شہبازحکومت کاقومی اداروں کوبراہ راست غیرملکی حکومتوں کو فروخت کرنے کامنصوبہ

2qaumiaidaryffarokh.jpg

وفاقی وزیر خزانہ و محصولات مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت جمعہ کو کابینہ کمیٹی برائے نجکاری ( سی سی او پی ) کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے نجکاری عابد حسین بھیو، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان، شاہد خاقان عباسی ودیگر سمیت وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ وزارتوں کے حکام نے شرکت کی۔

چیئرمین نجکاری کمیشن نے نئی تشکیل شدہ کمیٹی کی توثیق کے لیے موجودہ نجکاری پروگرام کا روڈ میپ پیش کیا۔ انہوں نے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے حکومت کے منصوبے پیش کیے۔

منصوبے میں بتایا گیا کہ یہ منصوبہ قابل ذکر غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے بحالی پر توجہ مرکوز کرتا ہے جس سے اہل کارکنوں کے لیے روزگار کے اہم مواقع پیدا ہوں گے، کمیٹی کو دنیا کے سب سے بڑے اسٹیل پروڈیوسر باؤ سٹیل کی ٹیم کے حالیہ کامیاب دورے سے آگاہ کیا گیا۔

https://twitter.com/x/status/1540454722322042880
قبل ازیں نجکاری کمیشن نے مقامی سطح پر 102 ارب روپے کی بولیوں کا اہتمام کیا۔ سی سی او پی نے رکاوٹوں کے فوری حل کے لیے وزیر پاور، چیئرمین پی سی، سیکریٹریز پاور، پیٹرولیم اور نجکاری، ایڈیشنل سیکریٹری فنانس ڈویژن اور سی ای او این پی پی ایم سی ایل پر مشتمل ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ دیگر ممالک پاکستان کے اداروں کی نجکاری کی صورت میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ روس پاکستان اسٹیل ملز لیز پر لینا چاہتا ہے، امریکا پی آئی اے کا ملکیتی روز ویلٹ ہوٹل لینا چاہتا ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ خلیجی ممالک پی آئی اے کو لینے کی خواہاں ہیں۔ چین کے الیکٹرک اور اسٹیل ملز دونوں میں دلچسپی رکھتا ہے۔ عرب ممالک پاکستانی ایئرپورٹس کو ہاٹ اسپاٹ مانتے ہیں۔ جبکہ پبلک سیکٹر کمپنیوں کو براہ راست غیر ملکی حکومتوں کو بیچا جائےگا۔

سی سی او پی نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مل کر سٹرکچرڈ ٹرانزیکشنز کی تجویز مرتب کرے تاکہ کابینہ میں غور کیا جا سکے۔ سی سی او پی نے نجکاری پروگرام کا دوبارہ اجلاس منعقد کرنے اور اس کا مزید جائزہ لینے کا فیصلہ کیا جو کہ موجودہ معاشی صورتحال میں ایک اعلیٰ ترجیح ہے۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
اب تو کمیشن میں بلجیم والا فراڈیا اور مادر فروش بھئ حصہ دار ہے اس لئے مرتد بلڈاگ بھی اپنی نگرانی میں ملک بیچنے کے مشن پر ہے در لعنت مرتد خنزیر
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
I don't think that's a good Idea. In the short term it will surely bring some investment and also stop the public revenue losses, but in the long term, the profits will go to foreign countries which will always put pressure on the forex reserves.

Such deals should always be made in a kind of Public private partnership, so that at least half of the profits remain in the country too.
 

jigrot

Minister (2k+ posts)
I don't think that's a good Idea. In the short term it will surely bring some investment and also stop the public revenue losses, but in the long term, the profits will go to foreign countries which will always put pressure on the forex reserves.

Such deals should always be made in a kind of Public private partnership, so that at least half of the profits remain in the country too.
Its better to sell it than break it
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
جلد بیچ دو تاکہ یہ پیداوار تو شروع کرسکے ہمارے پاس رہی تو ریلوے ،پی آی اے، گورنمنٹ بس والا حال ہوگا