مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے آئندہ پندرہ روز کے لئے سیاسی سرگرمیوں سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پارٹی کی نائب صدر مریم نواز نے آئندہ پندرہ روز کے لئے سیاسی سرگرمیوں سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے ۔وجہ بتاتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئندہ کچھ روز مریم نواز اپنے صاحبزادے کے ولیمے کے سلسلے میں مصروف ہوں گی، اس لئے وہ سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیں گی۔
دوسری جانب کچھ صحافیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مریم نواز نے آڈیوسکینڈل میں سبکی کے بعد وقتی طور پر سیاسی سرگرمیوں سے کنارہ کشی اختیار کی ہے جبکہ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو سیاسی سرگرمیوں سے روکا گیا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ مریم نواز نے آڈیو ٹیپس کا اعتراف کرلیا تھا جس میں وہ کچھ چینلز کو اشتہارات روکنے کا کہہ رہی ہیں جبکہ ایک ویڈیو ایسی بھی سامنے آئی جس میں وہ جیو کے مالک میر شکیل اور دنیا نیوز کے سربراہ میاں عامر سے متعلق بات کرتی نظر آئیں کہ میں نے انہیں کہا کہ عمران خان کو ایکسپوز کرو۔
ان آڈیوز کے بعد ن لیگ بیک فٹ پر چلی گئی ، بعض صحافیوں نے اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا جبکہ اسکے بعد مریم نواز کا ٹوئٹر اکاؤنٹ خاموش ہے۔
بعض تجزیہ کاروں نے مریم نواز کی خاموشی پر کسی ڈیل کی جانب اشارہ کیا، انکے مطابق جب مریم نواز خاموش ہوتی ہیں تو کوئی نہ کوئی اندرکھاتے ڈیل ہورہی ہوتی ہے۔ 2 سال قبل مریم نواز خاموش رہیں تو نوازشریف کی ضمانت ہوگئی اسکے بعد مریم نواز کی بھی ضمانت ہوگئی۔
تجزیہ کاروں کا دعویٰ ہے کہ اس وقت شہبازشریف آئندہ حکومت کیلئے ڈیل کررہے ہیں اور مختلف ملاقاتیں کررہے ہیں جس کے لئے مریم نواز کا خاموش رہنا اور اداروں کے خلاف بیانات سے گریز کرنا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ چند ماہ قبل لندن میں مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کی شادی ہوئی تھیں ، مریم نواز نے بیٹے کے نکاح میں شرکت نہیں کی تھی اور وہ پاکستان سے آن لائن شریک ہوئیں۔ بیٹے کے نکاح میں عدم شرکت پر مریم نواز نے حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