ یہ ایک ایسے انسان تھے کہ اس دور میں دشمن انکے نام سے کانپ اٹھتے تھے اور انکی راہ میں آنے سے کتراتے تھے۔جنگ ہوتی تھی تو سارےدشمن اور فوجیں زرہ اور جنگی لباس پہن کر جنگ لڑتے تھے لیکن آفرین ضرار ؓ پر..‏زرہ تو درکنار وہ اپنا کرتا بھی اتار دیتے تھے۔ لمبے بال لہراتے چمکتے بدن کے ساتھ جب میدان میں اترتے تھے تو انکے پیچھے دھول نظر آتی تھی اور انکے آگے لاشیں۔ اتنی پھرتی، تیزی اور بہادری سے لڑتے تھے کہ دشمن کی صفیں چیر کر نکل جاتے تھے۔ انکی بہادری پر بےشمار مواقع پر خالد ؓ بن ولید ‏کو تعریف کرنےاور انعام و کرام دینے پر مجبور کیا اور اسی لیے وہ انکے خاص سپہ سالار تھے۔
دشمنوں میں وہ "ننگے بدن والا" کے نام سے مشہور تھے۔

رومیوں کے لاکھوں کی تعداد پر مشتمل لشکر سے جنگِ اجنادین جاری تھی۔ ضرارؓ حسبِ معمول میدان میں اترے اور صف آراء دشمن فوج پر طوفان کی طرح ٹوٹ ‏پڑے اور اتنی تیزی اور بہادری سے لڑے کہ لڑتے لڑتے دشمن فوج کی صفیں چیرتے ہوئے مسلمانوں کے لشکر سے بچھڑ کر دشمن فوج کے درمیان تک پہنچ گئے۔ دشمن نے انہیں اپنے درمیان دیکھا تو انکو بڑی مشکل سے نرغے میں لے کر گھیر لیا اور قیدی بنالیا۔

مسلمانوں تک بھی خبر پہنچ گئی کہ ضرار ‏ؓ کو قید کر لیا گیا ہے۔

خالد ؓ بن ولید نے اپنی فوج کے بہادر نوجوانوں کا دستہ تیار کیا۔ اب جھنڈا عمیر ابنِ رافع کے ہاتھ میں تھا۔ انہوں نے مکمل کوشش کی کہ ضرارؓ کو آزاد کروالیں جسکے نتیجے میں درجنوں مجاہدین شہید ہوگئے مگر عمیر ناکام رہے۔ ایسے میں خالد بن ولید اپنی کمک لے ‏کر انکی مدد کو پہنچے۔ وہ ابھی صفیں سیدھی کررہے تھے کہ
اتنے میں انہوں نے ایک نقاب پوش سوار کو دیکھا جو گرد اڑاتا دشمن کی فوج پر حملہ آور ہونے جارہا تھا۔ اس سوار نے اتنی تندخوہی اور غضبناکی سے حملہ کیا کہ اس کے سامنے سے دشمن پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گیا۔ خالد ؓ بن ولید ‏اس کے وار دیکھ کر اور شجاعت دیکھ کر عش عش کر اٹھے اور عمیر سمیت سب ساتھیوں سے پوچھا کہ یہ سوار کون ہے؟؟؟

لیکن سب نے لاعلمی ظاہر کی کہ وہ نہیں جانتے۔ خالد ؓ بن ولید نے جوانوں کو اس سوار کی مدد کرنے کو کہا اور خود بھی مدد کرنے اس سوار کی جانب لپکے۔ ‏گھمسان کی جنگ جاری تھی کبھی خالد ؓ بن ولید اس سوار کو نرغے سے نکلنے میں مدد کرتے اور کبھی وہ سوار خالد ؓ بن ولید کی مدد کرتا۔ رومی فوج اسکی بہادری دیکھ کر واپس بھاگنے لگی۔
خالد ؓ بن ولید اس سوار کی بہادری سے متاثر ہو کر اس کے پاس گئے اور پوچھا کون ہو تم؟؟؟

اس سوار نے بجائے جواب دینے کے اپنا رخ موڑا اور رومی فوج کے تعاقب میں چلا گیا۔ خالد ؓ بن ولید نے دو محافظوں کو کہا کہ اسکو پکڑ کر لاؤ تو اسکو پکڑ کر خالد ؓ بن ولید کے پاس لایا گیا تو اس سوار سے پوچھا:

اے بہادر نوجوان!!! تیری قدر میرے سوا کوئ نہیں کرسکتا،‏تیری دلیری پر میں قربان جاؤں۔ تو کون ہے؟؟؟ میں تجھے دیکھنا چاہتا ہوں۔ اپنا نقاب اتارو"۔
تو نقاب کے پیچھے سے نسوانی آواز آئی کہ میں تیرے لیے نامحرم ہوں اے ابنِ ولید!!! میں نقاب کیسے اتاروں؟؟؟ میں ضرار ؓ کی بہن "خولہ ؓ بنت ازور" ہوں اور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گی ‏جب تک اپنے بھائی کو آزاد نہیں کروا لیتی۔"

