امریکی سازش اور فوجی مداخلت کے نتیجے میں رجیم چینج آپریشن کے نتیجے میں امپورٹڈ حکومت اور مولانا طارق جمیل
چلتے ہیں دبے پاؤں کوئی جاگ نہ جائے
غلامی کے اسیروں کی یہی خاص ادا ہے
ہوتی نہیں جو قوم حق بات پہ یکجا
اُس قوم کا حاکم ہی بس اُن کی سزا ہے
امریکی سازش اور فوجی مداخلت کےنتیجے میں رجیم چینج آپریشن کی بدولت امپورٹڈ حکومت میں ان لوگوں پر مشتمل مافیہ کو 22 کڑوڑ لوگوں پر مسلط کیا گیا جن کے بارے میں فوج نے خود دستاویزی ثبوتوں ، جوائنٹ انویسٹیگیشن رپورٹس اور پریس کانفرنسز میں گزشتہ چار عشروں ( میرے دور میں ) سے انہیں قانون شکن ، لٹیرا اور غدار قرار دے رہی تھیں . رجیم چینج آپریشن تضادات کا ایک مجموع ہے جسکے نتیجے میں پاکستان کے لوگوں کی حالات ابتر سے ابتر ہو رہے ہیں . معیشیت دیوالیہ پن کی طرف رہی ہے . ماضی میں اس قسم کی صورتحال سے عرب ممالک اپنا کندھا دے دیا کرتے تھے . پاکستان کا وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کہ رہا تھا کہ ہر ملک دوسرے ملک کے پاس پاکستان کو دھتکار دیتا ہے . پوری فوج انتہائی باریک بینی سے میڈیا اور سوشل میڈیا کے نقل و حرکت کو دیکھ رہی ہی . ان بیچاروں کی کسمپسری کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ یہ طبقہ اپنے ہی شہیدوں کی لاشوں پر سیاست کر رہا ہے اور چند انتہائی غیر معروف تویٹس کی بنیاد پر بڑی بڑی انکوائری بٹھا رہا ہے. آج حالات یہ ہیں کہ دنیا کی نویں مظبوط ترین طاقتور آرمی کو روس کے طرز پر میڈیا مینجمنٹ کرنی پڑ رہی ہے
2024 Pakistan Military Strength
Detailing the current military strength of Pakistan including air force, army, navy, financials and manpower.
www.globalfirepower.com
پوری دنیا نے دیکھا کہ امریکی سازش اور فوجی مداخلت میں فوج نے ہر قوم کی نمائندگی کرنے والوں کے ساتھ علماء ، مشائخ اور مولویوں تک کو اس آپریشن میں شامل کیا تھا . آل پاکستان علماء کونسل میں مختلف مکاتب فکر کے جید علماء اور قانون دان شامل ہیں جسکی سربراہی بدنام زمانہ علامہ طاہر اشرفی کر رہے ہیں . یہ انٹر فیتھ ٹائپ کی کونسل ہے . ایسی کونسل کے سرے عالمی طاقتوں سے جا ملتے ہیں . غلام ابن غلام مائنڈ سیٹ کو سمجھنے کے لئے اس موضوع کے دوسرے حصہ میں اسکے تاریخی اسباب سمجھنے کو کوشش کی . پنجاب کی دھرتی سے دو بڑی مذھبی شاخوں کا ذکر کیا . ہندوؤں سے سکھ مہذب اور مسلمانوں سے احمدی وجود میں آئے . اب اس تصویر کو ذرا بڑا کر کے مزید سمجھنے کو کوشش کرتے ہیں
اس سے پہلے اس موضوع پر مجھے صرف دو مسلم اسکالرز کے بیانات ملتے ہیں . یہ میرے تمام مضامین کا خلاصہ ہے
اسلامی معاشرہ جنگوں سے تباہ نہیں ہوتا بلکہ تب تباہ ہوتا ہے جب مفکرین اور علماء ایک جابر اور کرپٹ ترین حکمران کی دفاع پر لبیک کہے
( ڈاکٹر اسرار احمد )
کوئی عالم دین یا متقی پرہیز گار شخص ایک حکمران کی بدعنوانی (کرپشن ) جانتے ہوے بھی اسکے دفاع کریں تو یہ اپنی امت اور دین دونوں کے ساتھ سرا سر زیادتی کر رہا ہے
( مفتی محمد تقی عثمانی )
