2022ء ختم ہونے سے پہلے نوازشریف اپنے وطن میں ہونگے: خواجہ آصف

14nwaazwaspsaif.jpg

نئے آرمی چیف کی تقرری پر عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کی حمایت کرکے اچھا کیا، ایسے رویے سے ہی ملک میں استحکام آئے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملکی آئینی اور قانونی حدود میں رہتے ہوئے احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے، پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے موقع پر شہریوں کے حقوق پامال کیے گئے تو حکومت ان کی حفاظت کرے گی، ملکی آئین اور قوانین کی حدود کا خیال رکھا جائے۔

سابق وزیراعظم وقائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 2022ء ختم ہونے سے پہلے وہ اپنے ملک میں ہوں گے۔


خواجہ آصف کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ عوامی فلاح وبہبود کے حوالے سے تفریق نہیں ہونی چاہیے، تحریک انصاف کے دوراقتدار میں ہمارے علاقوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا، یہ ہماری سیاست کا منفی پہلو ہے، ہم سب یہی کچھ کرتے رہے ہیں، اب اسے ختم ہونا چاہیے۔

پاکستانی شہریوں کی فلاح وبہبود کر کے ہی ہم ان کے دل جیت سکتے ہیں نہ کہ ان کی محرومیوں کو بڑھا کر ۔ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی حقیقت عوام کے سامنے آ چکی ہے، خود ہی الزام لگاتے ہیں اور خود ہی اپنے بیان سے مکر جاتے ہیں۔ نئے آرمی چیف کی تقرری پر عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کی حمایت کرکے اچھا کیا، ایسے رویے سے ہی ملک میں استحکام آئے گا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سیاستدان اصول کے مطابق چلیں تو کسی ادارے کو اپنی حد سے باہر نکلنے کا موقع نہ ملے، سیاستدانوں کو اپنے رویوں پر نظرثانی کرنی ہو گی۔ سیلاب متاثرین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں کسان پیکیج دے دیا گیا ہے، وفاقی حکومت متعدد وسرے شعبوں سے پیسے نکال کر سیلاب متاثرین کی امداد کر رہی ہے، سردیاں شروع ہو چکی ہیں اور متاثرین سیلاب کا رات گزارنا بڑی آزمائش ہے اور یہ ہماری حکومت کے لیے بھی آزمائش ہو گی کہ متاثرینِ سیلاب کو چھت فراہم کی جائے۔

سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے ان کی سیاسی وابستگی کو نہیں دیکھنا چاہیے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے بلاتفریق امداد مہیا کی جانی چاہیے۔
 

samkhan

Chief Minister (5k+ posts)
نواز گنجے کہ لیے پاکستان سے دوبارہ بھاگنا مشکل ہوگا اگر عمران خان الیکشن جیت گیا. نواز گنجے کو یقین دہانی کروا دی گئی ہے کہ آئندہ الیکشن عمران خان نہیں جیت سکے گا
 

pkpatriot

Chief Minister (5k+ posts)
This script of bringing back "a wanted criminal or a looser who left the field" and making him a hero is still applied in many countries.

Surprisingly many people fall in this trap

But nawaz sharif is the only person who does it over and over again and his followers believe him and he betrays again..
.
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
14nwaazwaspsaif.jpg

نئے آرمی چیف کی تقرری پر عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کی حمایت کرکے اچھا کیا، ایسے رویے سے ہی ملک میں استحکام آئے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملکی آئینی اور قانونی حدود میں رہتے ہوئے احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے، پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے موقع پر شہریوں کے حقوق پامال کیے گئے تو حکومت ان کی حفاظت کرے گی، ملکی آئین اور قوانین کی حدود کا خیال رکھا جائے۔

سابق وزیراعظم وقائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 2022ء ختم ہونے سے پہلے وہ اپنے ملک میں ہوں گے۔


خواجہ آصف کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ عوامی فلاح وبہبود کے حوالے سے تفریق نہیں ہونی چاہیے، تحریک انصاف کے دوراقتدار میں ہمارے علاقوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا، یہ ہماری سیاست کا منفی پہلو ہے، ہم سب یہی کچھ کرتے رہے ہیں، اب اسے ختم ہونا چاہیے۔

