شیخ رشید نے آئندہ 2 ماہ میں دہشتگردی میں اضافے کا خدشہ کیوں ظاہرکیا؟

shasikh1122.jpg


ملک میں آئندہ دو ماہ میں دہشت گردی میں اضافے کا خدشہ ہے، وزیرداخلہ شیخ رشید نے خطرے کی گھنٹی بجادی/

بی بی سی کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف لڑنے اور معلومات اکٹھی کرنے کا نظام کافی بہتر ہے، آئندہ 2 ماہ تک ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کا خدشہ ہے، دہشت گردی کی اس تازہ لہر پر قابو پا لیا جائے گا۔

انٹرویو میں شیخ رشید احمد نے واضح کیا کہ وزیر اعظم عمران خان اور فوجی قیادت میں کوئی اختلاف نہیں، فوجی قیادت کا فیصلہ ہے کہ وہ منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی رہے گی،حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی سوچ میں فرق ہو سکتا ہے مگر ایسا نہیں کہ وہ ایک صفحے پر نہ ہوں، حکومت کی جانب سے نظر آتا ہے کہ عدالتوں میں مقدمات لے جاتے وقت شاید درست تیاری نہیں کی گئی،ملک کا فائدہ اسی میں ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان ایک صفحے پر ہوں،


شیخ رشید نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چوروں، ڈاکوؤں، کرپٹ، بد دیانت لوگوں کو قانون کی گرفت میں لانے کے لیے عمران خان کو ووٹ ملے، احتساب عمران خان کا سب سے بڑا نعرہ تھا، مگر ہمیں وہ کامیابی نہیں ملی جو ملنی چاہیے تھی،حکومت کی کوشش ہے کہ نواز شریف واپس آ جائیں، برطانیہ میں مقیم ملزمان اور مجرموں کو واپس لانے کے لیے معاہدے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

شیخ رشید نے اعتراف کیا کہ نواز شریف کو ہم نے خود بھیجا، ہماری ہی غلطی ہے،نواز شریف سب کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں کامیاب ہوئے اور باہر چلے گئے، حکومت کی کوشش ہے کہ ان افراد کو واپس لایا جائے جو عدالتوں اور حکومت کو مطلوب ہیں، بہت سی کوششوں کے باوجود تاحال اسحاق ڈار کی واپسی ممکن نہیں بنا سکے۔

انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر کے استعفے اور وزیرِ اعظم کی ان سے ناراضگی کی وجہ نواز شریف کو واپس لانا ہی نہیں ،بلکہ یہ بھی ہے کہ ہم پیسے بھی واپس نہ لا سکے،اربوں کی کرپشن ہوئی، ایک ایک ملازم کے اکاؤنٹ سے 4، 4 ارب روپے برآمد ہو رہے ہیں، شہباز شریف پر 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے لیکن ہم ان کے پیسے بھی واپس نہ لا سکے۔

شیخ رشید کا کہنا ہے کہ احتساب کے عمل میں ہر جگہ ہی بہتری کی گنجائش ہے، ہمیں کیسز اچھے تیار کرنے کی ضرورت ہے، اچھے وکیل ہوں، عمران خان میں ارادے کی کمی نہیں، وہ کہتے ہیں کہ این آر او دینا غداری ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کا ٹی ٹی پی پر زور نہیں چلتا، ان کی حکومت مثبت کردار ادا کر رہی ہے، طالبان حکومت ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات میں ثالث بھی رہی ہے، افغان طالبان پل کا کردار ادا کر رہے ہیں، وہ ٹی ٹی پی کو سمجھا رہے ہیں کہ وہ کارروائیوں سے باز رہے۔
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
shasikh1122.jpg


ملک میں آئندہ دو ماہ میں دہشت گردی میں اضافے کا خدشہ ہے، وزیرداخلہ شیخ رشید نے خطرے کی گھنٹی بجادی/

بی بی سی کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف لڑنے اور معلومات اکٹھی کرنے کا نظام کافی بہتر ہے، آئندہ 2 ماہ تک ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کا خدشہ ہے، دہشت گردی کی اس تازہ لہر پر قابو پا لیا جائے گا۔

انٹرویو میں شیخ رشید احمد نے واضح کیا کہ وزیر اعظم عمران خان اور فوجی قیادت میں کوئی اختلاف نہیں، فوجی قیادت کا فیصلہ ہے کہ وہ منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی رہے گی،حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی سوچ میں فرق ہو سکتا ہے مگر ایسا نہیں کہ وہ ایک صفحے پر نہ ہوں، حکومت کی جانب سے نظر آتا ہے کہ عدالتوں میں مقدمات لے جاتے وقت شاید درست تیاری نہیں کی گئی،ملک کا فائدہ اسی میں ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان ایک صفحے پر ہوں،


شیخ رشید نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چوروں، ڈاکوؤں، کرپٹ، بد دیانت لوگوں کو قانون کی گرفت میں لانے کے لیے عمران خان کو ووٹ ملے، احتساب عمران خان کا سب سے بڑا نعرہ تھا، مگر ہمیں وہ کامیابی نہیں ملی جو ملنی چاہیے تھی،حکومت کی کوشش ہے کہ نواز شریف واپس آ جائیں، برطانیہ میں مقیم ملزمان اور مجرموں کو واپس لانے کے لیے معاہدے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

شیخ رشید نے اعتراف کیا کہ نواز شریف کو ہم نے خود بھیجا، ہماری ہی غلطی ہے،نواز شریف سب کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں کامیاب ہوئے اور باہر چلے گئے، حکومت کی کوشش ہے کہ ان افراد کو واپس لایا جائے جو عدالتوں اور حکومت کو مطلوب ہیں، بہت سی کوششوں کے باوجود تاحال اسحاق ڈار کی واپسی ممکن نہیں بنا سکے۔

انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر کے استعفے اور وزیرِ اعظم کی ان سے ناراضگی کی وجہ نواز شریف کو واپس لانا ہی نہیں ،بلکہ یہ بھی ہے کہ ہم پیسے بھی واپس نہ لا سکے،اربوں کی کرپشن ہوئی، ایک ایک ملازم کے اکاؤنٹ سے 4، 4 ارب روپے برآمد ہو رہے ہیں، شہباز شریف پر 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے لیکن ہم ان کے پیسے بھی واپس نہ لا سکے۔

شیخ رشید کا کہنا ہے کہ احتساب کے عمل میں ہر جگہ ہی بہتری کی گنجائش ہے، ہمیں کیسز اچھے تیار کرنے کی ضرورت ہے، اچھے وکیل ہوں، عمران خان میں ارادے کی کمی نہیں، وہ کہتے ہیں کہ این آر او دینا غداری ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کا ٹی ٹی پی پر زور نہیں چلتا، ان کی حکومت مثبت کردار ادا کر رہی ہے، طالبان حکومت ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات میں ثالث بھی رہی ہے، افغان طالبان پل کا کردار ادا کر رہے ہیں، وہ ٹی ٹی پی کو سمجھا رہے ہیں کہ وہ کارروائیوں سے باز رہے۔
BBC urdu most interviews are on irrelevant baseless topics...2013 and 2018 elections were rigged against Imran khan...Nawaz sharif is a traitor, Indian agent and a corrupt political mafia...Imran khan is the blessings of Allah to this nation...May Allah, protect, help, bless and guide him...foreign countries and their media are supporting, corrupt criminal mafia in Pakistan...the fight is tough..but Khan will win it insha-Allah...Pakistan stands by Imran Khan...