بائیڈن انتظامیہ کیلئے امیگریشن بحران چیلنج بن گیا، ہزاروں مہاجرین کے ڈیرے

Texas.webp


امریکی ریاست ٹیکساس کی سرحد پر ہیٹی، کیوبا، وینزویلا، میکسیکو اور ہونڈورس سے آنے والے مہاجرین کی تعداد 14ہزار 600 ہو گئی۔ امریکی میڈیا کے مطابق اگست کے مہینے میں 2 لاکھ سے زائد مہاجرین نے غیر قانونی طریقے سے امریکی سرحد پار کی ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے تجزیہ کرتے نظر آ رہے ہیں کہ امریکی صدر جوزف بائیڈن کیلئے غیر قانونی طور پر آنے والے مہاجرین ایک بڑا چیلنج بن گئے ہیں۔ کیونکہ ٹیکساس کی سرحد پر راتوں رات ہزاروں خیمے لگ گئے ہیں جن سے امریکی انتظامیہ کافی دباؤ کا شکار ہے۔


امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ان میں زیادہ تر مہاجرین ایسے ہیں جو کہ اپنے سی بی پی ایجنٹس کے انتظار میں بیٹھے ہیں جنہوں نے امریکی اداروں میں ان مہاجرین کی جانب سے پٹیشنز دائر کر رکھی ہیں تاکہ ان کو امریکہ میں قیام کی اجازت مل سکے۔

بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگست کے مہینے میں امریکہ آنے والے غیر قانونی مہاجرین کی تعداد میں 300 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کیونکہ صرف ایک مہینے میں امریکا آنے والے غیر قانونی مہاجرین کی تعداد 2 لاکھ سے زائد ہے۔

ری پبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے ڈی پورٹیشن فلائٹس منسوخ کردیں تاہم ہوم لینڈ سیکیورٹی کا دعویٰ ہے کہ وسطیٰ امریکا کو ڈی پورٹیشن فلائٹس جا رہی ہیں۔