نیازی راج پہلے ٹیکسٹا ئیل انڈسٹری کو دس روپے یونٹ رعایت دیتا رہا ایکسپورٹس بڑھانے کے لیے جس کی وجہ سے سرکلر ڈیبٹ دوہزار ارب ہو گیا . نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم نہ ایکسپو رٹس میں اضافہ ہوا اور نہ ہی روپے کی ڈی ویلیوشین کام آئی . الٹا اب لوڈ شیڈنگ شروع ہو گئی ہے . ذرا سوچیں کرونا بحران کے بعد برباد معیشت کو لوڈشیڈنگ کا جھٹکا ملے تو کیا نتائج حاصل ہوں گے . بس ایسا لگتا ہے اس ملک پر نیازی راج کی صورت قیامت ٹوٹ چکی ہے . یہ جو بھی کام کرتا ہے اس کا الٹ نتیجہ نکلتا ہے . یہ الله کا عذاب ہے جب ایک بدکردار اور زناکار کو مسیحا بنایا جائے تو اس کے سنگین نتائج قوم کو بھگتنے پڑتے ہیں . ایک طرف کرونا لاشیں گرا رہا ہے دوسری طرف کاروبار تباہ ہیں اور اب نیا تحفہ لوڈشیڈنگ کا . عوام کو تبدیلی کا ایسا مزہ چکھایا جا رہا ہے کہ آئندہ لوگ انقلاب اور تبدیلی کے نام سے بھی کا نپیں گے