خالد ؓ بن ولید نے کہا کہ پہلے کیوں نہیں بتایا؟؟؟
تو کہنے لگی:
"آپ نے منع کر دینا تھا۔"
خالد ؓ بن ولید نے کہا:
"آپ کو آنے کی کیا ضرورت تھی ہم تھے آزاد کروانے کے لیے۔"
تو خولہ ؓ نے جواب دیا کہ ‏"جب بھائیوں پر مصیبت آتی ہے تو بہنیں ہی آگے آیا کرتیں ہیں۔"

یہ ہے ایک مسلم خاتون کا کردار کہ جہاں مسلمانوں کا پورا لشکر پسپا ہوگیا تھا وہاں اس نے ازور کی بیٹی خولہ ؓ کے ساتھ مل کر ضرار ؓ کو رومی فوج کی قید آزاد کروا کر ہی دم لیا۔










الله اکبر حاضر الله، الله اکبر

استغفر الله الذی لا الہ الا
ھو الحیی القیوم و اتوب الیه

جزاک الله الخیر
 

MHAMZA

Minister (2k+ posts)
اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ غزوات میں کسی بہادر کی بہادری کا ذکر کیوں نہیں ملتا سوائے حضرت علی کے . . . . اور رسول پاک کی زندگی کے بعد کی جنگوں میں حضرت علی کی بہادری کا ذکر کیوں نہیں ملتا سوائے جمل و صفین اور خوارج کے خلاف جنگوں میں
It is because Hazrat Ali A.S is the most notable and important Man from Ahlul Bait and was member of Shura of the Caliphs Hazrat Abu Bakar R.A and Hazrat Caliph Umar R.A
His importance was what prevented him from participation in the Rida wars and wars with the Persians and Romans ... The Caliphs did not risk sending him to wars .. because there was no shortage of warriors or generals .. but Hazrat Ali A.S was one of a kind, unique and precious ..and he was much needed as a Council member

Besides first question raised by you reflects badly on your study of Seerah ..if you read even the most abridged versions of Seerah you will find that Hazrat Hamza R,A, Hazrat Maaz R.A, Hazrat Talha R.A, Hazrat Zubair R.A, Hazrat Saad Bin Abi Waqas R.A as well as many others have been mentioned to have shown great bravery during Badar, Uhad etc.
And Hazrat Abu Bakar R.A and Hazrat Umar R.A were always with the Holy Prophet P.B.U.H during all his expeditions and wars...
 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
It is because Hazrat Ali A.S is the most notable and important Man from Ahlul Bait and was member of Shura of the Caliphs Hazrat Abu Bakar R.A and Hazrat Caliph Umar R.A
His importance was what prevented him from participation in the Rida wars and wars with the Persians and Romans ... The Caliphs did not risk sending him to wars .. because there was no shortage of warriors or generals .. but Hazrat Ali A.S was one of a kind, unique and precious ..and he was much needed as a Council member
چلیں اس بات پر تو ہم متفق ہوئے کہ رسول پاک صلی الله علیہ والہ وسلم کی رحلت کے بعد کی جنگوں میں حضرت علی نے حصہ نہیں لیا تھا
Besides first question raised by you reflects badly on your study of Seerah ..if you read the most abridged versions of Seerah you will find that Hazrat Hamza R,A, Hazrat Maaz R.A, Hazrat Talha R.A, Hazrat Zubair R.A, Hazrat Saad Bin Abi Waqas R.A as well as many others have been mentioned to have shown great bravery during Badar, Uhad etc.
And Hazrat Abu Bakar R.A and Hazrat Umar R.A were always with the Holy Prophet P.B.U.H during all his expeditions and wars...
میں تو جی بس اتنا جانتا ہوں کہ جنگ خندق کے وقت عمرو بن عبدود کے مقابلے کے وقت حضرت علی نے رسول پاک کے بلانے پر تین بار لبیک کہا جب کہ دیگر افراد گم صم بیٹھے رہے جیسے کہ ان کے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں جو ذرا بھی حرکت کی تو اڑ جایئں گے

 

@@O.P

MPA (400+ posts)
106912365_923409531417259_8354167591767974285_n.jpg

‏ننگے بدن والا ایک انسان تھا جسے دنیا ضرار ؓ بن ازور کے نام سے جانتی تھی۔ یہ ایک ایسے انسان تھے کہ اس دور میں دشمن انکے نام سے کانپ اٹھتے تھے اور انکی راہ میں آنے سے کتراتے تھے۔جنگ ہوتی تھی تو سارےدشمن اور فوجیں زرہ اور جنگی لباس پہن کر جنگ لڑتے تھے لیکن آفرین ضرار ؓ پر..‏زرہ تو درکنار وہ اپنا کرتا بھی اتار دیتے تھے۔ لمبے بال لہراتے چمکتے بدن کے ساتھ جب میدان میں اترتے تھے تو انکے پیچھے دھول نظر آتی تھی اور انکے آگے لاشیں۔ اتنی پھرتی، تیزی اور بہادری سے لڑتے تھے کہ دشمن کی صفیں چیر کر نکل جاتے تھے۔ انکی بہادری پر بےشمار مواقع پر خالد ؓ بن ولید ‏کو تعریف کرنےاور انعام و کرام دینے پر مجبور کیا اور اسی لیے وہ انکے خاص سپہ سالار تھے۔
دشمنوں میں وہ "ننگے بدن والا" کے نام سے مشہور تھے۔

