12 May Lawyers Burnt Alive- Cosnpiracy was made by ISI : says Altaf
http://e.jang.com.pk/02-09-2015/karachi/pic.asp?picname=1840.gif
http://e.jang.com.pk/02-09-2015/karachi/pic.asp?picname=1840.gif
http://en.wikipedia.org/wiki/Transsexuality_in_Iran
میری آپ سے درخواست ہے کہ آپ الطاف بھائی سے انصاف کا سلسلہ کریں۔
الطاف بھائی انسان ہیں اور غلطی بھی کر سکتے ہیں، مگر الطاف بھائی نے اس مسئلے میں وہی بات کی ہے جو کہ سائنس آج ثابت کر رہی ہے، مگر ہمارے جاہل ملا اسکو آج بھی ماننے سے انکار کر رہے ہیں۔
چنانچہ جب آپ اصل مسئلہ پیش کرنے کی بجائے یوں پروپیگنڈہ طرز کا رویہ اختیار کریں گے تو یہ انصاف کا قتل ہو گا۔
بعینہ یہی طریقہ کار ناصبی حضرات اس وقت اپناتے ہیں جب وہ خمینی صاحب پر بعینیہ یہی فتویٰ لگا رہے ہوتے ہیں جہاں خمینی صاحب نے بھی سائنس کی گواہی کے بعد یہ بات قبول کی کہ جسمانی نقص کے باعث کچھ لوگ دیکھنے میں مرد یا عورت ہوتے ہیں، مگر انکے ہارمونز اور جذبات و خیالات مخالف سیکس کے ہوتے ہیں۔ چنانچہ 1400 سال کے بعد پہلی مرتبیہ اسلامی دنیا نے پہلی مرتبہ قبول کیا کہ یہ جسمانی نقص ہے۔ اور اسکا حل یہ نکالا گیا کہ ایسے نقص رکھنے والے حضرات آپریشن کروا کر اپنی سیکس تبدیل کروا لیں۔
اہل مغرب سے اس مسئلے پر گفتگو ہوئی تو انکی سوچ یہ سامنے آئی ہے کہ جب سائنس ثابت کر چکی ہے کہ ان افراد میں جسمانی نقص ہے، اور انکے جذبات مخالفت سیکس والے ہیں، تو پھر انہیں آپریشن کروا کر سیکس تبدیل کروانے پر کیوں زبردستی مجبور کیا جاتا ہے؟ کیا یہ کافی نہیں کہ وہ جسمانی آپریشن کروائے بغیر اور انتہائی دردناک آپریشن سے گذرے بغیر ہی اپنے فطرتی جذبات کی تسکین کے لیے جنسی تعلقات قائم کر سکیں؟
میرے پاس اہل مغرب کے اس آرگومینٹ کا کوئی جواب نہ تھا جسکی بنیاد پر میں انکے سامنے اس مسئلے میں ہم جنس پرستی کو برا اور غیر فطرتی ثابت کر پاتی۔ میری درخواست ہے کہ الطاف بھائی کو فی الحال چھوڑیں، اگر آپکے پاس اہل مغرب کے اس آرگومینٹ کا کوئی جواب ہے تو وہ برائے مہربانی فراہم کیجئے کہ یہ اہم مسئلہ ہے۔
As of 2008, Iran carries out more sex change operations than any other nation in the world except for Thailand. The government provides up to half the cost for those needing financial assistance, and a sex change is recognised on the birth certificate.[SUP][1][/SUP]
http://en.wikipedia.org/wiki/Transsexuality_in_Iran
میری آپ سے درخواست ہے کہ آپ الطاف بھائی سے انصاف کا سلسلہ کریں۔
الطاف بھائی انسان ہیں اور غلطی بھی کر سکتے ہیں، مگر الطاف بھائی نے اس مسئلے میں وہی بات کی ہے جو کہ سائنس آج ثابت کر رہی ہے، مگر ہمارے جاہل ملا اسکو آج بھی ماننے سے انکار کر رہے ہیں۔
چنانچہ جب آپ اصل مسئلہ پیش کرنے کی بجائے یوں پروپیگنڈہ طرز کا رویہ اختیار کریں گے تو یہ انصاف کا قتل ہو گا۔
بعینہ یہی طریقہ کار ناصبی حضرات اس وقت اپناتے ہیں جب وہ خمینی صاحب پر بعینیہ یہی فتویٰ لگا رہے ہوتے ہیں جہاں خمینی صاحب نے بھی سائنس کی گواہی کے بعد یہ بات قبول کی کہ جسمانی نقص کے باعث کچھ لوگ دیکھنے میں مرد یا عورت ہوتے ہیں، مگر انکے ہارمونز اور جذبات و خیالات مخالف سیکس کے ہوتے ہیں۔ چنانچہ 1400 سال کے بعد پہلی مرتبیہ اسلامی دنیا نے پہلی مرتبہ قبول کیا کہ یہ جسمانی نقص ہے۔ اور اسکا حل یہ نکالا گیا کہ ایسے نقص رکھنے والے حضرات آپریشن کروا کر اپنی سیکس تبدیل کروا لیں۔
