ڈابرکمپنی کے ہم جنس پرستی پر مبنی اشتہار پربھارتی سیخ پا،معافی مانگنا پڑگئی

dabour-121.jpg


بھارت کی معروف کاسمیٹک کمپنی ڈابر کے ہم جنس پرستی پر مبنی اشتہار سے انتہاپسند ہندو مشتعل ۔۔ کاروائی کی دھمکی۔۔ ڈابر کمپنی نے اشتہار واپس لے لیا۔

بھارت اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارت کی معروف کاسمیٹک کمپنی ڈابر کے ہم جنس پرستی پر مبنی اشتہار سے لوگوں میں غم وغصے کی لہر دوڑگئی ہے اور بی جے پی سمیت مختلف ہندو مذہبی تنظیموں کے ڈابر کمپنی کے خلاف قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے ڈابر کمپنی کے ہم جنس پرستی پر مبنی اشہار کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کرنے کی دھمکی دیدی اور کہا کہ ڈابر نے مذہبی تہوار کروا چوتھ میں دو ہم جنس پرست خواتین کو دکھا کر ہمارے مذہب کا مذاق اڑانے کی کوشش کی جوناقابل برداشت ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ اگر ڈابر کمپنی نے اشتہار واپس نہ لیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔

اس موقع پر انہوں نے ڈائریکٹر جنرل پولیس کو ہدایات دیں کہ ڈابر کے ’ ہم جنس پرست اشتہار‘ کی تحقیقات کریں اور انہیں اس سے دستبردار ہونے کا کہیں۔

اطلاعات کے مطابق ڈابر کمپنی نے اشتہار واپس لے لیا ہے اور دل آزاری پر معافی مانگ لی ہے۔ڈابر کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم غیرمشروط طور پر معافی مانگتے ہیں اور اپنے تمام سوشل میڈیا ہینڈلرز سے اشتہارات ہٹانے کا اعلان کرتے ہیں۔

Clipboard04.jpg


واضح رہے کہ مشہور بھارتی کاسمیٹک کمپنی ڈابر نے گزشتہ ہفتے تہوار کروا چوتھ کے موقع پر ایک اشتہار جاری کیا تھا جس میں دو خواتین کو ایک دوسرے کےلیے بَرَت رکھتے دکھایا گیا ہے۔ اس اشتہار نے بھارت میں ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کردیا ہے۔
 

feeneebi

MPA (400+ posts)
قانونی کارروائی کیسے کریں گے؟ بھارت میں تو ہم جنس پرستی کی قانونی اجازت ہے۔ کچھ عرصہ قبل ہی بھارتی سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستی اور اس کے بعد شادی کے بغیر جنسی تعلق کو جائز قرار دیا تھا۔ بلکہ فیصلے میں یہ بھی قرار دیا گیا تھا کہ اگر کوئی شادی شدہ مرد یا عورت کسی اور کے ساتھ ناجائز جنسی تعلقات قائم کرے تو ایسا کرنا جرم نہیں۔ اپنی مرضی سے جسمانی تعلقات قائم کرنا ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