ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے خلاف بھی فارن فنڈنگ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ تیار

election-cms.jpg


فارن اور ممنوعہ فنڈنگ پر تحقیقات کرنے والی سکروٹنی کمیٹی نے پہلے حکمران جماعت سے متعلق اپنی رپورٹ پیش کی تاہم اب مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی سے متعلق بھی سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ آنے والی ہے۔

نجی ٹی وی چینل سے منسلک صحافی فہیم اختر ملک نے اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا کہ پی ٹی آئی کے بعد ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے خلاف فارن اور ممنوعہ فنڈنگ پر قائم سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ آنے کو تیار ہے۔

صحافی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سکروٹنی کمیٹی ایک یا 2 روز میں الیکشن کمیشن کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

https://twitter.com/x/status/1483310101293408257
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی فارن فنڈنگ سے متعلق بھی وزیر مملکت فرخ حبیب دعویٰ کر چکے ہیں کہ ان کے اکاؤنٹس میں بھی مبینہ بدنظمیاں سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ن لیگ نے 9 اور پیپلز پارٹی نے 11 بینک اکاؤنٹس خفیہ رکھے۔

وزیر مملکت نے کہا تھا کہ ہر سیاسی جماعت پارٹی اکاؤنٹس کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرانے کی پابند ہے، پی ٹی آئی نے 40 ہزار ڈونرز کا ریکارڈ سکروٹنی کمیٹی میں جمع کرایا۔ جبکہ ن لیگ نے 9 خفیہ بینک اکاؤنٹس الیکشن کمیشن سے چھپا رکھے تھے، جانچ پڑتال کے دوران ن لیگ کے 9 خفیہ اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا۔

وزیر مملکت اطلاعات نے کہا کہ ن لیگ نے صرف 2 بینک اکاؤنٹس کی سٹیٹمنٹ سکروٹنی کمیٹی کو دیں جبکہ ن لیگ نے 62 کروڑ کی ڈونیشز ظاہر کی ہیں۔ ن لیگ نے 98 فیصد ڈونیشز کا کوئی ریکارڈ سکروٹنی کمیٹی کو نہیں دیا۔ ان سے محلات کا پوچھیں قطری خط سامنے آجاتا ہیں رسیدیں نہیں آتیں، کیلبری فونٹ سامنے آتا ہے لیکن رسیدیں سامنے نہیں آتیں۔ ن لیگ کو ان خفیہ اکائونٹس کا جواب دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری ایک طرح کے وارداتیے ہیں، پیپلز پارٹی کے 2013 میں 12 اکاؤنٹس تھے، 9 کو الیکشن کمیشن سے خفیہ رکھا جبکہ 2014 میں 11 اکاؤنٹس کو الیکشن کمیشن سے خفیہ رکھا گیا۔

فرخ حبیب نے یہ بھی کہا کہ چوری اور کالے دھن کو سفید کرنے کیلئے پارٹی اکاؤنٹس کو استعمال کیا گیا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے کیس کا فیصلہ بھی الیکشن کمیشن نے کرنا ہے کیونکہ ن لیگ نے 9 جبکہ پیپلز پارٹی نے 11 بینک اکاؤنٹس خفیہ رکھے۔