پاکستانی شہریوں کی فلاح وبہبود کر کے ہی ہم ان کے دل جیت سکتے ہیں نہ کہ ان کی محرومیوں کو بڑھا کر ۔ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی حقیقت عوام کے سامنے آ چکی ہے، خود ہی الزام لگاتے ہیں اور خود ہی اپنے بیان سے مکر جاتے ہیں۔ نئے آرمی چیف کی تقرری پر عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کی حمایت کرکے اچھا کیا، ایسے رویے سے ہی ملک میں استحکام آئے گا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سیاستدان اصول کے مطابق چلیں تو کسی ادارے کو اپنی حد سے باہر نکلنے کا موقع نہ ملے، سیاستدانوں کو اپنے رویوں پر نظرثانی کرنی ہو گی۔ سیلاب متاثرین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں کسان پیکیج دے دیا گیا ہے، وفاقی حکومت متعدد وسرے شعبوں سے پیسے نکال کر سیلاب متاثرین کی امداد کر رہی ہے، سردیاں شروع ہو چکی ہیں اور متاثرین سیلاب کا رات گزارنا بڑی آزمائش ہے اور یہ ہماری حکومت کے لیے بھی آزمائش ہو گی کہ متاثرینِ سیلاب کو چھت فراہم کی جائے۔

سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے ان کی سیاسی وابستگی کو نہیں دیکھنا چاہیے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے بلاتفریق امداد مہیا کی جانی چاہیے۔
چوتیے، وہ تین سال سے اپنے وطن میں ہے
 

Lubnakhan

Minister (2k+ posts)
اگر وہ پاکستان آتا ہے تو ٹھیک ہے لیکن اگر وہ نہیں آتا تو وہ کہیں گے کہ اس کا علاج ہو رہا ہے۔ عجیب بات ہے کہ نواز شریف اپنی مرضی کا آرمی چیف حاصل کرنے کے بعد بھی روپوش ہیں، وہ شاید اسٹیبلشمنٹ پنجاب حکومت گرانے، عمران خان کو مارنے اور اپنے لیے ریڈ کارپٹ ویلکم چاہتے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ان کی مرضی کے مطابق کیوں چل رہی ہے؟ نواز شریف؟
 

Nebula

Minister (2k+ posts)
if he go UK---ScotlandYard will book him for conspiracy of murder. Pak/US and UK do not have any treaty to exchange criminal or investigations. The chances he stay in turkey or US or come to pak only if the election announce for a few months and stay till election.
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
آ بھی جا چنگڑ تیرا انڈے ٹماٹروں سے استقبال ہو گا ۔۔۔ پچھلے 2 سال سے سن رہے ہیں آ رہا ہے ۔۔۔ ابھی تو لندن سے بھی بھاگا ہوا ہے۔
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
14nwaazwaspsaif.jpg

نئے آرمی چیف کی تقرری پر عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کی حمایت کرکے اچھا کیا، ایسے رویے سے ہی ملک میں استحکام آئے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملکی آئینی اور قانونی حدود میں رہتے ہوئے احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے، پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے موقع پر شہریوں کے حقوق پامال کیے گئے تو حکومت ان کی حفاظت کرے گی، ملکی آئین اور قوانین کی حدود کا خیال رکھا جائے۔

سابق وزیراعظم وقائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 2022ء ختم ہونے سے پہلے وہ اپنے ملک میں ہوں گے۔


خواجہ آصف کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ عوامی فلاح وبہبود کے حوالے سے تفریق نہیں ہونی چاہیے، تحریک انصاف کے دوراقتدار میں ہمارے علاقوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا، یہ ہماری سیاست کا منفی پہلو ہے، ہم سب یہی کچھ کرتے رہے ہیں، اب اسے ختم ہونا چاہیے۔