رومیوں کے لاکھوں کی تعداد پر مشتمل لشکر سے جنگِ اجنادین جاری تھی۔ ضرارؓ حسبِ معمول میدان میں اترے اور صف آراء دشمن فوج پر طوفان کی طرح ٹوٹ ‏پڑے اور اتنی تیزی اور بہادری سے لڑے کہ لڑتے لڑتے دشمن فوج کی صفیں چیرتے ہوئے مسلمانوں کے لشکر سے بچھڑ کر دشمن فوج کے درمیان تک پہنچ گئے۔ دشمن نے انہیں اپنے درمیان دیکھا تو انکو بڑی مشکل سے نرغے میں لے کر گھیر لیا اور قیدی بنالیا۔

مسلمانوں تک بھی خبر پہنچ گئی کہ ضرار ‏ؓ کو قید کر لیا گیا ہے۔

خالد ؓ بن ولید نے اپنی فوج کے بہادر نوجوانوں کا دستہ تیار کیا۔ اب جھنڈا عمیر ابنِ رافع کے ہاتھ میں تھا۔ انہوں نے مکمل کوشش کی کہ ضرارؓ کو آزاد کروالیں جسکے نتیجے میں درجنوں مجاہدین شہید ہوگئے مگر عمیر ناکام رہے۔ ایسے میں خالد بن ولید اپنی کمک لے ‏کر انکی مدد کو پہنچے۔ وہ ابھی صفیں سیدھی کررہے تھے کہ
اتنے میں انہوں نے ایک نقاب پوش سوار کو دیکھا جو گرد اڑاتا دشمن کی فوج پر حملہ آور ہونے جارہا تھا۔ اس سوار نے اتنی تندخوہی اور غضبناکی سے حملہ کیا کہ اس کے سامنے سے دشمن پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گیا۔ خالد ؓ بن ولید ‏اس کے وار دیکھ کر اور شجاعت دیکھ کر عش عش کر اٹھے اور عمیر سمیت سب ساتھیوں سے پوچھا کہ یہ سوار کون ہے؟؟؟

لیکن سب نے لاعلمی ظاہر کی کہ وہ نہیں جانتے۔ خالد ؓ بن ولید نے جوانوں کو اس سوار کی مدد کرنے کو کہا اور خود بھی مدد کرنے اس سوار کی جانب لپکے۔ ‏گھمسان کی جنگ جاری تھی کبھی خالد ؓ بن ولید اس سوار کو نرغے سے نکلنے میں مدد کرتے اور کبھی وہ سوار خالد ؓ بن ولید کی مدد کرتا۔ رومی فوج اسکی بہادری دیکھ کر واپس بھاگنے لگی۔
خالد ؓ بن ولید اس سوار کی بہادری سے متاثر ہو کر اس کے پاس گئے اور پوچھا کون ہو تم؟؟؟

اس سوار نے بجائے جواب دینے کے اپنا رخ موڑا اور رومی فوج کے تعاقب میں چلا گیا۔ خالد ؓ بن ولید نے دو محافظوں کو کہا کہ اسکو پکڑ کر لاؤ تو اسکو پکڑ کر خالد ؓ بن ولید کے پاس لایا گیا تو اس سوار سے پوچھا:

اے بہادر نوجوان!!! تیری قدر میرے سوا کوئ نہیں کرسکتا،‏تیری دلیری پر میں قربان جاؤں۔ تو کون ہے؟؟؟ میں تجھے دیکھنا چاہتا ہوں۔ اپنا نقاب اتارو"۔
تو نقاب کے پیچھے سے نسوانی آواز آئی کہ میں تیرے لیے نامحرم ہوں اے ابنِ ولید!!! میں نقاب کیسے اتاروں؟؟؟ میں ضرار ؓ کی بہن "خولہ ؓ بنت ازور" ہوں اور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گی ‏جب تک اپنے بھائی کو آزاد نہیں کروا لیتی۔"

خالد ؓ بن ولید نے کہا کہ پہلے کیوں نہیں بتایا؟؟؟
تو کہنے لگی:
"آپ نے منع کر دینا تھا۔"
خالد ؓ بن ولید نے کہا:
"آپ کو آنے کی کیا ضرورت تھی ہم تھے آزاد کروانے کے لیے۔"
تو خولہ ؓ نے جواب دیا کہ ‏"جب بھائیوں پر مصیبت آتی ہے تو بہنیں ہی آگے آیا کرتیں ہیں۔"

