پرویز خٹک بیان:سری لنکن شہری کے بچوں کی جگہ خود کو رکھ کر دیکھیں:حسن نثار

khatak-hassan.jpg


اگر کچھ نوجوانوں نے اسلام کے نام پر جذبے میں آ کر قتل کر دیا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ پاکستان تباہی کی طرف جا رہا ہے،یہ الفاظ ہیں وزیر دفاع پرویز خٹک کہ، وزیردفاع کے اس بیان پر تجزیہ کار حسن نثار سے جیو نیوز کے پروگرام میں تبصرہ کیا گیا۔۔

حسن نثار نے کہا کہ یہ بات تو تبصرے کے قابل بھی نہیں ہے،کیونکہ ایک ایسا شخص جوجذبے اور پاگل پن میں فرق ہی نہیں جانتا،اسی طرح کے بیانات کی وجہ سے سیاستدانوں کی رہی سہی عزت بھی خاک میں مل گئی ہے، ایسے واقعات کو جذبےسے جوڑے پر حیران ہوں۔


حسن نثار نے مزید کہا کہ یہ لوگ بچے بچے کررہے ہیں، کوئی مجھے یہ بتائے کہ مقتول بچہ تھا یا قاتل بچے تھے، سری لنکن شہری کے بچوں کی جگہ خود کو رکھ کر دیکھیں، پرویز خٹک تصور بھی نہیں کرسکیں گے ایسا۔

حسن نثار نے بتایا کہ سری لنکن کو جانتا ہوں یہ بہت نظم وضبط والے ہوتے ہیں، درندے بھی چھیڑ پھاڑ کے بعد پیٹ بھر کر آگے بڑھ جاتے ہیں، آگ لگانے والا ان کا اندرونی چپقلش کا واقعہ ہے، فواد چوہدری نے کہا کہ ٹائمز بم پھٹنے شروع ہوگئے ہیں۔

حسن نثار نے کہا کہ پتہ نہیں یہ پرویز خٹک صاحب پڑھتے بھی ہیں یا نہیں یا ایسے ہی بیان دے دیتے ہیں،پتا نہیں یہ کون لوگ ہیں کہاں سے آجاتے ہیں، ان کی اولاد ہیں کہ نہیں، میں ایک نارمل انسان کی جانب سے ایسے بیان پر حیران ہوں۔

حسن نثار نے کہا کہ بنیادی طور پر حکومت کو لوگوں کو جاہل رکھنے پر سزا ملے گی،یہ جہالت ہے، ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے،یہ جاہلیت کو بڑھاوا دینے والے ہیں ان کو دین کا کوئی علم نہیں،ہم پاگل ہجوم ہیں۔

وزیردفاع پروزیز خٹک سے پوچھا گیا تھا کہ آپ نے ٹی ایل پی سے پابندی ہٹائی تو سیالکوٹ کا حادثہ واقعہ پیش آیا، کیا یہ زیر غور ہے کہ اس طرح کی تنظیم کے خلاف مؤثر کریک ڈاؤن اور کارروائی کی جائے ورنہ یہ سلسلہ تو چلتا رہے گا۔

جواب میں وزیر دفاع نے کہا تھا کہ دیکھیں، یہ جو آپ کہہ رہے ہیں ٹی ایل پی کا، وجوہات آپ کو بھی پتا ہیں۔ بچے ہیں، بڑے ہوتے ہیں، اسلامی دین ہے، سوچ زیادہ ہے، جوش میں آ جاتے ہیں جذبے میں کوئی کام کر لیتے ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ کیا تو یہ ہو گیا،پرویز خٹک کے بیان پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے۔