ٹاپ ٹرینڈ: #ملک_کی_بقا_اسلامی_نظام بمقابلہ #ملک_کی_بقا_صدارتی_نظام

sadai1i1i2341.jpg

سوشل میڈیا پر اس وقت 2 ٹرینڈز ٹاپ پر ہیں جن میں #ملک_کی_بقا_صدارتی_نظام اور #ملک_کی_بقا_اسلامی_نظام شامل ہیں۔

گزشتہ روز #ملک_کی_بقا_صدارتی_نظام کے نام سے ٹرینڈچلا جس میں سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ پاکستان کا موجودہ پارلیمانی نظام انتہائی فرسودہ ہوگیا ہے جس میں حکومت بنانے کیلئے خریدوفروخت کرنا پڑتی ہے۔نہ عدالتیں کیسز کے فیصلے کرتی ہیں اور نہ انصاف کرتی ہیں، نہ حکومتیں ڈلیور کرتی ہیں اور چھوٹی سیاسی جماعتوں کے ہاتھوں بلیک میل ہوتی رہتی ہیں۔
Clipboard07.jpg


انہوں نے دعویٰ کیا کہ سلامی نظامِ حکومت کے قریب تر اگر کوئی نظام ہے تو وہ صدارتی نظام ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ میں اگر ترقی ہے تو صرف صدارتی نظام کی وجہ سے کیونکہ صدر کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں اور وہ فیصلوں میں خودمختار ہوتا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1483339588269752322 https://twitter.com/x/status/1483340709545627649 https://twitter.com/x/status/1483337820622180357
اس ضمن میں ایک سوشل میڈیا صارف نے ڈاکٹر اسرار کا ایک کلپ شئیر کیا جس میں ڈاکٹر اسرار کہتے ہیں کہ بہتر ہے کہ اس پارلیمانی نظام کی لعنت جو انگریزوں سے ہمیں وراثت کے طور پر ملی ہے۔ اسے چھوڑ کر صدارتی نظام نافذ کیا جائے جو نظام خلافت کے قریب تر ہے۔ انہوں نے ہم سے ہی صدارتی نظام لیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1483345350798815232
ڈاکٹر اسرار مزید کہتے ہیں کہ امریکی صدارتی نظام خلافت سے مستعار لیا تھا جس میں مواخذہ بھی شامل ہے۔ آپ نے دیکھا کہ جیسے ہی مواخذے کی بات ہوئی تو نکسن بھاگ کھڑا ہوا۔ صدارتی نظام کیساتھ ساتھ چھوٹے صوبوں کی ضرورت ہے۔ پھر ہی لوگوں کا احساس محرومی ختم ہوگا۔

دوسری جانب #ملک_کی_بقا_اسلامی_نظام ٹرینڈ چلانے والوں کا کہنا ہے کہ ملک میں صدارتی نظام اور پارلیمانی نظام دونوں نہیں ہونے چاہئیں بلکہ اسلامی نظام ہونا چاہئے۔

یہ ٹرینڈ چلانے والوں کی اکثریت مولانا فضل الرحمان سے تھی جبکہ دیگر مذہبی جماعتوں کے کارکن بھی اس ٹرینڈ میں شریک ہوئے۔

جے یو آئی ف کے حامیوں نے اسلامی نظام کے حق میں دلائل نہیں دئیے، وہ ان کا اکتفا صرف مولانا فضل الرحمان کی شخصیت کی تعریف کرتے رہے، جلسے جلوسوں کی تصاویر شائع کرتے رہے۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ یہ ٹرینڈ #ملک_کی_بقا_صدارتی_نظام کے کاؤنٹر میں شروع کیا گیا ہے اور سارا فوکس اپنے ٹرینڈ کو اسکے مقابلے میں ٹاپ پر پہنچانے پر ہیں۔

مولانا فضل الرحمان صدارتی نظام کے سخت مخالف ہیں، وہ کہتے ہیں کہ صدارتی نظام ملکی آئین اور فیڈریشن کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ وہ آئین کے تحفظ کی قسم کھاچکے ہیں اور آئین کو سبوتاژ کرنیکی اجازت نہیں دیں گے۔

https://twitter.com/x/status/1483652089368784899
مولانا فضل الرحمان پارلیمانی نظام کے حامی ہیں اور ماضی میں اسی پارلیمانی نظام کے تحت مختلف حکومتوں کا حصہ رہ چکے ہیں۔ وہ آئین کو ختم کرکے نیا اسلامی آئین لانے کے بھی مخالف ہیں تو ایسے میں یہ ٹرینڈ سمجھ سے باہر ہے۔

یہ ٹرینڈ چلانے والے بعض ارکان کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں اسلامی نظام چاہتے ہیں لیکن یہ نہیں بتاپارہے کہ اس اسلامی نظام کس طرح رائج ہوگا؟ اسلامی نظام کے تحت ملکی سربراہ کیسا ہوگا؟ اسکی کیا ذمہ داریاں ہوں گی؟اسلامی نظام کے تحت گورننس کا ماڈل کیسا ہوگا؟

ایسے کئی سوالات ہیں جن کے جوابات نہیں ہیں، اگر جے یو آئی ف اور دیگر مذہبی جماعتوں کے کارکن اس ٹرینڈ کے تحت دلائل دیں تو دلائل کاانبار لگاسکتے ہیں جیسے اسلام نے سودی نظام سے منع کیا ہے، وہ عدالتی نظام کو حضور ﷺ کے اس واقعے سے جوڑسکتے تھے جس میں وہ فرماتے ہیں کہ اگر میری بیٹی فاطمہ بھی چوری کرتی تو اسکا بھی ہاتھ کاٹ دیتا۔

ایک حکمران سے سوال یا اسکے احتساب پر حضرت عمرفاروق اور حضرت علی رضٰ اللہ عنہ کا حوالہ دے سکتے تھے۔کاروبار، معیشت، صحت، تعلیم، دیگر ایشوز پر دلائل کا انبار لگاسکتے تھے، خلفائے راشدین کے مختلف واقعات اور اقدامات کا حوالہ دے سکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا گیا بلکہ ٹرینڈ کو ٹاپ پرپہنچانے پر ہی تمام فوکس رہا۔

ڈاکٹر عبدالباسط نے سوال اٹھایا کہ اس میں تو کوئی شبہ نہیں کہ کائنات کا نظام چلانے کیلئے خالق کائنات کے بنائے ہوئے قوانین ہی تمام مسائل کا حل ہیں۔ پر سوال یہ ہے کہ موجودہ سیٹ اپ میں کوئی ایسا لیڈر ہو جو اسلامی نظام قائم کرنے کی اہلیت رکھتا ہو۔ اور اس پر باقی مذہبی جماعتیں مطمئن ہو جائیں

https://twitter.com/x/status/1483688149914198018
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Qoum nay sadaarti nizam say bhi ruj jana hay, oye chawalo Amreeka mayn Saddar congress k support k bagair 1 qadam bhi nhi chal sakta na koi decision lay sakta hay. Yahan hamari nalaiq awam dictatorship ko Sadarti nizam keh keh bula rehi hay, abhi tak hum log Zia ki dictatorship k asar say nhi niklay, society aur mulk tabah kara liya aur phir ab ussi traf jana chahaty hayn.
 

Scholar1

Chief Minister (5k+ posts)
صدارتی نظام کیا ہے؟ پاکستان کو اس کی ضرورت کیوں ہے؟
امریکا سے تجزیہ