یہ ہے ایک مسلم خاتون کا کردار کہ جہاں مسلمانوں کا پورا لشکر پسپا ہوگیا تھا وہاں اس نے ازور کی بیٹی خولہ ؓ کے ساتھ مل کر ضرار ؓ کو رومی فوج کی قید آزاد کروا کر ہی دم لیا۔








the 1st muslim special force was made by Khalid Waleed (R.A) and Zaraar (R.A) was part of it
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ غزوات میں کسی بہادر کی بہادری کا ذکر کیوں نہیں ملتا سوائے حضرت علی کے . . . . اور رسول پاک کی زندگی کے بعد کی جنگوں میں حضرت علی کی بہادری کا ذکر کیوں نہیں ملتا سوائے جمل و صفین اور خوارج کے خلاف جنگوں میں
it is only because you are wearing sectarian lenses and cannot see anything except what suits your narrative. still you will only blame us for being sectarian. you could have remained quite but like you will see on the face book
"shaitaan tumhain jawab dene se rooke ga (I changed it a little from shaitaan tumhain share karne se roke ga) ?
 

drkhan22

Senator (1k+ posts)

چلیں اس بات پر تو ہم متفق ہوئے کہ رسول پاک صلی الله علیہ والہ وسلم کی رحلت کے بعد کی جنگوں میں
ضرت علی نے حصہ نہیں لیا تھا
Well it will be important to know why do you think Ali RA didnt take part in any of major expeditions in later part ? He only showed up in Jamal, sifeen and Neherwan. While we see every Sahabi Rasool AS taking part in various big battels against Kuffars, Romans and Persians.


میں تو جی بس اتنا جانتا ہوں کہ جنگ خندق کے وقت عمرو بن عبدود کے مقابلے کے وقت حضرت علی نے رسول پاک کے بلانے پر تین بار لبیک کہا جب کہ دیگر افراد گم صم بیٹھے رہے جیسے کہ ان کے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں جو ذرا بھی حرکت کی تو اڑ جایئں گے
Do you also know who conquered Babul, the famous city of persian empire ? Or do you also know who defeated Romans in Yarmouk or persians in Qadsia ? Or you only remember a man in Khandaq and a little village of khaiber ?
Why not to read more history first .....
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
Well it will be important to know why do you think Ali RA didnt take part in any of major expeditions in later part ? He only showed up in Jamal, sifeen and Neherwan. While we see every Sahabi Rasool AS taking part in various big battels against Kuffars, Romans and Persians
؛اسلام میں دشمن پر پیشگی حملہ کرنا منع ہے
[2:190] علامہ جوادی
جولوگ تم سے جنگ کرتے ہیں تم بھی ان سے راہِ خدا میں جہادکرو اور زیادتی نہ کرو کہ خدا زیادتی کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا
.
اسلام تلوار نہیں بلکے تبلیغ کے زور پر پھیلانا چاہیے ، یہی اصول حضرت علی نے اپنایا , یہی وجہ تھی ان کی جنگوں میں حصہ نہ لینے کی
. . . ..
یہاں فورم پر بھی غیر مسلم لوگ اعتراض کریں کہ اسلام تلوار کے زور پر پھیلا ہے تو آپ کے فرقے کے لوگ فورا مکر جاتے ہیں کہ نہیں جی ہم تو تبلیغ کے حمایتی ہیں .اور یہ کہ ہمارا پیشگی حملہ کرنے والوں سے کوئی تعلق نہیں
Do you also know who conquered Babul, the famous city of persian empire ? Or do you also know who defeated Romans in Yarmouk or persians in Qadsia ? Or you only remember a man in Khandaq and a little village of khaiber ?
Why not to read more history first .....
ضرورت محسوس نہیں کی
جب عمرو بن عبدود کے مقابلے کا وقت آیا اور سب لوگ چھوئی موئی بنے بیٹھے رہے اور صرف حضرت علی نے ہی رسول الله کی آواز پر لبیک کہا تو مجھے وہیں کھوٹے کھرے کی پہچان ہو گئی
تو بعد میں فوج کے بل بوتے پر کوئی جتنا بھی پھنے خاں بنتا پھرے ، مجھے کیا
 

@@O.P

MPA (400+ posts)

؛اسلام میں دشمن پر پیشگی حملہ کرنا منع ہے
[2:190] علامہ جوادی
جولوگ تم سے جنگ کرتے ہیں تم بھی ان سے راہِ خدا میں جہادکرو اور زیادتی نہ کرو کہ خدا زیادتی کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا
.
اسلام تلوار نہیں بلکے تبلیغ کے زور پر پھیلانا چاہیے ، یہی اصول حضرت علی نے اپنایا , یہی وجہ تھی ان کی جنگوں میں حصہ نہ لینے کی
. . . ..
یہاں فورم پر بھی غیر مسلم لوگ اعتراض کریں کہ اسلام تلوار کے زور پر پھیلا ہے تو آپ کے فرقے کے لوگ فورا مکر جاتے ہیں کہ نہیں جی ہم تو تبلیغ کے حمایتی ہیں .اور یہ کہ ہمارا پیشگی حملہ کرنے والوں سے کوئی تعلق نہیں

