پاکستان کو ریڈلسٹ سے نکالنے برطانوی حکومت کا ایک اور اقدام

uk1121.jpg


پاکستان کو ریڈلسٹ سے نکالنے کے بعد برطانوی حکومت کا ایک اور اقدام۔۔ برطانوی حکومت نے پاکستانیوں کیلئے نئی سفری گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ سے نکالے جانے کے بعد نئی سفری گائیڈ لائنز بھی جاری کردی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق برطانوی حکومت نے22 ستمبر کے بعد پاکستان سے ویکسین لگواکر آنے والے مسافروں کو گھروں میں قرنطینہ کرنے کی شرط عائد کی ہے جس کی وجہ پاکستان میں لگائی جانے والی کورونا ویکسین پر عدم اعتماد ہے۔


رپورٹ کے مطابق پاکستان میں لگائی جانے والی بیشتر ویکسینز کو برطانوی حکومت کی جانب سے تسلیم نہیں کیا جاتا، اور برطانوی حکومت کو پاکستانی شہریوں کو کورونا ویکسین سرٹیفکیٹ کے اجراء کے معاملے پر بھی شدید تحفظات ہیں جس کے باعث برطانیہ پہنچے کے بعد بھی ویکسین شدہ افراد کو قرنطینہ کرنا پڑے گا۔

ویکسین لگوانے والے مسافروں کو 22 ستمبر کے بعد پی سی آر ٹیسٹ بھی کروانا ہوگا، لوکیٹر فارم بھرنا ہوگا اورقرنطینہ میں رہتے ہوئے پانچویں روز دوبارہ پی سی آر ٹیسٹ کروانا ہوگا، اگر اس کی رپورٹ مثبت آتی ہے تو پاکستانی شہری قرنطینہ ختم کرسکیں گے۔

برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کورونا ویکسین سرٹیفکیٹ کےاجراء کیلئے کوئی ایسا فول پروف نظام بنائے، امید ہے کہ 4 اکتوبر کے بعد برطانوی حکومت تسلیم شدہ ویکسینز کے سرٹیفکیٹ کو تسلیم کرلے گا۔

واضح رہے کہ برطانیہ نے پاکستان پر کورونا کی حالیہ صورتحال کے باعث سفری پابندیاں عائد کررکھی تھیں ، چند روز پہلے ہی پاکستان کو برطانوی حکومت نے ریڈ لسٹ سے نکال کر یہ پابندیاں ختم کی ہیں۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
یہ احتیاطیں پاکستان کے خلاف نہیں ہیں ایک طرح سے نرم ہاتھ رکھنا ہے ورنہ وہ ان خبروں کے بعد کے پاکستان میں جعلی سرٹیفیکیٹس بناے جاتے ہین ریڈ لسٹ میں دوبارہ ڈال سکتے تھے۔ اس کے علاوہ انگلینڈ نے یہ شکایت بھی کی ہے کہ جن لوگوں کو ویکسین لگی تھی ان کو بھی کرونا ہوگیا ہے جس کے بعد بہت سارے مسافر جہاز سے آف لوڈ کئے گئے یعنی وہ جہاز سے اتار دئیے گئے کہ بھای لوک تم کو تو کرونا ہے اور تم جارہے ہو لندن ،،،اور اخبار میں ایسے افراد کی گرفتاری کی خبریں بھی آرہی ہیں جو جعلی سرٹیفیکیٹس دے رہے ہیں۔ ابھی کل چار بندے گرفتار ہوے ہیں