کراچی: جناح اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کو لسانی بنیاد پر ہراساں کیا جانے لگا

11.jpg

کراچی کے گورنمنٹ جناح اسپتال میں خاتون اسسٹنٹ پروفیسر کو صنفی و لسانی بنیادوں پر ہراساں کیا جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال کی گیسٹروانٹرالوجسٹ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نازش بٹ نے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے انہیں لسانی و صنفی بنیادوں پر ہراساں کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر نازش بٹ نے کہا کہ کئی ماہ سے واٹس ایپ اور فیس بک پر کردار کشی کی جارہی ہے ،مجھے پنجابی ہونے کےطعنے اور سندھیوں سے زیادتی کا الزام عائد کیا جارہا ہے، قانون نافذ کرنےو الے اداروں کو درخواست دیدی ہے، میں کسی سے خوفزدہ نہیں ہوں۔


ڈاکٹر نازش بٹ نے کہا کہ میں ہمیشہ میرٹ کی بات کرتی ہوں ، پورے پاکستان میں میں واحد گیسٹرو انٹرالوجسٹ ہوں جو پبلک سیکٹر میں کام کرتی ہوں، پورے پاکستان سے خواتین مریض جناح اسپتال میں مجھ سے علاج کروانے آتے ہیں، مجھے نہ صر ف خاتون ہونے بلکہ پنجابی ہونے پر بھی ہراساں کیا جارہا ہے۔

اسپتال کی سابق ایگزیکٹیو ڈاکٹر سیمی جمالی نے اس حوالے سے انکشاف کیا کہ ماضی میں مجھے بھی اسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد رسول کا کہنا ہے کہ ابھی تک ڈاکٹر نازش کی جانب سے اسپتال انتظامیہ کو کسی بھی قسم کی باضابطہ شکایت درج نہیں کروائی گئی ہے۔
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
Alhamdu Lillah we are the best people and world is against us because they feel jealous looking at our progress.