ضرورت محسوس نہیں کی
جب عمرو بن عبدود کے مقابلے کا وقت آیا اور سب لوگ چھوئی موئی بنے بیٹھے رہے اور صرف حضرت علی نے ہی رسول الله کی آواز پر لبیک کہا تو مجھے وہیں کھوٹے کھرے کی پہچان ہو گئی
تو بعد میں فوج کے بل بوتے پر کوئی جتنا بھی پھنے خاں بنتا پھرے ، مجھے کیا
No one is denying that nor any Muslim will deny Hazarat Ali R.A has done for Islam, this thread is about Zarar R.A. If you want to make one for Hazarat Ali R.A.

The 4 khalifa Rashidin are all respected and one can say one was better than other.
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
جب کسی انسان کی آنکھوں پر گھوڑوں والی اندھیری چڑھی ہوتی ہیں تو صرف انہیں اپنا آپ ہی نظر آتا ہے
وہ ہی حال یہاں موجود کچھ لوگوں کا ہے جنہیں اسلام کی ہر بات میں کوئی نہ کوئی خامی نکالنے کے علاوہ اور کوئی کام نہیں
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ غزوات میں کسی بہادر کی بہادری کا ذکر کیوں نہیں ملتا سوائے حضرت علی کے . . . . اور رسول پاک کی زندگی کے بعد کی جنگوں میں حضرت علی کی بہادری کا ذکر کیوں نہیں ملتا سوائے جمل و صفین اور خوارج کے خلاف جنگوں میں
شیعہ مذہب میں تقیہ کے معنی ہیں کہ ظاہری طور پر کوئی ایسی چیز پیش کرنا جو ان کے اندرونی طور پر اعتقاد سے مختلف ہے اور اس قبیح عمل کو اپنے مذہبی فریضے کے طور پر ادا کرنا ، ۔ اس طرح انہوں نے غلط تاویلاتاور مسلمانوں سے عداوت کے باعث جھوٹ اور دھوکہ دہی کو اللہ کے دین سے منسوب کیا۔

اس فاسد عقیدے کا اہل سنت کے عقائد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اہل سنت کے نزدیک جھوٹ بولنا منافقین کی ایک خوبی ہے۔ ایک شخص جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ بولنے پر قائم رہتا ہے جب تک کہ وہ اللہ کے ساتھ جھوٹا نہ ہو۔ یہ لوگ جھوٹ بولتے ہیں اور ہر چیز میں جھوٹ بولنے پر قائم رہتے ہیں ، پھر وہ اس کو اپنے عقائد اور مذہب کا حصہ سمجھتے ہیں۔

اہل سنت والجماعت کا طریقہ حق اور انصاف پر مبنی ہے۔ جھوٹ بولنا ان کے مذہب کا حصہ نہیں ، الحمد للہ

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمة الله عليه کہتے ہیں: رافضی فرقوں سے سب سے زیادہ جاہل اور کذاب ہیں ، اور متن کے عقیدہ یا عقلی ثبوت سے دور دراز ہیں۔ وہ تقیہ کو اپنے مذہب کے بنیادی اصولوں میں سے ایک مانتے ہیں ، اور وہ اہل بیت کے بارے میں جھوٹ بولتے ہیں ، جس کی حد صرف اللہ کو معلوم ہے۔ یہاں تک کہ انہوں نے جعفرصادق سے روایت کیا کہ انہوں نے کہا: "تقیہ میرا مذہب اور میرے آباؤ اجداد کا دین ہے۔" لیکن تقیہ منافقت کی علامتوں میں سے ایک ہے۔ حقیقت میں ان کے معاملے میں ، وہ جو زبانی کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہے ، اور یہی منافقت کا جوہر ہے
"مجموع الفتاوى" (13 /263) .

انہوں نے یہ بھی کہا:

جہاں تک رافدیوں کی بات ہے تو ، ان کی جدت کی بنیاد بدعت ہے اور جان بوجھ کر جھوٹ بولنا جو ان میں عام ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ جب انہوں نے کہا: ہمارا مذہب تقیّہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان میں سے کوئی زبانی طور پر کچھ کہتا ہے جبکہ ان کے دل میں کچھ اور ہوتا ہے ، اور یہ جھوٹ اور منافقت ہے۔ پھر بھی اس کے باوجود وہ یہ دعوی کرتے ہیں کہ وہ دوسرے مسلمانوں کو خارج کرنے کے لئے (سچے) مومن ہیں ، اور وہ ابتدائی مومنین کو مرتد اور منافق قرار دیتے ہیں ، جبکہ وہ اس بیان کے خود مستحق ہیں۔ مسلمانوں میں کوئی بھی ایسا گروہ نہیں جو بڑے اعتماد
مسلمان ہونے کا دعوه کرتے ہیں جبکہ ان کے مقابلے میں کوئی بھی منافقت اور ارتداد کے میں ان کے قریب تر ہے ، اور ان کے علاوہ کسی اور گروہ میں مرتد اور منافق کی تعداد زیادہ نہیں ہے۔
"منهاج السنة النبوية" (1 /30)

