آئی ایم ایف کاگیس،بجلی،کھانے پینے کی اشیا پرحاصل ریلیف ختم کرنے کا مطالبہ

13.jpg


بین الاقومی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے بجلی ، گیس،کھانے پینے کی اشیاء سمیت دیگر غیر ضروری سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے سبسڈی کو صرف مستحق افراد تک محدود کرنے کی تجویز دی ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ان معاملات پر مذاکرات اور پاکستان میں آئی ایم ایف پروگرام کو ٹریک پر لانے کیلئے اگلے ماہ اہم بیٹھک ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان پر یہ دباؤ ڈال رہا ہے کہ ملک میں مالی نظم و ضبط قائم کرنے کے ساتھ ساتھ گیس ، بجلی، آٹا، چینی، گھی، دالوں اور چاولوں پر عوام کو دی جانے والی سبسڈی کو ختم کرکے اسے مستحق افراد تک محدود کردیا جائے اور پورے ملک کے عوام کے بجائے صرف احساس پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کو ہی ٹارگٹڈ سبسڈی دی جائے۔

آئندہ ماہ ہونے والی اس میٹنگ میں پاکستانی حکومت آئی ایم ایف سے عوام کو اشیاء ضروریہ پر حکومتی سبسڈی کو برقرار رکھنے پر قائل کرنے کی کوشش کرے گی اور آٹے ، چینی ، گھی سمیت اشیائے خوردونوش پر عوام کو سبسڈی کی شرائط پر چھوٹ حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔

https://twitter.com/x/status/1442876108089659394
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ ماہ ہونے والے مذاکرات کامیاب ہوگئے تو حکومت کو صرف ایک ارب ڈالر قرض کی قسط ہی نہیں ملے گی بلکہ ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے فنانسنگ میں بھی آسانی پیدا ہوجائے گی، اجلاس میں پاکستانی معیشت، آئی ایم ایف اہداف کے حصول اور گردشی قرضے سمیت دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