انتقال سے متعلق والدہ کو نہیں بتایا،سری لنکن شہری کے بھائی کا بیان

priyantha-kumara-112.jpg


سانحہ سیالکوٹ نے خوف کی فضا قائم کردی، ہر کسی کی زبان پر اس دل دہلادینے والے واقعے کا ذکر ہے،ہلاک ہونے والےسری لنکن شہری کے اہلخانہ پر کیا گزررہی ہے یہ بس وہ ہی جانتے ہیں،مقتول کے بڑے بھائی سری شانتا کمارا نے بتایا کہ مقتول کی اہلیہ ابھی تک صدمے میں ہے جب کہ والدہ کو فی الحال بھائی کی موت سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔

مقتول مینیجر پریانتھا کمارا کے بڑے بھائی کمالا سری شانتا کمارا نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ بھائی کا جسد خاکی پیر تک سری لنکا پہنچ جائے گی پھر منگل کو باڈی وصول کرکے آخری رسومات ادا کریں گے۔

سری شانتا کمارا نے کہا کہ اب تک ہونے والی تحقیقات سے مطمئن ہیں کیوں کہ پاکستانی حکومت کی تحقیقات درست سمت میں ہیں،وزیراعظم سنجیدگی سے تحقیقات کرا رہے ہیں،پاکستانی حکومت سے گزارش کی مقتول بھائی کے بچوں کےلیے کچھ کریں۔


مقتول پریانتھا کے بھائی نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں ہمارے خیالات اب بھی اچھے ہیں کیوں کہ پاکستانی لوگ بہت ملنسار ہیں، اچھے برے لوگ کو بہت سے ممالک میں رہتے ہیں اور ایسے واقعہ کہیں بھی ہوسکتا ہے۔

انہوں ے کہا کہ میرا ایک بھائی کراچی میں ملازمت کرتا ہے اور ابھی بھی کراچی میں موجود ہے اور میں خود فیصل آباد میں ملازمت کرتا رہا ہوں، ہمیں پاکستان پسند ہے لیکن حکومت پاکستان ایسے اقدامات کرے کہ مزید واقعات نہ ہوں۔

مقتول مینیجر سے متعلق سری شانتا کمارا نے بتایا کہ میرا بھائی انجینئر اور فیملی میں سب سے چھوٹا تھا اور ہمیشہ پاکستان کی تعریف کرتا تھا، کبھی بھائی سے پاکستان سے متعلق کوئی شکایت نہیں سکی۔
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
I hope the factory pays his wife his salary till he would have turned 60. Very shameful day for Sialkot, and Pakistan.
Sialkot was one of the few towns that was above and beyond politicization and extremism. Not sure where this breed of worse than animals came from to taint the soul of this good old city