کیا عامر لیاقت کی موت طبعی تھی یا نہیں؟ ڈاکٹرز کی رائے

amir-liaqat-ddt-dr.jpg


رواں ماہ انتقال کرنے والے معروف ٹی وی اینکر اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کی موت اپنے پیچھے کئی سوال چھوڑ گئی کیونکہ ڈاکٹرز نے ظاہری جسمانی معائنے کی رپورٹ پر رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ شاید ان کی موت طبعی نہیں تھی۔

نجی چینل سماء نیوز کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے دعویٰ سامنے آیا ہے کہ انہوں نے ایک میڈیکولیگل سرٹفیکیٹ حاصل کیا ہے جسے جناح پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل سنٹر اور نجی خیراتی ادارے کے مردہ خانے کی ٹیم نے مشترکہ طور پر تیار کیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عامر لیاقت کے نتھنوں سے سرخی مائل پیلا مواد نکلا ہوا تھا۔ چہرہ سرخ اور جامنی رنگ کا تھا جبکہ آنکھیں بھینگی ہو رہی تھیں۔ کمر کے دونوں طرف چمکدار سرخ دھبے تھے۔

رپورٹ کے مطابق عامرلیاقت کی ٹانگوں اور ران کے پچھلے حصے پر بھی سرخ رنگ کے چمکدار نشانات ملے، گردن کے اطراف اور سینے کے اوپر والے حصے پر بھی ارغوانی رنگ ملا، ان کے ناخن نیلے ہو چکے تھے۔

ظاہری جسم کی بات کی جائے تو کسی ظاہری تشدد کے نشانات نہیں ملے، تاہم رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ جہاں تک موت کی وجہ کا تعلق ہے وہ غیر نتیجہ خیز تھا، کیونکہ بیرونی معائنے کی بنیاد پر موت کی وجہ کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

اس رپورٹ پر کسی ڈاکٹر یا ماہر کی رائے لینے کیلئے سما نے پولیس کے سابق سرجن ڈاکٹر سرمد جیلانی سے رائے مانگی تاہم رپورٹ کے متاثرہ شخص کا نام ظاہر نہ کیا تو لی تو انہوں نے کہا کہ عام طور پر نتھنوں سے جھاگ نہیں نکلتا۔ کیونکہ جھاگ گلا دبانے یا ڈوبنے کی صورت میں نکلتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عام طور پر نکلنے والا جھاگ سرخی مائل تو بالکل بھی نہیں ہوتا وہ سفید ہوتا ہے۔ ڈاکٹر سرمد نے کہا کہ سینے پر ملنے والے نشانات سے لگتا ہے کہ متاثرہ شخص کو پیٹا گیا ہے۔ ناخن نیلے ہونے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ زہر بھی دیا گیا ہو۔

دستیاب معلومات کی بنا پر ڈاکٹر سرمد جیلانی نے کہا کہ اس بات کا 50 فیصد امکان ہے کہ مرنے والا طبعی موت نہ مرا ہو بلکہ اس کا قتل کیا گیا ہے۔