پاکستان کی عالمی پہچان ہچکولے کھا رہی ہے،کامران خان


سینیئر صحافی اور اینکر پرسن کامران خان کا دعوی ہے کہ پاکستان کی عالمی پہچان ہچکولے کھا رہی ہے، نیوزی لینڈ، انگلینڈ کرکٹ ٹیم دورہ پاکستان منسوخ ہونا پریشان کن ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینیئر اینکر کامران خان نے اپنے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں انہوں نے پاکستان اور عالمی صورتحال پر تبصرہ کیا ہے۔

کامران خان نے کہا کہ کہ پاکستان کی عالمی پہچان ہچکولے کھا رہی ہے، اس ماہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیموں کی جانب سے دورہ پاکستان کا منسوخ ہونا پریشان کن ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج دنیا کا معاشی اور سیاسی اثرورسوخ امریکہ اور چین کے درمیان تقسیم ہے، مغربی دنیا کی سرداری امریکہ کے پاس ہے جبکہ چین معیشت ٹیکنالوجی اور ان تمام معاملات میں امریکہ کے ہم پلہ کھڑا ہے۔

کامران خان نے مزید کہا کہ آج پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے چین سے تعلقات میں بھی گرمجوشی مدھم پڑ گئی ہے، دوسری جانب امریکہ سے تعلقات امتحاتی دور سے گزر رہے ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن نے 9 ماہ قبل عہدے کا حلف اٹھانے سے اب تک وزیراعظم عمران خان سے بات نہیں کی ہے لیکن ہمالیہ سے بلند دوست چین کے صدر شی جن پنگ سے بھی وزیراعظم کی آخری بات فروری 2020 میں ہوئی تھی، آخری ملاقات 2 سال قبل اکتوبر 2019 میں ہوئی تھی۔

https://twitter.com/x/status/1440283840195350529
انہوں نے مزید تبصرہ کیا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ تعلقات عجیب ہوگئے ہیں، ملک CPEC کے جمود کا شکار ہوگیا ہے، وہ بجلی کارخانے جن سے پیدا ہونے والی بجلی کی ضرورت نہیں لیکن ہم ادائیگیاں کرنے پر مجبور ہیں، ڈالر کی قیمت میں 20 فیصد منافع ادا کرنے پر مجبور ہیں۔

کامران خان کا کہنا تھا کہ آج عمران خان کی حکومت الٹی بھی لٹک جائے تو نوازشریف دور میں کئے گئے CPEC معاہدے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی کیونکہ چین ان پر نظرثانی کے لئے تیار نہیں ہے، عدم ادائیگی کی وجہ سے ہم سے ناراض ہے، نتیجہ یہ کہ ہمارا گردشی قرض ڈھائی ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔

سینئر تجزیہ کار نے پاک امریکہ تعلقات کو دگرگوں قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام دلیلوں کے برعکس امریکہ افغانستان میں شکست کا جزوی ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتا ہے، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا پاکستان پر اعتماد کا خطرناک فقدان ہے، جس کااس خلیج اور عدم اعتماد کا نتیجہ یہ نکلا کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے دورہ منسوخ کر دیا لیکن پاکستان سے کوئی انٹیلیجنس رپورٹ شیئر نہیں کی، وزیراعظم عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ کو چاہیے کہ قومی مفادات پر سمجھوتے کے بغیر پاک امریکہ مسائل اور سی پیک مسائل کا مذاکراتی حل ڈھونڈیں۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
کامران خان کا کہنا تھا کہ آج عمران خان کی حکومت الٹی بھی لٹک جائے تو نوازشریف دور میں کئے گئے CPEC معاہدے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی کیونکہ چین ان پر نظرثانی کے لئے تیار نہیں ہے، عدم ادائیگی کی وجہ سے ہم سے ناراض ہے، نتیجہ یہ کہ ہمارا گردشی قرض ڈھائی ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔
تو اس میں قصوروار کنجر نواز ہے نہ کہ عمران خان
 

Terminator;

Minister (2k+ posts)
سینئر صحافی صاحب،،پچھلے حکمرانوں کی طرح گوروں سے اپنی تشریف پر جُوتے لگانا شروع کردو،،دنیا کے سب سے خود دار قوم بن جاؤ گے