اہل مغرب سے اس مسئلے پر گفتگو ہوئی تو انکی سوچ یہ سامنے آئی ہے کہ جب سائنس ثابت کر چکی ہے کہ ان افراد میں جسمانی نقص ہے، اور انکے جذبات مخالفت سیکس والے ہیں، تو پھر انہیں آپریشن کروا کر سیکس تبدیل کروانے پر کیوں زبردستی مجبور کیا جاتا ہے؟ کیا یہ کافی نہیں کہ وہ جسمانی آپریشن کروائے بغیر اور انتہائی دردناک آپریشن سے گذرے بغیر ہی اپنے فطرتی جذبات کی تسکین کے لیے جنسی تعلقات قائم کر سکیں؟
میرے پاس اہل مغرب کے اس آرگومینٹ کا کوئی جواب نہ تھا جسکی بنیاد پر میں انکے سامنے اس مسئلے میں ہم جنس پرستی کو برا اور غیر فطرتی ثابت کر پاتی۔ میری درخواست ہے کہ الطاف بھائی کو فی الحال چھوڑیں، اگر آپکے پاس اہل مغرب کے اس آرگومینٹ کا کوئی جواب ہے تو وہ برائے مہربانی فراہم کیجئے کہ یہ اہم مسئلہ ہے۔
As of 2008, Iran carries out more sex change operations than any other nation in the world except for Thailand. The government provides up to half the cost for those needing financial assistance, and a sex change is recognised on the birth certificate.[SUP][1][/SUP]
http://en.wikipedia.org/wiki/Transsexuality_in_Iran
میری آپ سے درخواست ہے کہ آپ الطاف بھائی سے انصاف کا سلسلہ کریں۔
الطاف بھائی انسان ہیں اور غلطی بھی کر سکتے ہیں، مگر الطاف بھائی نے اس مسئلے میں وہی بات کی ہے جو کہ سائنس آج ثابت کر رہی ہے، مگر ہمارے جاہل ملا اسکو آج بھی ماننے سے انکار کر رہے ہیں۔
چنانچہ جب آپ اصل مسئلہ پیش کرنے کی بجائے یوں پروپیگنڈہ طرز کا رویہ اختیار کریں گے تو یہ انصاف کا قتل ہو گا۔
بعینہ یہی طریقہ کار ناصبی حضرات اس وقت اپناتے ہیں جب وہ خمینی صاحب پر بعینیہ یہی فتویٰ لگا رہے ہوتے ہیں جہاں خمینی صاحب نے بھی سائنس کی گواہی کے بعد یہ بات قبول کی کہ جسمانی نقص کے باعث کچھ لوگ دیکھنے میں مرد یا عورت ہوتے ہیں، مگر انکے ہارمونز اور جذبات و خیالات مخالف سیکس کے ہوتے ہیں۔ چنانچہ 1400 سال کے بعد پہلی مرتبیہ اسلامی دنیا نے پہلی مرتبہ قبول کیا کہ یہ جسمانی نقص ہے۔ اور اسکا حل یہ نکالا گیا کہ ایسے نقص رکھنے والے حضرات آپریشن کروا کر اپنی سیکس تبدیل کروا لیں۔
اہل مغرب سے اس مسئلے پر گفتگو ہوئی تو انکی سوچ یہ سامنے آئی ہے کہ جب سائنس ثابت کر چکی ہے کہ ان افراد میں جسمانی نقص ہے، اور انکے جذبات مخالفت سیکس والے ہیں، تو پھر انہیں آپریشن کروا کر سیکس تبدیل کروانے پر کیوں زبردستی مجبور کیا جاتا ہے؟ کیا یہ کافی نہیں کہ وہ جسمانی آپریشن کروائے بغیر اور انتہائی دردناک آپریشن سے گذرے بغیر ہی اپنے فطرتی جذبات کی تسکین کے لیے جنسی تعلقات قائم کر سکیں؟
میرے پاس اہل مغرب کے اس آرگومینٹ کا کوئی جواب نہ تھا جسکی بنیاد پر میں انکے سامنے اس مسئلے میں ہم جنس پرستی کو برا اور غیر فطرتی ثابت کر پاتی۔ میری درخواست ہے کہ الطاف بھائی کو فی الحال چھوڑیں، اگر آپکے پاس اہل مغرب کے اس آرگومینٹ کا کوئی جواب ہے تو وہ برائے مہربانی فراہم کیجئے کہ یہ اہم مسئلہ ہے۔
As of 2008, Iran carries out more sex change operations than any other nation in the world except for Thailand. The government provides up to half the cost for those needing financial assistance, and a sex change is recognised on the birth certificate.[SUP][1][/SUP]