لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل نوجوان کا پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے کا انکشاف

9.jpg


لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل ایک نوجوان کا کیس حل ہوگیا ہے، مغوی کا پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل کا انکشاف ہوا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ رسول کالونی کے رہائشی 19 سالہ نوجوان علی رضا کے لاپتہ ہونے کے کیس کی تحقیقات کے دوران ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کو انکشاف ہوا ہے کہ علی رضا کو پولیس اہلکاروں نے قتل کردیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق 12 اگست 2020 کو کراچی سے لاپتہ ہونے والے نوجوان کے قتل میں ملوث 2 پولیس اہلکاروں کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1441764824849924112
ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے ایس ایس پی زبیر نذیر نے علی رضا کے کیس کے حوالےسے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے تکنیکی بنیادوں اور دیگر ثبوتوں کی بنیاد پر کیس حل کیا ہے، نوجوان کا نام سندھ ہائی کورٹ کی مسنگ پرسنز کی فہرست میں شامل تھا۔

ایس ایس پی نذیر نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے علی رضا کو اغوا کرکے حب میں ساکران لے جاکر قتل کیا ، مقتول کے موبائل فون کی جانچ کےدوران آخری فون کال کسی نوید نامی شخص کو کی گئی جس کی لوکیشن اور علی رضا کے موبائل فون بند ہونے کی لوکیشن ایک ہی تھی۔

پہلے پولیس نے نوید کو پنڈی گھیپ سے گرفتار کیا جس نے دوران تفتیش دو پولیس اہلکاروں کے ساتھ مل کر علی رضا کو قتل کرنے کااعتراف کیا، ملزم سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر دونوں پولیس اہلکاروں کانسٹبل اسد اور اورنگزیب کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ملزمان نے علی رضا کو اغوا اور قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے، تاہم قتل کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکی ہیں، تینوں ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