جام کمال کے استعفیٰ کے بعد بلوچستان کا اگلا وزیراعلیٰ کون ہوگا؟

next-cm-baluch.jpg


ایکسپریس نیوز کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو کی رہائش گاہ پر ہونے والے اجلاس میں سابق وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کے وزارت اعلیٰ کے منصب سے مستعفی ہونے کے بعد نئے قائد ایوان کے لئے اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو جب کہ نئے اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے لئے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر جان محمد جمالی کے نام پر اتفاق کیا گیا ہے۔

اتحادی جماعتوں سے دونوں ناموں کی توثیق کرائی جائے گی۔ اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو آج کسی بھی وقت اسپیکر کے منصب سے مستعفی ہونے کا اعلان کریں گے جس کے بعد میر جان محمد جمالی کو اسپیکر بلوچستان اسمبلی منتخب کرایا جائے گا۔

ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ آئندہ حکومت میں بی اے پی کے ان ارکان اسمبلی کو اہم وزارتیں دی جائیں گی جو سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا حصہ رہے۔ جام کمال حکومت کی اتحادی جماعت اے این پی کی جمعیت علمائے اسلام (ف) کی مخالفت کے باعث نئی حکومت میں شمولیت کھٹائی میں پڑ گئی ہے۔


عوامی نیشنل پارٹی کو آئندہ حکومت کا حصہ بنانے سے متعلق مشاورت کی جارہی ہے۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کو آئندہ حکومت میں شامل کئے جانے کا امکان ہے جب کہ تحریک انصاف کو صوبے میں ایک اور وازت دیئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد صوبے میں تحریک انصاف کے وزرا کی تعداد 3 ہوجائے گی۔

دوسری جانب یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کی جماعتیں جمعیت علمائے اسلام (ف)، بی این پی (مینگل) اور پشتونخواملی عوامی پارٹی آئندہ حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے یہ سیاسی جماعتیں بدستور بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گی۔
 

Resilient

Minister (2k+ posts)
سنا ہے پی ٹی آئی کے ایم پی اے من پسند وزارتوں کیلئے مولانا کے اٹھا رہے ہیں؟؟ فورم پر پی ٹی آئی کے دوست کس طرف ہیں ؟؟ پرانے اتحادی جام کمال کی طرف یا پی ڈی ایم کے حمائتی ارکان کی طرف؟؟