اس میں "الموسوعة الميسرة" في بيان أصول الشيعة (1/ 54) میں کہا گیا ہے ، جس میں شیعوں کے بنیادی عقائد پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے:


تقیہ: امامی شیعہ اسے اپنے مذہب کے بنیادی اصولوں میں سے ایک سمجھتے ہیں ، اور وہ اس پر عمل کرنا اسی طرح فرض سمجھتے جیسا کہ نماز کا پڑھنا۔ ان کے لئے یہ واجب ہے اور جب تک پوشیدہ امام ظاہر نہ ہو اس سے پرہیز کرنا جائز نہیں ہے۔ جو شخص امام کے ظاہر ہونے سے پہلے تقیہ سے باز آجائے وہ ان کے مطابق الله کے دین،امامیوں کا دین، کو چھوڑ گیا

ڈاکٹر ناصر بن عبد الله القفاري نے کہا:

شیعہ کی اہم کتاب المفیدمیں ے تقیہ کی تعریف کچھ اس طرح کی گئی ہے: تقیہ کا مطلب ہے سچ کو چھپانا ، اس پر اعتقاد کو چھپانا ، کسی کے اصلی عقائد کو ان لوگوں سے چھپانا جو ایک سے مختلف ہیں اور کھلے عام اس کا مظاہرہ نہیں کرتے ہیں جس سے مذہبی یا دنیاوی لحاظ سے منفی نتائج پیدا ہو سکتے ہیں۔


اس طرح المفید نے تقیہ کی تعریف ان لوگوں سے نقصان اٹھانے کے خوف سے عقائد کو پوشیدہ رکھنا کی ہے - یعنی اہل سنت سے ، جیسا کہ عام طور پر ایسا ہوتا ہے جب وہ اس اصطلاح کو استعمال کرتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں ، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ بظاھر اہل سنت کی (جس کو وہ باطل سمجھتے ہیں) کی پیروی کرتے ہیں اور رافضی مذہب کو چھپاتے ہیں ، جسے وہ سچا سمجھتے ہیں۔ لہذا کچھ سنیوں کا خیال ہے کہ جو لوگ اس عقیدہ پر قائم ہیں وہ منافقوں سے بھی بدتر ہیں ، اور وہ خوف کے مارے مسلمان ہونے کا ظاہری مظاہرہ کرتے ہیں۔ لیکن ان لوگوں کے معاملے میں ، وہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ جو کچھ چھپا رہے ہیں وہ حق ہے ، اور یہ کہ ان کا راستہ رسولوں اور آئمہ کا راستہ ہے۔أستغفر الله
"أصول مذهب الشيعة الإمامية" (2/ 805)

ماخوز


 

drkhan22

Senator (1k+ posts)

؛اسلام میں دشمن پر پیشگی حملہ کرنا منع ہے
[2:190] علامہ جوادی
جولوگ تم سے جنگ کرتے ہیں تم بھی ان سے راہِ خدا میں جہادکرو اور زیادتی نہ کرو کہ خدا زیادتی کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا
A very poor logic, Prophet SAW didnt conquer the whole of Hijaz because everyone attacked Madeena. He didnt send armies to Yemen becasue Yemen attacked islamic state of Madeena, nor did he send army to fight romans under command of Jaffer tayyar because romans invaded Madeena ... So your whole logic is entirely wrong and just a poor excuse for Ali RA not taking part in any battle against Kuffar after death of Nabi SAW. All we have is a couple of deaths in badar, one man in Kahndaq and a litte village of Khaiber, but on the other hands we have great commanders who are still remembered for their valour and how they defeated the 2 super powers of the world. Abu Ubaida bin Al Jarah, Khalid Ibne Waleed, Amr Bin Alaas, Syedian Muaviah , Saad bin Abi Waqas, Syedina Talha, Alzubair RA, all have done great job leading Muslim armies every where.
اسلام تلوار نہیں بلکے تبلیغ کے زور پر پھیلانا چاہیے ، یہی اصول حضرت علی نے اپنایا , یہی وجہ تھی ان کی جنگوں میں حصہ نہ لینے کی
. . . ..
Again a poor excuse and a poor logic in defense of Syedian Ali lack of any participation of Jahad after death of Nabi SAW. Makkah it self was never conquered with tableegh only, forget about rest of the Hijaz and Yemen and iraq n syria ... You seem to know nothing about History of Islam. That is why your excuses are laughable
یہاں فورم پر بھی غیر مسلم لوگ اعتراض کریں کہ اسلام تلوار کے زور پر پھیلا ہے تو آپ کے فرقے کے لوگ فورا مکر جاتے ہیں کہ نہیں جی ہم تو تبلیغ کے حمایتی ہیں .اور یہ کہ ہمارا پیشگی حملہ کرنے والوں سے کوئی تعلق نہیں
It is not about how Islam spread, it is how Islamic Khilafat was established across the globe. No one was forcefully converted to Islam. So again logic is poor.
ضرورت محسوس نہیں کی
جب عمرو بن عبدود کے مقابلے کا وقت آیا اور سب لوگ چھوئی موئی بنے بیٹھے رہے اور صرف حضرت علی نے ہی رسول الله کی آواز پر لبیک کہا تو مجھے وہیں کھوٹے کھرے کی پہچان ہو گئی
تو بعد میں فوج کے بل بوتے پر کوئی جتنا بھی پھنے خاں بنتا پھرے ، مجھے کیا
As i said, 2 to 3 people in badar, one in Khandaq, little village of Khaiber, anything else you have ? while we have Sahaba defeating armies of hundreds of thousands belonging to the world super powers .... You stick to Ibne Abdud (who knows who he was, may be poor chap acting out of his way), while we have more to narrate not child stories.
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
A very poor logic, Prophet SAW didnt conquer the whole of Hijaz because everyone attacked Madeena.
After long debates with this Chap who is Shia, I realize that most of the damage done to Muslims was from within. That is, these Shias, who are different on the face and have extreme hatred against Muslims in their hearts. This is what their false religion teaches them.

