شہبازگل نے شاہزیب خانزادہ کو سپارکل چھوٹو والا اشتہار قراردیدیا

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
گزشتہ روز ایل این جی ایشو پر حماداظہر نے شاہزیب خانزادہ کو ٹف ٹائم دیا اور انکے بہت سے دعوؤں کو ایکسپوز کیا جس پر شازیب خانزادہ اور حماداظہر میں کافی گرماگرمی دیکھنے کو ملی۔


شہباز گل نے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ حیرت ہے ویسے

https://twitter.com/x/status/1450370770367041536
شہباز گل نے مزید لکھا کہ جب آپ جھوٹ بولیں اور رنگے ہاتھوں پکڑے جائیں تو آپکی حالت ایسی ہوتی ہے جیسی شاہزیب کی ہوئی ہے۔ لیکن کیوں کہ ہم نے اپنی غلطی نہیں ماننی تو لگے رہو چھوٹے بھائی۔ ساری دنیا کو پتہ چل چکا آپکا ریموٹ کنٹرول کس کے ہاتھ میں ہے۔

https://twitter.com/x/status/1450224269422731266
شہباز گل نے شاہز یب خانزادہ پر طنز کیا کہ آپ تو سپارکل چھوٹو ٹوتھ پیسٹ کا ساشے والا اشتہار بن گئے ہو۔ ہر2منٹ بعد اٹھ کر ٹویٹ کر رہے ہو۔کوئی بات نہیں ہر دن جھوٹے کا نہیں ہوتا۔ کبھی کبھی چوروں کو مور پڑ جاتے ہیں۔

شہباز گل نے مزید کہا کہ رٹے مار مار کر پروگرام کرنا اور بات اور ماسٹر حماد کی ٹیوشن پڑھنا اور بات۔ آپ کی ہو گئی ہے اب برداشت کر لیں۔
https://twitter.com/shazbkhanzdaGEO

https://twitter.com/x/status/1450237288743571473
شہباز گل نے ایک پول بھی شروع کروایا جس میں وہ سوال کرتے ہیں کہ شاہ زیب خانزادہ صاحب آج سو نہیں پا رہے۔ بار بار ٹوئیٹ کر رہے ہیں۔ پروگرام میں بھی بے چین تھے۔ منہ خشک ہو رہا تھا۔ آنکھیں جھپک رہے تھے کیوں کہ

https://twitter.com/x/status/1450239381823004674
 
Last edited by a moderator:

Scholar1

Chief Minister (5k+ posts)
انگریز افسران، جنہوں نے ھندوستان میں ملازمت کی، جب واپس انگلینڈ جاتے تو انہیں وھاں پبلک پوسٹ/ ذمہ داری نہ دی جاتی۔ دلیل یہ تھی کہ تم نے ایک غلام قوم پر حکومت کی ھے جس سے تمہارے اطوار اور رویے میں فرق آیا ھوگا۔ یہاں اگر اس طرح کی کوئی ذمہ داری تمہیں دی جائے تو تم آزاد انگریز قوم کو بھی اسی طرح ڈیل کروگے۔ اس مختصر تعارف کے ساتھ درج ذیل واقعہ پڑھئے ایک انگریز خاتون جس کا شوہر برطانوی دور میں پاک و ہند میں سول سروس کا آفیسر تھا۔ خاتون نے زندگی کے کئی سال ہندوستان کے مختلف علاقوں میں گزارے۔ واپسی پر اپنی یاداشتوں پر مبنی بہت ہی خوبصورت کتاب لکھی۔ خاتون نے لکھا ہے کہ میرا شوہر جب ایک ضلع کا ڈپٹی کمشنر تھا اُس وقت میرا بیٹا تقریبا چار سال کا اور بیٹی ایک سال کی تھی۔ ڈپٹی کمشنر کو ملنے والی کئی ایکڑ پر محیط رہائش گاہ میں ہم رہتے تھے۔ ڈی سی صاحب کے گھر اور خاندان کی خدمت گزاری پر کئی سو افراد معمور تھے۔ روز پارٹیاں ہوتیں، شکار کے پرواگرام بنتے ضلع کے بڑے بڑے زمین دار ہمیں اپنے ہاں مدعو کرنا باعث فخر جانتے، اور جس کے ہاں ہم چلے جاتے وہ اسے اپنی عزت افزائی سمجھتا۔ ہمارے ٹھاٹھ ایسے تھے کہ برطانیہ میں ملکہ اور شاھی خاندان کو بھی مشکل سے ہی میسر تھے۔ ٹرین کے سفر کے دوران نوابی ٹھاٹھ سے آراستہ ایک عالیشان ڈبہ ڈپٹی کمشنر صاحب کی فیملی کے لیے مخصوص ہوتا تھا۔ جب ہم ٹرین میں سوار ہوتے تو سفید لباس میں ملبوس ڈرائیور ہمارے سامنے آخر دونوں ہاتھ باندھ کر کھڑا ہو جاتا۔ اور سفر کے آغاز کی اجازت طلب کرتا۔ اجازت ملنے پر ہی ٹرین چلنا شروع ہوتی۔ ایک بار ایسا ہوا کہ ہم سفر کے لیے ٹرین میں بیٹھے تو روایت کے مطابق ڈرائیور نے حاضر ہو کر اجازت طلب کی۔ اس سے پہلے کہ میں بولتی میرا بیٹا بول اٹھا جس کا موڈ کسی وجہ سے خراب تھا۔ اُس نے ڈرائیور سے کہا کہ ٹرین نہیں چلانی۔ ڈرائیور نے حکم بجا لاتے ہوئے کہا کہ جو حکم چھوٹے صاحب۔ کچھ دیر بعد صورتحال یہ تھی کہ اسٹیشن ماسٹر سمیت پورا عملہ جمع ہو کر میرے چار سالہ بیٹے سے درخواست کر رہا تھا، لیکن بیٹا ٹرین چلانے کی اجازت دینے کو تیار نہیں ہوا۔ بالآخر بڑی مشکل سے میں نے کئی چاکلیٹس دینے کے وعدے پر بیٹے سے ٹرین چلوانے کی اجازت دلائی تو سفر کا آغاز ہوا۔ چند ماہ بعد میں دوستوں اور رشتہ داروں سے ملنے واپس برطانیہ آئی۔ ہم بذریعہ بحری جہاز لندن پہنچے، ہماری منزل ویلز کی ایک کاونٹی تھی جس کے لیے ہم نے ٹرین کا سفر کرنا تھا۔ بیٹی اور بیٹے کو اسٹیشن کے ایک بینچ پر بٹھا کر میں ٹکٹ لینے چلی گئی، قطار طویل ہونے کی وجہ سے خاصی دیر ہو گئی، جس پر بیٹے کا موڈ بہت خراب ہو گیا۔ جب ہم ٹرین میں بیٹھے تو عالیشان کمپاونڈ کے بجائے فرسٹ کلاس کی سیٹیں دیکھ کر بیٹا ایک بار پھر ناراضگی کا اظہار کرنے لگا۔ وقت پر ٹرین نے وسل دے کر سفر شروع کیا تو بیٹے نے باقاعدہ چیخنا شروع کر دیا۔ ’’ وہ زور زور سے کہہ رہا تھا، یہ کیسا الو کا پٹھہ ڈرائیور ہے۔ ہم سے اجازت لیے بغیر ہی اس نے ٹرین چلانا شروع کر دی ہے۔ میں پاپا سے کہہ کر اسے جوتے لگواوں گا۔‘‘ میرے لیے اُسے سمجھانا مشکل ہو گیا کہ ’’یہ اُس کے باپ کا ضلع نہیں ایک آزاد ملک ہے۔ یہاں ڈپٹی کمشنر جیسے تیسرے درجہ کے سرکاری ملازم تو کیا وزیر اعظم اور بادشاہ کو بھی یہ اختیار حاصل نہیں ہے کہ اپنی انا کی تسکین کے لیے عوام کو خوار کر سکے‘‘۔ آج یہ واضع ہے کہ ہم نے انگریز کو ضرور نکالا ہے۔ البتہ غلامی کو دیس نکالا نہیں دے سکے۔ یہاں آج بھی کئی ڈپٹی کمشنرز، ایس پیز، وزرا مشیران اور سیاست دان اور جرنیل صرف اپنی انا کی تسکین کے لیے عوام کو گھنٹوں سٹرکوں پر ذلیل و خوار کرتے ہیں۔ اس غلامی سے نجات کی واحد صورت یہی ہے کہ ہر طرح کے تعصبات اور عقیدتوں کو بالا طاق رکھ کر ہر .پروٹوکول لینے والے کی مخالفت کرنی چاہئیے۔ ورنہ صرف 14 اگست کو جھنڈے لگا کر اور موم بتیاں سلگا کر خود کو دھوکہ دے لیا کیجئیے کہ ہم آزاد ہیں۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
سوئے تو تم بھی بہت عرصے سے نہیں ہو ۔

