ن کے نہیں پی ٹی آئی کے چارارکان وزارت عظمی کیلئے لائن میں لگےہیں،احسن اقبال

16ahsandawa.jpg

مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے چار لیگی رہنماؤں کی نواز شریف کی مخالفت کے دعوؤں پر دوبدو جواب دیتے ہوئے تحریک انصاف میں مخالفت کا انکشاف کردیا ہے۔

سماء نیوز کے پروگرام "لائیو ود ندیم ملک" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو حکومتی وزراء نے دعویٰ کیا اس کے جواب میں میں آپ کو خبر دیتا ہوں کہ تحریک انصاف کے چار لوگ اس وقت لائن میں لگے کھڑے ہیں کہ عمران خان خود ناکام ہوچکے ہیں ہمیں ان کی جگہ اسمبلی کی مدت پوری ہونے تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر بیٹھنے کا موقع دیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان چار میں سے ایک جنوبی پنجاب، ایک کے پی کے، ایک جہلم سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ ایک کراچی اور اسلام آباد کے ہائبرڈ رہنما ہیں اور یہ پیشکش کررہے کہ ہم پر وزیراعظم کیلئے ہاتھ رکھ دیا جائے تو ہم اس نظام کو 2023 تک کھینچ سکتے ہیں۔


احسن اقبال نے کہا کہ درحقیقت یہ معاملہ تحریک انصاف کے اپنے اندر کا ہے جسے چھپانے کیلئے حکومتی وزراء اسے ن لیگ سے منسوب کررہے ہیں، ہم اپوزیشن ہیں ہم سے کون ملاقات کرے گا، عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوبھی جاتی ہے تو بھی اس حکومت کا گنداپنے دامن میں لکھوانے کیلئے ایسے ماحول میں کوئی بھی شخص تیار نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ حکومتی وزراء نے دعویٰ کیا تھا کہ ن لیگ کے 4 ایسے رہنما ہیں جنہوں نے خود کو عمران خان کی حکومت گرانے کے بعد عبوری سیٹ اپ میں وزیراعظم کے منصب کیلئے پیش کیا۔

حکومتی وزراء کے مطابق اس منصوبے میں شامل چاروں رہنماؤں نے ایک اہم ملاقات میں یہاں تک کہا کہ نواز شریف نے ملک کے ساتھ برا کیا مگر ہمارا کیا قصور ہے آپ ہمارا سوچیں، یہ چاروں رہنما نواز شریف کو سائیڈ کرکے خود ن لیگ کی قیادت سنبھالنا چاہتے ہیں۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
16ahsandawa.jpg

مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے چار لیگی رہنماؤں کی نواز شریف کی مخالفت کے دعوؤں پر دوبدو جواب دیتے ہوئے تحریک انصاف میں مخالفت کا انکشاف کردیا ہے۔

سماء نیوز کے پروگرام "لائیو ود ندیم ملک" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو حکومتی وزراء نے دعویٰ کیا اس کے جواب میں میں آپ کو خبر دیتا ہوں کہ تحریک انصاف کے چار لوگ اس وقت لائن میں لگے کھڑے ہیں کہ عمران خان خود ناکام ہوچکے ہیں ہمیں ان کی جگہ اسمبلی کی مدت پوری ہونے تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر بیٹھنے کا موقع دیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان چار میں سے ایک جنوبی پنجاب، ایک کے پی کے، ایک جہلم سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ ایک کراچی اور اسلام آباد کے ہائبرڈ رہنما ہیں اور یہ پیشکش کررہے کہ ہم پر وزیراعظم کیلئے ہاتھ رکھ دیا جائے تو ہم اس نظام کو 2023 تک کھینچ سکتے ہیں۔


احسن اقبال نے کہا کہ درحقیقت یہ معاملہ تحریک انصاف کے اپنے اندر کا ہے جسے چھپانے کیلئے حکومتی وزراء اسے ن لیگ سے منسوب کررہے ہیں، ہم اپوزیشن ہیں ہم سے کون ملاقات کرے گا، عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوبھی جاتی ہے تو بھی اس حکومت کا گنداپنے دامن میں لکھوانے کیلئے ایسے ماحول میں کوئی بھی شخص تیار نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ حکومتی وزراء نے دعویٰ کیا تھا کہ ن لیگ کے 4 ایسے رہنما ہیں جنہوں نے خود کو عمران خان کی حکومت گرانے کے بعد عبوری سیٹ اپ میں وزیراعظم کے منصب کیلئے پیش کیا۔

حکومتی وزراء کے مطابق اس منصوبے میں شامل چاروں رہنماؤں نے ایک اہم ملاقات میں یہاں تک کہا کہ نواز شریف نے ملک کے ساتھ برا کیا مگر ہمارا کیا قصور ہے آپ ہمارا سوچیں، یہ چاروں رہنما نواز شریف کو سائیڈ کرکے خود ن لیگ کی قیادت سنبھالنا چاہتے ہیں۔
چل جھوٹے ارسطو
B1B8BA27-F1C8-4E0D-BF38-3F447115707E.jpeg