1. Taqiyyah:

تقیہ: امامی شیعہ کے معنی ہیں - اسے اپنے مذہب کے بنیادی اصولوں میں سے ایک سمجھتے ہیں ، اور وہ اس پر عمل کرنا اسی طرح فرض سمجھتے جیسا کہ نماز کا پڑھنا۔ ان کے لئے یہ واجب ہے اور جب تک پوشیدہ امام ظاہر نہ ہو اس سے پرہیز کرنا جائز نہیں ہے۔ جو شخص امام کے ظاہر ہونے سے پہلے تقیہ سے باز آجائے وہ ان کے مطابق اللہ کے دین،امامیوں کا دین، کو چھوڑ گیا​
Read more....

2. They do not believe in the completeness of Qur'an:
شیعہ حضرات قرآن میں تحریف کے قائل ہیں اور اوپری طور پر تقیّہ کرتے ہوے اسے ایک الزام کہتے ہیں - اصل بات یہ شیعہ کا امامت کا باطل عقیدہ کسی طور پر قرآن سے ثابت نہیں ہوتا - کبھی وہ (سورة البقرة, Verse #124) میں لفظ "إِمَامًا" یا کبھی (سورة يس, Verse #12) میں لفظ "إِمَامٍ" دکھا کر اپنے باطل عقیدہ امامت ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں- باوجود اس کہ قرآن میں امامت کی کوئی دلیل نہیں شیعہ اپنے دل کو مطمعین کرنے کے لئے دل ہی دل میں تحریف قرآن کے عقیدہ کو صحیح سمجھتے ہیں جو کہ شیعہ کتابوں ایک واضح عقیدہ کے طور پر سامنے آتا ہے​

Kulayni in "Kafi", kitab al Hujja, vol 1, p 424:
عن الحسين بن مياح عمن أخبره قال قرأ رجل عند أبي عبد الله عليه السلام: "وقل اعملوا فسيرى الله عملكم ورسوله والمؤمنون"، فقال: ليس هكذا إنما هي والمأمونون. "فنحن المأمونون.

Translation:
"ایک شخص نے ابو عبد اللہ کی موجودگی میں آیت پڑھی: وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللَّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُؤْمِنُونَ ۖ وَسَتُرَدُّونَ إِلَىٰ عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ"اور کہہ دےکہ کام کیے جاؤ پھر عنقریب الله اور اس کا رسول اور مسلمان تمہارے کام کو دیکھ لیں گے اور عنقریب تم غائب اور حاضر کے جاننے والے کی طرف لوٹائے جاؤ گےپھر وہ تمہیں بتا دے گا جو کچھ تم کرتے تھے" (امام نے) کہا یہ ایسا نہیں ہے ، لیکن "المأمونون" ہے۔ "ہم "المأمونون" ہیں ۔
(Qur'an 9:105)
Read more....

3. They are arrogant, use vulgar language and are very abusive to non-Shias:

Usually Shia members show the arrogance and use foul and abusive language. I did a research to know the reason behind this common Shia character and found that Shias are misguided by their so called Imams - This is what their religion is on this issue, hence they expect reward upon being abusive to a non-Shia:

Here is a hadeeth from their so called 6th Imaam :

