سری لنکن منیجر کے بھائی دوبارہ پاکستان میں کام کرنے آئیں گے ؟ انٹرویو

kamla-siri.jpg


سیالکوٹ واقعےکے بعد اہلخانہ خوف کاشکارہیں،بھائی پریانتھا

سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے بھائی کمالا سری سنتھا کمارا کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد سے اہل خانہ بہت زیادہ خوفزدہ ہیں، اب مجھے بھی منع کیا جارہا ہے کہ واپس پاکستان نہ جاؤں۔

آج نیوز کے پروگرام اسپاٹ لائٹ میں گفتگو کرتے ہوئےکمالا سری سنتھا کمارا نے بتایا کہ اہلخانہ کہتے ہیں دس سال تک ایسے جاہل لوگوں کے ساتھ کیسے کام کیا، میں ںے کہا کہ ہر کوئی ایسا نہیں ہے،پاکستان کے لوگ دوست نواز ہیں، ہر ملک میں برے لوگ ہوتے ہیں۔


پریانتھا کے بھائی نے کہا کہ ہمیں اب تک سمجھ نہیں آرہا ہے کہ ایسا کیسے ہوگیا، پاکستان میں ایسا دیکھ کر یقین نہیں آرہاہے،پتا نہیں دوبارہ آنے کا سوچیں گے کہ نہیں، ابھی کچھ پتا نہیں کیا ہوگا،پاکستان میں کام کرنے والے دیگر سری لنکن بھی خوفزدہ ہیں۔اگر عمران خان سخت ایکشن لیں تو پھر دیگر شہری آنے کا سوچ سکتے ہیں۔

کمالا سری سنتھا کمارا نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم عمران خان ذمے داروں کے خلاف ایکشن لیں،، پریانتھا کمارا کے بھائی بھی سیالکوٹ میں گزشتہ دس سال سے کام کررہے تھے۔

کمالا سری سنتھا کمارا نے کہا کہ پریانتھا کی بیوی اور بچوں کو بھی معاوضہ دیا جائے،دوسری جانب سیالکوٹ واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاریاں جاری ہیں، اب تک ایک سو بتیس ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
 

Lefty

Minister (2k+ posts)
ya interview waisay tamam mazhabi parties ko post kia jai un k postal addresses pa

khas ker wo Rizvi sb ko to lazmi
 

Shareef

Minister (2k+ posts)
بھائی یہ غلطی کبھی نہ کرنا. ان لوگوں نے کچھ نہیں سیکھا. یہ پھر سے موقع ملتے ہی وہی حرکت کریں گے. یہ پاکستان ہے سری لنکا نہیں.​