الیکشن کمیشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ہیک اور جام ہوسکتی ہے، کمیشن کا کہنا ہے کہ اسی نقص کی وجہ سے بعض ممالک میں اس کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر تاج حیدر کی زیر صدارت پارلیمانی امور کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین سمیت الیکشن کمیشن کے دیگر امور زیر بحث آئے۔
اجلاس کے دوران سیکریٹری الیکشن کمیشن نے ای وی ایم مشین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ای وی ایم کے ہیک ہونے اور جام ہونے کا خطرہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ای وی ایم کے نقائص اور خدشات کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، اسی نقص کے باعث بعض ممالک میں ای وی ایم پر پابندی عائد ہے، یہی وجہ یے کہ ای وی ایم کے استعمال کے لیے اتفاق رائے ضروری ہے۔
رکن کمیٹی کامران مرتضی نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن نے حکومت کو پہلے کیوں نہیں بتایا کہ ای وی ایم مشینوں پر اتنا خرچہ آتا ہے؟ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اس کے جواب میں کہا کہ حکومت ہم سے پوچھتی تو ضرور بتاتے۔
الیکشن کمیشن حکام نے سینیٹ کمیٹی کو چاروں صوبوں میں ڈور ٹو ڈور رجسٹریشن کے حوالے سے بریفنگ دی، اجلاس میں رکن کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ پڑھے لکھے پنجاب میں جینڈر گیپ سب سے زیادہ ہے۔
بلوچستان کے ارکان سینیٹ نے ووٹ رجسٹریشن سے متعلق تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں خواتین کے شناختی کارڈ نہیں بنائے جا رہے، اس مسئلے کے حل کے لئے نادرا حکام کو طلب کیا جائے۔
سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ ہمیں بار بار کہا گیا کہ نادرا کو نہ بلائیں لیکن ایک ایک منٹ پر نادرا سے متعلق سوال پیدا ہو رہا ہے، نادرا کو بلانا چاہیئے تھا، لیکن جو نوٹیفکیشن دیا گیا تھا اس میں نادرا کو نہ بلانے کی ہدایت تھی، میں چیئرمین سینیٹ سے اس معاملے پر بات کروں گا۔