سچ کی برداشت تمہارے لیے ممکن نہ تھی لیکن اب تو سچ سننا بھی مشکل ہوگیا ہے ۔

تمہارے لیے تو انعام کا تعین کرنا بھی بڑا مشکل مرحلہ ہے ۔ انعام جوکر کا ہونا چاھیے یا چغد کا ۔​
 

stargazer

Chief Minister (5k+ posts)
sehbaz jat gill ki eik aor jatki chawal
"Main aik aik lafz khud likhtee hoon" ? ? ?
"PPP ko jaisay Malik Qayoom valay case main exonerate kiya tha mujhay bhee karo" Apnay he team kay khilaf goal ker diya!!??? Abba he dho diya!!
"mairee chotee see surgery honi hai London main. Laiken Pakistan main hum nay state of the art hospital banai hain" ?????
"Bilawal main or tum behan bhai hain. Jeeyay Bhutto!" ???
Jatki Chavaloon key champion kaun hoee??? ????? Kaleja chaba janee valee aurat!!
Abhee to aur bohat hain per tum say bardaasht na ho ga!!
 

Citizen X

President (40k+ posts)
This feels like a video version of a debate with patwari raja chawal 420 (Rajarawal111 ). He will also read something, not understand it, deduce some totally different meaning of his own liking and then start doing his patwari dance on it. Then no matter how many times you explain it to him that no khotay de puttar this does not mean X but it actually means Y which is totally the opposite of what you think it means.

But no amount of arguments will then be effective and he will keep doing his patwari bandar dance on it.

200.gif
 

ali-raj

Chief Minister (5k+ posts)
کوئی کچھ بھی کہے
میرا ووٹ عمران خان کا ہے
میں اگلے الیکشن میں بھی پی ٹی آئی کے لئے کراچی میں کام کروں گا
میں ٹیکس بھی دوں گا بے شک کراچی میں اس کا کوئی فائدہ نہیں
اور میں غلط کو غلط ہی کہوں گا
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
کوئی کچھ بھی کہے
میرا ووٹ عمران خان کا ہے
میں اگلے الیکشن میں بھی پی ٹی آئی کے لئے کراچی میں کام کروں گا
میں ٹیکس بھی دوں گا بے شک کراچی میں اس کا کوئی فائدہ نہیں
اور میں غلط کو غلط ہی کہوں گا

میں اتنا ضدی ہوں کہ گھر میں آگ دیکھکر سارے پانی کے ذرائع مکمل سیل کردونگا ۔ تمام الارم باھر نکال پھینکوں گا اور گھر کے دروازے اندر سے بند کردونگا ۔ میں اتنا حقیقت پسند ہوں کہ آگ کے وجود سے انکار اور اسکی ھیبت سے خوف نہیں کھاتا ۔​
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
میں اتنا ضدی ہوں کہ گھر میں آگ دیکھکر سارے پانی کے ذرائع مکمل سیل کردونگا ۔ تمام الارم باھر نکال پھینکوں گا اور گھر کے دروازے اندر سے بند کردونگا ۔ میں اتنا حقیقت پسند ہوں کہ آگ کے وجود سے انکار اور اسکی ھیبت سے خوف نہیں کھاتا ۔​
ہاہاہا….اور جب آگ میں جھونکے جاؤگے تو پھر کیا ہوگا؟