آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس، مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی باعزت بری

23fazlurehmandostnabbari.jpg


آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزام میں گرفتار مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی موسیٰ خان کو باعزت بری کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق 2020ء میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی اور سابق ڈی ایف او موسی خان کو گرفتار کیا گیا تھا جنہیں احتساب عدالت نے باعزت بری کر دیا ہے۔

احتساب عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ سرکاری افسر موسی خان سمیت چار افراد کے خلاف نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا تاہم نیب لگائے گئے الزامات ثابت نہیں کر سکا اس لیے انہیں باعزت بری کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ نیشنل اکاؤنٹیبلیٹی آرڈیننس 1999 آرڈیننس کی شق نو (اے)(وی) کے مطابق ’کوئی بھی شخص جو سرکاری عہدے پر فائز ہو، یا کوئی دوسرا شخص جس نے کرپشن کی ہو یا کرپٹ طریقے استعمال کیے ہوں۔ وہ شخص یا اس کے زیر کفالت افراد یا بے نامی دار، کسی ایسی جائیداد کی ملکیت یا قبضہ رکھیں یا واپس نہ لیے جانے والی پاور آف اٹارنی رکھیں اور یہ (اثاثے) اس کی معلوم آمدن سے مطابقت نہ رکھتے ہوں۔‘ تو قانون نیب کو اختیار دیتا ہے کہ وہ ایسے افراد سے نہ صرف پوچھ گچھ کر سکتا ہے بلکہ ان کے خلاف ریفرنس بنا کر انہیں سزا بھی دلوا سکتا ہے۔

اس سے قبل سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، پی پی رہنما خورشید شاہ، وزیر دفاع خواجہ آصف ودیگر سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کے خلاف بھی نیب آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس دائر کر چکا ہے۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
23fazlurehmandostnabbari.jpg


آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزام میں گرفتار مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی موسیٰ خان کو باعزت بری کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق 2020ء میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی اور سابق ڈی ایف او موسی خان کو گرفتار کیا گیا تھا جنہیں احتساب عدالت نے باعزت بری کر دیا ہے۔

احتساب عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ سرکاری افسر موسی خان سمیت چار افراد کے خلاف نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا تاہم نیب لگائے گئے الزامات ثابت نہیں کر سکا اس لیے انہیں باعزت بری کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ نیشنل اکاؤنٹیبلیٹی آرڈیننس 1999 آرڈیننس کی شق نو (اے)(وی) کے مطابق ’کوئی بھی شخص جو سرکاری عہدے پر فائز ہو، یا کوئی دوسرا شخص جس نے کرپشن کی ہو یا کرپٹ طریقے استعمال کیے ہوں۔ وہ شخص یا اس کے زیر کفالت افراد یا بے نامی دار، کسی ایسی جائیداد کی ملکیت یا قبضہ رکھیں یا واپس نہ لیے جانے والی پاور آف اٹارنی رکھیں اور یہ (اثاثے) اس کی معلوم آمدن سے مطابقت نہ رکھتے ہوں۔‘ تو قانون نیب کو اختیار دیتا ہے کہ وہ ایسے افراد سے نہ صرف پوچھ گچھ کر سکتا ہے بلکہ ان کے خلاف ریفرنس بنا کر انہیں سزا بھی دلوا سکتا ہے۔

اس سے قبل سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، پی پی رہنما خورشید شاہ، وزیر دفاع خواجہ آصف ودیگر سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کے خلاف بھی نیب آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس دائر کر چکا ہے۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کی منی ٹریل تو ملزمان نے دینی تھی تو نیب کیا نہ ثابت کر سکا؟
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
ویسے سپریم کورٹ کا ٹوپی ڈرامہ کب فیصلہ سنائے گا
 

Zulu67

Senator (1k+ posts)
J
23fazlurehmandostnabbari.jpg


آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزام میں گرفتار مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی موسیٰ خان کو باعزت بری کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق 2020ء میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی اور سابق ڈی ایف او موسی خان کو گرفتار کیا گیا تھا جنہیں احتساب عدالت نے باعزت بری کر دیا ہے۔

