رواں مالی سال محصولات میں 41 فیصد اضافہ ہوا ہے،چیئرمین ایف بی آر

11.jpg

وفاقی بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے چیئرمین نے کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں برس محصولات میں 41 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئرمین فیض اللہ کموکا کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر نے بریفنگ دی۔

چیئرمین ایف بی آر نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ ایک طرف محصولات میں اضافہ ہورہا ہے تو دوسری جانب ٹیکس کلیکشن کے نظام میں بھی بہتری آرہی ہے، محصولات میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 41 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے صارفین کو 323 ارب روپے کا انکم ٹیکس ریفنڈ باقی ہے جبکہ صنعتوں کی پیداوار کو بڑھانے کیلئے181 ارب روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈ جاری کرچکے ہیں۔

کمیٹی کی رکن ن لیگی رہنما عائشہ غوث پاشا نے چیئرمین ایف بی آر کے بیان پر کہا کہ اس وقت جو کچھ ہورہا ہے وہ اچھا نہیں ہورہا، ملکی درآمدات بڑھنے سےکسٹم ڈیوٹی میں 47 فیصد اضافہ ہوا، درآمدات سے ٹیکس میں اضافہ خوش آئند نہیں بلکہ تشویشناک ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے ن لیگی رہنما کے اعتراض پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کا کام پالیسی مرتب کرنا نہیں ہے ہم پالیسی پر عمل درآمد کرواتے ہیں۔