بنی گالا سے جاسوس پکڑنے کا معاملہ:پولیس کے بیان پر رپورٹر کا جواب

khan-home-islmabad-police.jpg


اسلام آباد پولیس کی جانب سے بنی گالہ میں پکڑے گئے مبینہ جاسوس کے حوالے سے بیان پر اے آروائی نیوز کے رپورٹر کا ردعمل آگیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے رپورٹر عبدالقادر نے ٹویٹر پر اسلام آباد پولیس کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اے آر وائی نیوز کے علاوہ ایکسپریس نیوز، 24 نیوز،دنیا نیوز کے نمائندگان سمیت دیگر صحافی بھی موقع پر موجود تھے۔

عبدالقادر نے مزید کہا کہ اسلام آبادپولیس کے اعلی ترین افسر کی موجودگی میں مبینہ جاسوس پیش ہوا، واپسی سے قبل صحافیوں سے درخواست کی گئی کہ جاتے ہوئے اسے(جاسوس کو) چوک میں اتار دیں۔

https://twitter.com/x/status/1541074795986669568
اے آروائی نیوز کے رپورٹر نے مزید کہا کہ اس سے قبل کہ ہم جاسوس کو لے جاکر چوک میں اتارتے اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں نے کہا کہ یہ شخص ہمیں مطلوب ہے آپ اسے ہمارے حوالے کردیں اور جائیں۔

انہوں نے کہا کہ صحافیوں نے قانون کی پاسداری کرتے ہوئےثبوت کے طور پر ویڈیو ریکارڈ کی اور پولیس سے مکمل تعاون کرتے ۔عبدالقادر نے اپنی ٹویٹ میں ایک ویڈیو بھی شیئر کی ویڈیو میں ڈاکٹر شہباز گل کی پریس بریفنگ کا وہ حصہ بھی شامل تھا جس میں وہ بتارہے تھے کہ نوجوان کے اہلخانہ کو بلالیا ہے اور اسے بحفاظت یہاں سے بھیجاجارہا ہے،اس موقع پر اسلام آباد پولیس کےایک ایس پی بھی وہاں موجود تھے۔

بعد ازاں نوجوان کو صحافیوں کی موجودگی میں پولیس کے حوالے کیا گیا جس کے تمام مناظر اس ویڈیو میں موجود ہیں۔اے آروائی نیوز سے منسلک مریم الہیٰ نے بھی اسلام آباد پولیس کے بیان پر تحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب وہاں اور بھی صحافی موجود تھے تو اسلام آباد پولیس نے صرف اے آروائی کا ہی کیوں ذکر کیا؟ جو الفاظ استعمال کیے گئے اس سے محسوس ہوتا ہے کہ معاملے کو بگاڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

عبدالقادر نے اس ٹویٹ پر کمنٹ کرتے ہوئے کہا کہ میرا خیال ہے اسلام آباد پولیس کو اس معاملے پر مزید وضاحت دینے کی ضرورت ہے۔

https://twitter.com/x/status/1541112660359528451
واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ اے آر وائی کے رپورٹر نے ایک شخص کو پولیس کے حوالے کیا جو ٹھیک طرح سے بات نہیں کرسکتا جس وجہ سے اس شخص کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی اے آروائی کے رپورٹر نے بھی اس شخص کے بارے میں پولیس کو کوئی شواہد یا تفصیل فراہم نہیں کی ہے۔

پولیس کے مطابق اس شخص کو کل سے بنی گالہ ہاؤس میں گرفتار رکھا گیا تھا، مذکورہ نوجوان کی جسمانی اور دماغی حالت جاننے کے لئے میڈیکل ٹیسٹ کروایا جائے
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

یہ کام آئی بی اور آبپارہ کے علاوه اور کوئی نہیں کر سکتا . عدلیہ اور کسی ادارے کو کہنا کہ اسکی تحقیقات کرے ایک سیلف دیفیٹنگ ایکسرسائز ہے
بلیک واٹر ٹائپ کریگروں کی ضرورت ہے اب جو اپنے کام میں حد درجہ ماہر ہوں جو بے جگری سے کتا مار مہم پر نکل کھڑے ہوں اور چن چن کر کتے پھڑکاتے جائیں
 
Last edited: