بے چارہ مطی اللہ جان جس کو پی ایم اے کاکول میں کمپنی کمانڈر نے دوسرے جنٹلیمین کریڈت سے اپنے ساتھ بد فعلی کرواتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور اور اسی بد کاری کی وجہ سے اس کو اکیڈمی سے نکال دیا اگر یہ ممیسیا مطی اللہ جان اس طرح بد فعلی کرواتے ہوئے نہ پکڑا جاتا تو یہ بھی میجرقمر زمان ، کیپٹن صفدر یا نوید مختار کی طرح کمیشنڈ آفیسر ہو کر ریٹائیر ہو گیا اب مطی اللہ جان کا ہر وقت بھونکنا اسی اکیڈمی سے نکالے جانے کو رئ ایکشن ہے حالانکہ نہ آرمی کا قصور ہے نہ ہی کمپنی کمانڈر جس نے پکڑا نہ ہی کمانڈنٹ کا کوئی دوش تھا اس بے چارے ممیسئے کو اکیڈمی سے نکالے جانے مئں مگر اس دن کے بعد سے یہ ہر فوجئ افسر کو اپنا دشمن اور دوشی مانتا ہے