بلا آخر مولانا طارق جمیل صاحب کا رجیم چینج پر بیان ا گیا . رجیم چینج آپریشن پر شائد پاکستان کے کسی عالم کا پہلا بیان ہے جو صرف سیاستدانوں تک محدود ہے . میں خواہ مخواہ دیوار سے ٹکریں نہیں مار رہا تھے . مولانا طارق جمیل صاحب نے امیر عباس کو انٹرویو دیا جسکا کلپ سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے
" ہمارے وزیر، حکمران، بادشاہ اور جج جب قیامت کے دن اللّہ کے سامنے پیش ہونگے تو انہیں پشت سے بندھے ہاتھوں کی حالت میں پیش کیا جائے گا "
( مولانا طارق جمیل )
حسب معمول صحافی صحافی سلیم صافی نے مولانا طارق جمیل صاحب کو تحریک انصاف جوائن کرنے کا مشورہ دیا . اس سے پہلے بھی مولانا طارق جمیل صاحب نے میڈیا کو جھوت بولنے والا کہا تھا جس پر میڈیا نے زبردستی ان سے معافی منگوائی تھی
یورپ کی غلامی پر رضامند ہوا تو
مجھ کو تو گلہ تجھ سے ہے ، یورپ سے نہیں
اب پنجابی میڈیا ہاؤسز میں بیٹھے نیم جاہل اور احمق صحافیوں کو چاہئے کو علامہ اقبال صاحب کو تحریک انصاف کا ممبر بنا دیں
اس سے پہلے مولانا طارق جمیل نے میڈیا کے جھوٹ بولنے پر سرزنش کی تھی اس طاقتور مافیا نے مولانا کو معافی مانگنے پر مجبور کر دیا تھا
صحافی اویس حفیظ اس بابت لکھتے ہیں
میرے ذہن میں صرف ایک ہی بات آتی ہے اور وہ یہ کہ مولانا نے ایک ساتھ کئی طبقوں کو چھیڑ دیا ہے، میڈیا والی بات سے میڈیا ناراض ہوا، بے حیائی کا اڑتا تیر لبرل آنٹیوں نے اپنی بغل میں داب لیا، عمران خان کو ایماندار کہنا نون لیگ، جمعیت علمائے اسلام کو سخت ناگوار گزرا، باقی جو مذہب بیزار طبقہ بیٹھا تھا، اس نے بھی سوچا کہ اس بہتی گنگا سے ہاتھ دھو لیے جائیں، وہ بھی کھل کر سامنے آ گیا، حالانکہ اس سارے قضیے میں یہ طبقہ محض اپنی جہالت عیاں کر رہا ہے۔
میں نے بار بار مولانا کا کلپ دیکھا، مولانا نے جب حدیث کی شرح بیان کرتے ہوئے جھوٹ کا ذکر کیا تو ان کے الفاظ تھے۔
”مجھے بتائیں۔ سارے یہ اینکرز بیٹھے ہیں، ہمارے وزیراعظم بیٹھے ہیں۔ ہم کتنا جھوٹ بول رہے ہیں، ہم کس قدر جھوٹی قوم ہیں۔ ہم اس جھوٹ کے ساتھ اللہ کی بارگاہ میں کوئا سے معافی منگوا کر خوش ہیں، کیا انہوں نے کبھی اپنی کوئی خبر، کوئی تجزیہ غلط ثابت ہونے پر قوم سے معافی مانگی؟
پھر جب مولانا نے چینل کے مالک والی بات کی تو اس سے قبل انہوں نے آن سکرین ہاتھ جوڑے پھر کہا۔
”اینکر بیٹھے ہیں، میں ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ کر بات کر رہا ہوں۔“
پھر سب سے بڑھ کر، مولانا نے پاکستانی نہیں، دنیا بھر کے میڈیا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کا میڈیا جھوٹا ہے۔ اب سی این این، بی بی سی، الجزیرہ یا دوسرے چینلز کے کن کن جھوٹوں کا ذکر کیا جائے، اس پر تو کئی فلمیں بن چکی، کئی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔
https://www.humsub.com.pk/315262/awais-hafeez-7/