احتساب عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ سرکاری افسر موسی خان سمیت چار افراد کے خلاف نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا تاہم نیب لگائے گئے الزامات ثابت نہیں کر سکا اس لیے انہیں باعزت بری کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ نیشنل اکاؤنٹیبلیٹی آرڈیننس 1999 آرڈیننس کی شق نو (اے)(وی) کے مطابق ’کوئی بھی شخص جو سرکاری عہدے پر فائز ہو، یا کوئی دوسرا شخص جس نے کرپشن کی ہو یا کرپٹ طریقے استعمال کیے ہوں۔ وہ شخص یا اس کے زیر کفالت افراد یا بے نامی دار، کسی ایسی جائیداد کی ملکیت یا قبضہ رکھیں یا واپس نہ لیے جانے والی پاور آف اٹارنی رکھیں اور یہ (اثاثے) اس کی معلوم آمدن سے مطابقت نہ رکھتے ہوں۔‘ تو قانون نیب کو اختیار دیتا ہے کہ وہ ایسے افراد سے نہ صرف پوچھ گچھ کر سکتا ہے بلکہ ان کے خلاف ریفرنس بنا کر انہیں سزا بھی دلوا سکتا ہے۔

اس سے قبل سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، پی پی رہنما خورشید شاہ، وزیر دفاع خواجہ آصف ودیگر سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کے خلاف بھی نیب آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس دائر کر چکا ہے۔kunjur lohaar high Court..
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
It should be the responsibility of the accused to prove he acquired he wealth leigitmately.White collar crime is very difficult to trace.How is it the Fake molvi Fazlu has never been questioned about his assets?.He never had any job in his life yet this munafiq has accumulated a large amount of wealth.He should be investigated.He received foreign funds to build JUI head office in Peshawar .He grabbed thousands of acres of land belonging to families of soldiers who were martyred.
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
This country is a gone case. I have decided to leave this God Forsaken country. If this is going to be run by thugs, egoistic bastards and criminals I don't want to be a part of this filth.


And a note to HARAM KHORS, I dont give a F*** about your opinions because you DO NOT MATTER, so please keep your filthy comments away and lick the boots thats what you are born to do. I AM NOT!
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
23fazlurehmandostnabbari.jpg


آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزام میں گرفتار مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی موسیٰ خان کو باعزت بری کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق 2020ء میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی اور سابق ڈی ایف او موسی خان کو گرفتار کیا گیا تھا جنہیں احتساب عدالت نے باعزت بری کر دیا ہے۔

احتساب عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ سرکاری افسر موسی خان سمیت چار افراد کے خلاف نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا تاہم نیب لگائے گئے الزامات ثابت نہیں کر سکا اس لیے انہیں باعزت بری کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ نیشنل اکاؤنٹیبلیٹی آرڈیننس 1999 آرڈیننس کی شق نو (اے)(وی) کے مطابق ’کوئی بھی شخص جو سرکاری عہدے پر فائز ہو، یا کوئی دوسرا شخص جس نے کرپشن کی ہو یا کرپٹ طریقے استعمال کیے ہوں۔ وہ شخص یا اس کے زیر کفالت افراد یا بے نامی دار، کسی ایسی جائیداد کی ملکیت یا قبضہ رکھیں یا واپس نہ لیے جانے والی پاور آف اٹارنی رکھیں اور یہ (اثاثے) اس کی معلوم آمدن سے مطابقت نہ رکھتے ہوں۔‘ تو قانون نیب کو اختیار دیتا ہے کہ وہ ایسے افراد سے نہ صرف پوچھ گچھ کر سکتا ہے بلکہ ان کے خلاف ریفرنس بنا کر انہیں سزا بھی دلوا سکتا ہے۔

اس سے قبل سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، پی پی رہنما خورشید شاہ، وزیر دفاع خواجہ آصف ودیگر سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کے خلاف بھی نیب آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس دائر کر چکا ہے۔
ہر دوسرا بے عزت بھڑوا پاکستانی عدالت میں جا کر با عزت ہو جاتا ہے