پاکستانی شہریوں کی فلاح وبہبود کر کے ہی ہم ان کے دل جیت سکتے ہیں نہ کہ ان کی محرومیوں کو بڑھا کر ۔ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی حقیقت عوام کے سامنے آ چکی ہے، خود ہی الزام لگاتے ہیں اور خود ہی اپنے بیان سے مکر جاتے ہیں۔ نئے آرمی چیف کی تقرری پر عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کی حمایت کرکے اچھا کیا، ایسے رویے سے ہی ملک میں استحکام آئے گا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سیاستدان اصول کے مطابق چلیں تو کسی ادارے کو اپنی حد سے باہر نکلنے کا موقع نہ ملے، سیاستدانوں کو اپنے رویوں پر نظرثانی کرنی ہو گی۔ سیلاب متاثرین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں کسان پیکیج دے دیا گیا ہے، وفاقی حکومت متعدد وسرے شعبوں سے پیسے نکال کر سیلاب متاثرین کی امداد کر رہی ہے، سردیاں شروع ہو چکی ہیں اور متاثرین سیلاب کا رات گزارنا بڑی آزمائش ہے اور یہ ہماری حکومت کے لیے بھی آزمائش ہو گی کہ متاثرینِ سیلاب کو چھت فراہم کی جائے۔

سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے ان کی سیاسی وابستگی کو نہیں دیکھنا چاہیے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے بلاتفریق امداد مہیا کی جانی چاہیے۔
Because this rascal is been kicked out of Britain and he is denied a visa from every country of the world.
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
14nwaazwaspsaif.jpg

نئے آرمی چیف کی تقرری پر عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کی حمایت کرکے اچھا کیا، ایسے رویے سے ہی ملک میں استحکام آئے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملکی آئینی اور قانونی حدود میں رہتے ہوئے احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے، پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے موقع پر شہریوں کے حقوق پامال کیے گئے تو حکومت ان کی حفاظت کرے گی، ملکی آئین اور قوانین کی حدود کا خیال رکھا جائے۔

سابق وزیراعظم وقائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 2022ء ختم ہونے سے پہلے وہ اپنے ملک میں ہوں گے۔


خواجہ آصف کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ عوامی فلاح وبہبود کے حوالے سے تفریق نہیں ہونی چاہیے، تحریک انصاف کے دوراقتدار میں ہمارے علاقوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا، یہ ہماری سیاست کا منفی پہلو ہے، ہم سب یہی کچھ کرتے رہے ہیں، اب اسے ختم ہونا چاہیے۔

پاکستانی شہریوں کی فلاح وبہبود کر کے ہی ہم ان کے دل جیت سکتے ہیں نہ کہ ان کی محرومیوں کو بڑھا کر ۔ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی حقیقت عوام کے سامنے آ چکی ہے، خود ہی الزام لگاتے ہیں اور خود ہی اپنے بیان سے مکر جاتے ہیں۔ نئے آرمی چیف کی تقرری پر عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کی حمایت کرکے اچھا کیا، ایسے رویے سے ہی ملک میں استحکام آئے گا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سیاستدان اصول کے مطابق چلیں تو کسی ادارے کو اپنی حد سے باہر نکلنے کا موقع نہ ملے، سیاستدانوں کو اپنے رویوں پر نظرثانی کرنی ہو گی۔ سیلاب متاثرین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں کسان پیکیج دے دیا گیا ہے، وفاقی حکومت متعدد وسرے شعبوں سے پیسے نکال کر سیلاب متاثرین کی امداد کر رہی ہے، سردیاں شروع ہو چکی ہیں اور متاثرین سیلاب کا رات گزارنا بڑی آزمائش ہے اور یہ ہماری حکومت کے لیے بھی آزمائش ہو گی کہ متاثرینِ سیلاب کو چھت فراہم کی جائے۔

سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے ان کی سیاسی وابستگی کو نہیں دیکھنا چاہیے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے بلاتفریق امداد مہیا کی جانی چاہیے۔
یہ اس کنجر کا وطن ہے ہی نہیں ، یہ کہو کہ اپنے ہاتھوں سے کئے گئے ایک برباد ملک کے دورے پر آئیں گے