عمران خان اپنی ہر تقریر میں مسلم ٹچ دیتے نظر اتے ہیں . عمران خان نے اقوام متحدہ میں تاریخی فلبدیہہ تقریر کی تھی جس میں اسلامی ملکوں کے امنگوں کی بھر پور ترجمانی کی تھی . کشمیر اور اسلامو فوبیا کا مقدمہ بھر پور طریقے سے لڑا تھا . پاکستان میں اسلامی تشخص کو بحال کرنے کے لئے بیشمار عملی اقدامات لئے تھے . دنیا بھر کے علماء عمران خان کی لیڈرشپ کے قائل ہیں مگر نہیں ہیں تو پاکستان والے علماء ، مشائخ اور مولوی . اسکی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں مسلمان بیشمار فتنوں میں گہرے ہوے ہیں
ساؤتھ ایشیاء میں اسلام مولویوں اور صوفیوں کے توسط سے پھیلا جسکی وجہ سے اصل اسلام پر کوئی عمل پیرا نہیں ہوتا ( جاری ہے )
صحافی اویس حفیظ اس بابت لکھتے ہیں
میرے ذہن میں صرف ایک ہی بات آتی ہے اور وہ یہ کہ مولانا نے ایک ساتھ کئی طبقوں کو چھیڑ دیا ہے، میڈیا والی بات سے میڈیا ناراض ہوا، بے حیائی کا اڑتا تیر لبرل آنٹیوں نے اپنی بغل میں داب لیا، عمران خان کو ایماندار کہنا نون لیگ، جمعیت علمائے اسلام کو سخت ناگوار گزرا، باقی جو مذہب بیزار طبقہ بیٹھا تھا، اس نے بھی سوچا کہ اس بہتی گنگا سے ہاتھ دھو لیے جائیں، وہ بھی کھل کر سامنے آ گیا، حالانکہ اس سارے قضیے میں یہ طبقہ محض اپنی جہالت عیاں کر رہا ہے۔
میں نے بار بار مولانا کا کلپ دیکھا، مولانا نے جب حدیث کی شرح بیان کرتے ہوئے جھوٹ کا ذکر کیا تو ان کے الفاظ تھے۔
”مجھے بتائیں۔ سارے یہ اینکرز بیٹھے ہیں، ہمارے وزیراعظم بیٹھے ہیں۔ ہم کتنا جھوٹ بول رہے ہیں، ہم کس قدر جھوٹی قوم ہیں۔ ہم اس جھوٹ کے ساتھ اللہ کی بارگاہ میں کوئا سے معافی منگوا کر خوش ہیں، کیا انہوں نے کبھی اپنی کوئی خبر، کوئی تجزیہ غلط ثابت ہونے پر قوم سے معافی مانگی؟
پھر جب مولانا نے چینل کے مالک والی بات کی تو اس سے قبل انہوں نے آن سکرین ہاتھ جوڑے پھر کہا۔
”اینکر بیٹھے ہیں، میں ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ کر بات کر رہا ہوں۔“
پھر سب سے بڑھ کر، مولانا نے پاکستانی نہیں، دنیا بھر کے میڈیا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کا میڈیا جھوٹا ہے۔ اب سی این این، بی بی سی، الجزیرہ یا دوسرے چینلز کے کن کن جھوٹوں کا ذکر کیا جائے، اس پر تو کئی فلمیں بن چکی، کئی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔
https://www.humsub.com.pk/315262/awais-hafeez-7/
عمران خان اپنی ہر تقریر میں مسلم ٹچ دیتے نظر اتے ہیں . عمران خان نے اقوام متحدہ میں تاریخی فلبدیہہ تقریر کی تھی جس میں اسلامی ملکوں کے امنگوں کی بھر پور ترجمانی کی تھی . کشمیر اور اسلامو فوبیا کا مقدمہ بھر پور طریقے سے لڑا تھا . پاکستان میں اسلامی تشخص کو بحال کرنے کے لئے بیشمار عملی اقدامات لئے تھے . دنیا بھر کے علماء عمران خان کی لیڈرشپ کے قائل ہیں مگر نہیں ہیں تو پاکستان والے علماء ، مشائخ اور مولوی . اسکی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں مسلمان بیشمار فتنوں میں گہرے ہوے ہیں
ساؤتھ ایشیاء میں اسلام مولویوں اور صوفیوں کے توسط سے پھیلا جسکی وجہ سے اصل اسلام پر کوئی عمل پیرا نہیں ہوتا ( جاری ہے )