شوگر ملز مالکان کی گرفتاری،ایسوسی ایشن کی کرشنگ نہ کرنے کی دھمکی

5sugarmild.jpg

پنجاب حکومت نے مہنگی چینی فروخت کرنے کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران 2 شوگر ملز مالکان کو گرفتار کرلیا ہے جس پر شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔

نجی خبررساں ادارے جیو نیوز کی رپورٹس کے مطابق پنجاب کے چیف سیکرٹری نے بتایا ہے کہ فیصل آباد کی چنار شوگر ملز اور جھنگ کی شکر گنج شوگر ملز کے مالکان کو مہنگی چینی فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا ہے کہ شکر گنج شوگر ملز کے مالک پرویز احمد، جنرل مینجر کین منظور حسین ملک،جنرل مینجر ایڈمن حسین ملک اور چنار شوگر ملز کے مالک جاوید کیانی کو گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں۔

چیف سیکرٹری نے بتایا کہ گوجرانولہ کی پسرور شوگر ملز کے مالکان اور انتظامیہ کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے جن کی گرفتاری کیلئے پولیس چھاپے ماررہی ہے۔

اس پیش رفت کے حوالے سے چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے چینی کی مقرر کردہ قیمت سے زائد قیمت پر فروخت کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹیں گے۔

دوسری جانب ملز مالکان اور ملازمین کی گرفتاری پر شوگر ملز ایسوسی ایشن نے یکم نومبر سے کرشنگ نہ کرنے کی دھمکی دیدی ہے۔


شوگر ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ذکاء اشرف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ملز مالکان کی گرفتاری جیسے اقدامات سے پہلے بات چیت کرنی چاہیے، ملز مالکان نے 15 ،15 ارب کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے ملکی صنعت میں اربوں کی سرمایہ کاری کرنے والوں کو یہ صلہ مت دیں، ملز مالکان کو بلا جواز گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انصاف سب کیلئے برابر ہوتا ہے، حکومت کو بھی سب کیلئے برابری کی سطح پر سوچنا چاہیے، اگر ہم کچا گنا اتاریں گے تو چینی کی پیداوار کم ہوگی، گزشتہ سال اسلام آباد ہائی کورٹ کے احترام میں ہم نے 72 روپے فی کلو کے حساب سے چینی فروخت کی۔
 

ranaji

President (40k+ posts)
آرڈیننس کے زرعی ملزقومی ملکیت میں لی جائیں مالکان جرنیلوں اور سیاسی لیڈروں کو گرفتار کیا جائے کیونکہ یہ ملز یا ریٹائرڈ جرنیلوں کی ہیں یا سیاستدانوں کی ان دونوں کے علاوہ کوئی شریف آدمی انکا مالک نہیں بن سکتا یہ پاکستان ان ہی دونوں نے مل کر لوٹا ہے چینی چور ۔۔زادے اربوں روپے کھا جاتا ہے ایک ایک مالک ہر سال
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
آرڈیننس کے زرعی ملزقومی ملکیت میں لی جائیں مالکان جرنیلوں اور سیاسی لیڈروں کو گرفتار کیا جائے کیونکہ یہ ملز یا ریٹائرڈ جرنیلوں کی ہیں یا سیاستدانوں کی ان دونوں کے علاوہ کوئی شریف آدمی انکا مالک نہیں بن سکتا یہ پاکستان ان ہی دونوں نے مل کر لوٹا ہے چینی چور ۔۔زادے اربوں روپے کھا جاتا ہے ایک ایک مالک ہر سال

ان میں کئی ملز سرکاری بھی تھیں جو گنجوں اور زرداریوں کو اپنے لوگوں کو اونے پونے بیج دیئے تھے۔۔۔ اگر سرکاری ملز ہوتیں تو پرائیویٹ ملز اپنی من مانی نہیں کر سکتے۔

یہ پی ٹی سی ایل دوبئی کی کمپنی نے خریدی ہے ورنہ اگر اسکا مالک بھی گنجے یا زرداری کا دوست ہوتا دیکھتے کہ یہ کتنی بلیک میلنگ کرتے۔