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي نَصْرٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ سِرْحَانَ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ص إِذَا رَأَيْتُمْ أَهْلَ الرَّيْبِ وَ الْبِدَعِ مِنْ بَعْدِي فَأَظْهِرُوا الْبَرَاءَةَ مِنْهُمْ وَ أَكْثِرُوا مِنْ سَبِّهِمْ وَ الْقَوْلَ فِيهِمْ وَ الْوَقِيعَةَ وَ بَاهِتُوهُمْ كَيْلَا يَطْمَعُوا فِي الْفَسَادِ فِي الْإِسْلَامِ وَ يَحْذَرَهُمُ النَّاسُ وَ لَا يَتَعَلَّمُوا مِنْ بِدَعِهِمْ يَكْتُبِ اللَّهُ لَكُمْ بِذَلِكَ الْحَسَنَاتِ وَ يَرْفَعْ لَكُمْ بِهِ الدَّرَجَاتِ فِي الْآخِرَةِ

The Messenger of Allah (صلى الله عليه وآله وسلم) said: “When you will find people of bid`ah (innovation) and doubt/suspicion after me, do baraa’ (disassociation) from them and increase in your insults (sabihim) to them, and oppose (them) and bring evidences against them so they may not become greedy in bringing fasaad (corruption) to Islam. You must warn people against them and do not learn their bid`ah (innovation). Allah will write for you hasanaat (good deeds) for this, and will raise you darajaat (levels) in the next life.’”

Source:

1. Al-Kulayni, Al-Kaafi, vol. 2, ch. 159, pg. 375, hadeeth # 4

4. The are very abusive and use vulgar language against Sahaba Karam (رضوان اللہ عنھم اجمعین)

(Qur'an 9:100) وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ ذَ‌ٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
اور جو لوگ قدیم میں پہلے ہجرت کرنے والوں اور مدد دینے والو ں میں سے اور وہ لوگ جو نیکی میں ان کی پیروی کرنے والے ہیں الله ان سے راضی ہوئےاوروہ اس سے راضی ہوئےان کے لیے ایسے باغ تیار کیے ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے یہ بڑی کامیابی ہے

یہ شیعہ ہی ہیں جو قرآن کی واضح آیت رسول الله ﷺ کے اصحاب کے بارے میں سننے کے باوجود ان کے بارے میں اپنی غلیظ زبان کھولتے ہیں - یقینا یہ لوگ وہ ہیں جو ہمارے ہاتھوں میں موجود قرآن کی حقانینت کے قائل ہہیں ہیں اور تقیہ کرتے ہوۓ کہتے ہم تو اس قرآن کو مکمل مانتے ہیں جو رسول الله پر نازل ہوا تھا جبکہ دل میں یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ حضرت عثمان نے قرآن میں تحریف کر دی تھی- أستغفر الله -ان کا یہ عقیدہ ان کی کتابوں سے بلکل عیاں ہے، کلک کریں "پوسٹ نمبر ١٩""،​
 
Last edited:

Citizen X

President (40k+ posts)
These rafidi zindeeq's cannot stand that anyone other than their imaginary imams be praised, specially any sahaba, which they believe were all apostates and who they curse with the most vile slurrs day and night.
 

Citizen X

President (40k+ posts)
After long debates with this Chap who is Shia, I realize that most of the damage done to Muslims was from within. That is, these Shias, who are different on the face and have extreme hatred against Muslims in their herarts. This is what their false religion teaches them.
100% true
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
These rafidi zindeeq's cannot stand that anyone other than their imaginary imams be praised, specially any sahaba, which they believe were all apostates and who they curse with the most vile slurrs day and night.
I wanted to add point 5 to my above post # 16, that Shia believes that their 12 Imams have high status than Prophet or they are in continuity with Prophet-hood and since they can not declare their Imams as Prophet blatantly because of Katum e Nabowat, they do Taqiyyah and call them Imams, otherwise, the believes they have associated with Imams shows that they consider them of higher status then Prophets. Since you specialize in this area, could you enlighten us with their aqeeda about Imams in a better way, please...
 

Citizen X

President (40k+ posts)
I wanted to add point 5 to my above post # 16, that Shia believes that their 12 Imams have high status than Prophet or they in continuity with Prophet-hood and since they can not declare their Imams as Prophet because of Katum e Nabowat they do Taqiyyah and call them Imams otherwise, the believes they have associated with Imam shows taht they consider them of higher status then Prophets. Since you specialize in this area, could you enlighten us with their aqeeda about Imam in abetter way, please...
Yes this is true that they believe their imaginary ( imaginary because there is no concept of Imamat or vilayat proved from the Quran ) Imams are superior to all prophets save Prophet Mohammad s.a.w, but that also they only pay lip service to.

And Khatum e Nabowat does not exist for them, although they might claim to believe in it, because the ONLY humans that are infallible and receive divine revelation, why of course are only the Prophets.

But they have attributed these attributes of the Prophets to their 12 imaginary imams so in all sense of the word these 12 imams are prophets, they just don't call them that, because there is one sect who made the mistake of calling their ( according to them ) infallible imam who received divine revelation a Prophet and look what ummat e Muslima did to them.

They know the ummah will in no shape of form tolerate 12 extra prophets (they haven't tolerated one) hence they started to call them imams instead.

P.S : I would have posted some videos too, but I've been warned not to by a mod.
 
Last edited: