پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی توڑنے کے عمران خان کے فیصلے سے متفق

ik-perha.jpg


عمران خان نے اسمبلیاں توڑنے کے اعلان نے ہلچل مچادی، ایسے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی توڑنے پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ دونوں ہی متفق ہیں۔

ذرائع کے مطابق دونوں اتحادی جماعتوں کی مرکزی قیادت اسمبلیاں توڑنے کے اعلان پر گزشتہ رات مشاورت اور آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کے لیے متحرک ہوگئی ہے، اور چودھری پرویز الہیٰ نے کہا وہ بلاتاخیر فیصلے پر عمل کریں گے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ’پنجاب حکومت عمران خان کی امانت ہے اور جب وہ اسمبلیاں توڑنے کا کہیں گے تو ایک منٹ کی دیر نہیں ہو گی۔‘

اتوار کو اپنے ایک ویڈیو بیان میں چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ’ہم وضع دار لوگ ہیں جس کے ساتھ چلتے ہیں اس کا ساتھ نہیں چھوڑتے۔ اسمبلیوں سے جب استعفے دیے تو شہباز شریف کی 27 کلومیٹر کی حکومت 27 گھنٹے بھی نہیں چل سکے گی۔‘

پنجاب اسمبلی توڑنے کا حتمی فیصلہ ہونے پر وزیراعلیٰ پنجاب کی ایڈوائس پر پر فوری صوبائی اسمبلی پنجاب تحلیل ہوجائے گی، اسمبلی اجلاس 27جولائی سے تاحال جاری ہے اور آئین و قانون کے مطابق جاری اجلاس کے دوران تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کی جاسکتی اور اجلاس کا تواتر سے جاری رہنا بھی عدم اعتماد کے خطرے سے بچنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

ذارئع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اِس وقت تحریک انصاف کے 180اور اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ کے 10ارکان کی وجہ سے حکمران اتحاد کے پاس مجموعی طور پر 190نشستیں ہیں دوسری طرف حزب اختلاف میں مسلم لیگ نون کے 167، پاکستان پیپلز پارٹی کے 7، پاکستان راہ حق پارٹی کا 1 اور ایک آزاد رکن اور پانچ آزاد اراکین اسمبلی کی حمایت کے باوجود 181اراکین اسمبلی ہیں یوں صوبائی اسمبلی پنجاب توڑنے کی صورت میں سبھی بلاامتیاز گھروں کو چلے جائیں گے۔
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
From what I read, PTI only announced resignations of PTI MPAs in Punjab and KPK. Why not simply dissolve?