بھارت: معمرخاتون کے ہاں شادی کے 54 سال بعد بچے کی پیدائش

baby1121.jpg


ہریانہ بارڈر کے قریبی علاقے کے رہائشی بزرگ جوڑے کے ہاں 54 سال بعد ان وٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) ٹیسٹ ٹیوب بے بی مرکز میں پہلے بچے کی پیدائش ہوئی جو بھارت کی ریاست راجستھان کے ضلع الوار میں واحد رجسٹر آئی وی ایف مرکز ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہریانہ بارڈر کے قریبی علاقے کے رہائشی بزرگ جوڑے کے ہاں 54 سال بعد ان وٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) ٹیسٹ ٹیوب بے بی مرکز میں پہلے بچے کی پیدائش ہوئی جو بھارت کی ریاست راجستھان کے ضلع الوار میں واحد رجسٹر ان وٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) مرکز ہے۔ سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر ماں بننے والی خاتون جس کی عمر 75 برس جبکہ اس کے شوہر کی عمر 70 برس بتائی جا رہی ہے کو مبارکبادی پیغامات دیئے جا رہے ہیں۔

بھارتی ٹی وی چینل باغی ٹی وی : "انڈیا ٹو ڈے” کے مطابق ماں اور بچہ دونوں صحت مند جبکہ بچے کا وزن تقریباً ساڑھے تین کلوگرام بتایا جا رہا ہے۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق یہ بزرگ جوڑا ہریانہ بارڈر کے نزدیکی علاقے کا رہائشی ہے جو بڑی جدوجہد کے بعد ان وٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) ٹیسٹ ٹیوب بے بی مرکز پہنچا تھا۔ بھارت کی ریاست راجھستان کا یہ بزرگ جوڑا اس وقت خبروں کی زینت بنا ہوا ہے، اس کی وجہ 5 دہائیوں سے بھی زائد عرصے کے بعد ان کے ہاں اولاد ہونا ہے۔

ان وٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) کے ماہر ڈاکٹر پنکج گپتا کا کہنا تھا کہ تقریباً ڈیڑھ سال قبل 70 سالہ گوپی چند اور 54 سالہ چندراوتی نے ایک رشتہ دار کے توسط سے ان وٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) ٹیسٹ ٹیوب بے بی مرکز سے رابطہ کیا تھا، یہ بزرگ جوڑا علاج کے لیے اس سے قبل متعدد بڑے شہروں میں بھی اس حوالے سے کوشش کر چکا تھا۔ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ 9 ماہ قبل ان وٹرو فرٹیلائزیشن کے ذریعے تیسری کوشش میں چندراوتی حاملہ ہوئیں

۔ ڈاکٹر پنکج گپتا نے بتایا کہ جہاں خوشی تھی، وہیں خاتون کی بڑھتی ہوئی عمر کی وجہ سے خوف کا عنصر بھی نمایاں تھا لیکن آخر کار، پیر کو، خاتون نے صحت مند بچے کو جنم دیا۔

یاد رہے کہ حال ہی میں بھارت میں پارلیمنٹ کی طرف سے ایک قانون منظور کیا گیا تھا جو جون 2022 سے نافذ العمل ہوا تھا، اس قانون کے مطابق کوئی ان وٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) ٹیسٹ ٹیوب بے بی مرکز، بانجھ پن سنٹر 50 سال سے زیادہ عمر کے مردوں اور خواتین کو علاج فراہم نہیں کرے گا لیکن یہ جوڑا خوش قسمت رہا کیونکہ یہ قانون نافذ ہونے سے پہلے ہی 54 سالہ خاتون حاملہ ہو چکی تھی۔